پولیس پر ہونے والے حملوں کی ذمہ داری ٹی ٹی پی نے کی قبول

0
22
سفاک باپ نے 22 سالہ بیٹی کو گولیاں مار کر لاش سوٹ کیس میں بند کر کے سڑک کنارے پھینک دی

راولپنڈی اور بنوں میں پولیس پر ہونے والے حملوں کی ذمہ داری ٹی ٹی پی نے قبول کرلی ۔

راولپنڈی کے تھانہ پیرودہائی میں کل رات کو نا معلوم مسلح موٹرسائیکل سواروں نے ڈیوٹی پر مامور پولیس افسران پر اندھادھند فائرنگ کیا تھا، فائرنگ کے نتیجے میں کانسٹیبل خرم ہلاک جبکہ سب انسپکٹر منظور شہزاد اور کانسٹیبل عمر شدید زخمی ہوئے تھے ۔ آئی جی پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ ملزمان کی جلد گرفتاری کی ہدایت بھی جاری کردی ہیں۔حادثے کے بعد پولیس نے علاقے کو میں گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن شروع کیا ہے جس میں تا حال کوئی گرفتاری سامنے نہیں آئی ـ

تازہ اپڈیٹس کے مطابق مذکورہ حملے کی ذمہ داری ٹی ٹی پی کے ترجمان محمد خراسانی نے قبول کی ہے ـ دوسری جانب آج ہی بنوں میں نامعلوم افراد نے چھٹی پر گھر گئے سی ٹی ڈی اہلکار کو فائرنگ کا نشانہ بنایا، جس میں شدید زخمی ہوئے اس حملے کی ذمہ داری بھی ٹی ٹی پی نے قبول کرلی ہے ـ واضح رہے کہ جنگ بندی ختم ہونے کے بعد ٹی ٹی پی کی جانب سے پنجاب میں ہونے والا یہ پہلا حملہ ہے ـ

قبل ازیں سی پی اوراولپنڈی ساجد کیانی اورسابقہ سی پی اواطہر اسماعیل کی ہولی فیملی ہسپتال آمد ہوئی ہے، گزشتہ رات نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے سب انسپکٹر منظور شہزاد اورکانسٹیبل محمد عمر ہارون کی عیادت کی،اس موقعہ پر ایس ایس پی آپریشنز رائے مظہراقبال، ایس ایس پی انوسٹی گیشن اوردیگر سینئر افسران بھی موجود تھے،سی پی اونے زخمی پولیس افسران کی جلد صحتیابی کے لیے دعاکی،نیک خواہشات کا اظہار کیا اورعلاج معالجہ کی رقم فراہم کی،سی پی اوراولپنڈی ساجد کیانی نے زخمی پولیس افسران کے لواحقین سے ملاقات کی اورمکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی،سی پی اوساجد کیانی نے پولیس افسران کو علاج معالجہ کی بہترین سہولیات کی فراہمی کی ہدایت جاری کیں،سی پی اوراولپنڈی ساجد کیانی کا کہنا تھا لپ راولپنڈی پولیس شہریوں کی جان ومال کی حفاظت اورفرض کی ادائیگی کے دوران کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی،

آر پی او راولپنڈی اشفاق احمد نے پولیس لائن میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سی ٹی ڈی نے واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا ہے جو ائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تحقیقات کریگی پنجاب فرانزک سائنس نے موقع واردات سے شواہد حاصل کر لیئے ہیں تفتیش کراٰئم سین سے لیکر کرمنل تک پہنچتی ہے ۔۔ تفتیش سے آپکو آگا ہ کیا جائے گا کانسٹبل خرم شہزاد نوجوان اور اچھی شہرت کا مالک تھا اسکے والد کو ملکر انتہائی دکھ ہوا دلخراش واقعہ تھا ۔جے آئی ٹی جب بھی تشکیل دی جاتی ہے تو انٹیلی جنس ایجنسیز اسمیں شامل ہوتی ہیں آر پی او اشفاق احمد کا کہنا تھا کہ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ ملزمان کہاں سے داخل اور کہاں سے فرار ہوئے ۔اسلام آباد پولیس سے بھی رابطہ ہے ملکر تحقیقات کریں گے ۔

واضح رہے کہ گزشتہ شب پنڈی تھانہ پیرودہائی کے علاقہ سی ڈی اے چوک میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم ملزمان نے پولیس موبائل گشت اور محافظ ڈیوٹی پر مامور پولیس افسران پر فائرنگ کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک پولیس کنسٹیبل شہید جبکہ ایک سب انسپکٹر اور ایک کانسٹیبل زخمی ہو گیا تھا

Leave a reply