پولیس پر تشدد، کارسرکار میں مداخلت کیس،پی ٹی آئی رہنماؤں کے بیان ریکارڈ

0
84
zaman park

انسدادِ دہشتگردی عدالت ,جلاؤ گھیراؤ، پولیس پر تشدد، کار سرکار میں مداخلت کیس کی سماعت ہوئی

عدالت نے ملزمان کی حاضری مکمل کی ،جج عبہر گل خان نے سماعت کی،ں پی ٹی آئی رہنما اسد عمر، ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں اسلم اقبال سمیت 6 رہنماؤں کی ضمانت میں 27 اپریل تک توسیع کر دی گئی، ایس ایس پی عمران کشور نے کہا کہ صرف اسد عمر شامل تفتیش ہوئے ہیں،آج کے لیے دوبارہ نوٹس جاری کیے ہیں ، عدالت نے حکم دیا کہ ان کو ابھی شامل تفتیش کر لیں، بار روم میں لے جا کر ان کے بیانات ریکارڈ کر لیں، وکیل ملزمان نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ میں جے آئی ٹی کو چیلنج کیا ہے،اسد عمر کی حد تک تاریخ دے دیں،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دس بجے تک سب کے بیانات ہو جائیں تو سب کو ایک ساتھ دیکھ لیتے ہیں،عدالت نے بیانات ریکارڈ کروانے تک سماعت ملتوی کردی

تحریک انصاف کی رہنماء یاسمین راشد،مسرت جمشید چیمہ نے اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا ،جے آئی ٹی کے سربراہ عمران کشور نے بیانات ریکارڈ کیے ،میاں اسلم اقبال نے بھی اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا

عدالت پیشی کے موقع پر اسد عمر کا کہنا تھا کہ ایک اور دن ایک اور جھوٹے مقدمے میں پیشی،اصل سوال یہ ہے کہ کیا پاکستان ماروائے آئین ملک بننے جا رہے ہیں، کل جو اسمبلی میں کھڑے ہو کر آئین کے منافی تقاریر کیں, یہ کہتے ہیں کہ اقلیتی فیصلہ قبول نہیں کریں گے، کل جو پارلیمان کی چھوٹی اقلیتوں نے فیصلہ دیا، تین سو بیالیس لوگوں کے ہاوس میں ٹوٹل بیالیس بندے نہیں تھے،الیکشن کمیشن کا فیصلہ خوش آئند ئے انہوں نے دو ٹوک کہا کہ ہم عدلیہ کے فیصلہ پر عمل درآمد کریں گے، پاکستان جلد الیکشن کی طرف جائے گا،پاکستان میں آئین کی حکمرانی برقرار رہے گی،یہ پہلے صرف عمران خان سے ڈرتے تھے اب پاکستانی عوام سے بھی ڈرتے ہیں،یہ حق پاکستان کی عوام سے کوئی نہیں چھین سکتا ،کسی قیاس آرائی کی ضرورت نہیں ،عمران خان نے ساڑھے تین سال سے زیادہ پاکستان کی معیثیت چلائی،پاکستان کی صنعتوں میں بارہ فیصد سے زیادہ ترقی ہو رہی تھی، کسان کو تاریخ میں سب سے زیادہ فصلوں کا پیسہ ملا، عمران خان کے وقت میں آئی ٹی میں ایک سو چوالیس فیصد اضافہ ہوا،عمران خان جب گیا تو مہنگائی کی شرح بارہ فیصد تھی آج پنتالیس فیصد ہے،عمران خان کی بہت بڑی سٹرینتھ یہ ہے کہ ادارے مضبوط ہوں اور اپنے دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے سب کام کریں جیسی آج مشکلات پیدا ہوئی پاکستان نے اتنا بڑا کرائسز 1971 کے بعد دیکھا ہی نہیں،ایک صدی کا سب سے بڑا کرائسز کورونا کے دوران عمران خان نے کیسے ملک کا دفاع کیا یہ سب کے سامنے ہے،عمران خان اپنی ذات اور جائیدادوں کے لیئے کچھ نہیں مانگتے، عمران خان نے دوبارہ وزیر اعظم بننا ہے اس میں کوئی شک نہیں،جب عمران خان دوبارہ وزیر اعظم بنیں گے تو تمام ادارے مل کر پاکستان کی بہتری کے لیئے کام کریں گے،

تحریک انصاف کے رہنما میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ آج اے ٹی سی کورٹ میں پی ٹی آئی کے ورکرز اور لیڈر پیش ہوئے ،
ہمیں عید کے بعد کی ڈیٹ ملی ہے، جے آئی ٹی میں شامل ہو چکے ہیں اور سربراہ کے ساتھ ٹائم بھی ہو گیا ہے ،وفاقی اور صوبائی حکومت جیسے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے انہیں شرم آنی چاہیئے،بندہ گھر میں بیٹھا ہو اس پر سیون اے ٹی آئی لگ جاتی ہے، غریب کے لیئے اس ملک میں اور قانون ہے امیر کے لیئے اور قانون ہے ،ہم یہاں پیشیاں کاٹ رہے ہیں اور ایک امیر آدمی پچاس روپے کے سٹام پر لندن جا کر بیٹھا ہے، ایسے تو پھر سارے بندے رہا ہو سکتے ہیں،کئی قیدیوں کو علاج نہیں ملتا تو وہ جیل میں ہی مر جاتے ہیں، یہ سمجھتے ہیں کہ کیسز بنانے سے مہنگائی ختم ہو جائے گی،اگر کیسز بنانے سے معیثیت ٹھیک ہو سکتی ہے تو بسم اللہ کریں، اگر کیسز بنانے سے ڈالر نیچے آئے گا تو کیسز کریں اور دنیا کو بتائیں کہ ہمارے ملک کا عام شہری دہشت گردی میں ملوث ہے، یہ ظلم کی سیاہ رات ختم ہونے والی ہے، یہ الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، تمام مجرم سپریم کورٹ کے خلاف بول رہے ہیں،

سابق وزیراعظم عمران خان کو بھی جے آئی ٹی نے طلب کر رکھا ہے، عمران خان کو جے آئی ٹی نے تیسری بار طلب کیا ہے مذکورہ جے آئی ٹی پی ٹی آئی رہنماوں کے خلاف درج 10 مقدمات کی تحقیقات کر رہی ہے۔ پی ٹی آئی رہنما مسرت چیمہ نے جے آئی ٹی کے معاملےپر ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔درخواست میں چیف سیکرٹری، ہوم سیکرٹری، ایڈیشنل ہوم سیکرٹری، آئی جی سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت اور صوبائی انتظامیہ پی ٹی آئی قیادت اور کارکنوں کو ہراساں کررہی ہے، وفاقی وزراء میڈیا پر پی ٹی آئی رہنماؤں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں،چیئرمین عمران خان اور مرکزی رہنماؤں کیخلاف 127 کے قریب کیسز بنا دیئے، 8 مارچ کی انتخابی ریلی روکنے کیلئے ظل شاہ قتل اور پولیس تشدد سب کے سامنے ہے پولیس تشدد میں ملوث افسران کیخلاف مقدمات کے اندراج کیلئے درخواستیں عدالتوں میں زیر التواء ہیں،ایڈیشنل سیکرٹری ہوم نے خلاف قانون 22 مارچ کو جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن جاری کیا،جو افسران تشدد میں ملوث ہیں انہی کو جے آئی ٹی میں شامل کیا گیا ہے،تشدد میں ملوث افسران نہ جے آئی ٹی بناسکتے ہیں اور نہ تحقیقات کرسکتے ہیں، ایڈیشنل سیکرٹری ہوم نے بدنیتی کی بنیاد پر جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن جاری کیا، بدنیتی پر مبنی بنائی جے آئی ٹی کا مقصد حقائق کو مسخ کرنا ہے، عدالت جے آئی ٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے،عدالت جے آئی ٹی سربراہ کو پی ٹی آئی رہنماؤں کو نوٹس جاری کرنے سے روکے،

عمران خان کیخلاف مقدمات کے اخراج کے لیے درخواست پر سماعت ملتوی

عمران خان کو آرمی چیف سے کیا چاہئے؟ مبشر لقمان نے بھانڈا پھوڑ دیا

عمران ریاض کو واقعی خطرہ ہے ؟ عارف علوی شہباز شریف پر بم گرانے والے ہیں

ویڈیو آ نہیں رہی، ویڈیو آ چکی ہے،کپتان کا حجرہ، مرشد کی خوشگوار گھڑیاں

عمران خان کی محبت بھری شاموں کا احوال، سب پھڑے جان گے، گالی بریگیڈ پریشان

عمران خان پرلاٹھیوں کی برسات، حالت پتلی، لیک ویڈیو، خواجہ سرا کے ساتھ

Leave a reply