پنجاب میں لاک ڈاؤن، کیا ہو گا بند،بزدار سرکار نے اعلان کر دیا

0
33

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکی زیرصدارت کابینہ کمیٹی برائے انسداد کورونا کا اجلاس ہوا

اجلاس کے بعدوزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ لاہورمیں گزشتہ 24گھنٹے کےدوران مثبت کیسزکی شرح 21فیصد ہے،کورونا کیسز پنجاب کےمختلف اضلاع میں تیزی سے پھیل رہاہے،کورونا کے باعث صحت کے نظام پر شدیددباوَ ہے،پنجاب میں 12فیصد سے زائد کیسز والے اضلاع میں شادی کی تقریبات پر پابندی ہوگی،پنجاب میں ان ڈور، آوَٹ ڈور ڈائننگ پر پابندی، صرف ٹیک اوے کی اجازت ہو گی، پنجاب میں تمام پارکس ، تفریحی مقامات اور سماجی اجتماعات پر مکمل پابندی ہوگی میٹرواوراورنج لائن ٹرین بھی بند رہیں گی،دکانیں شام 6 بجے تک کھلی رہیں گی، یکم اپریل سے12فیصدسےزائد شرح والےاضلاع میں موثرلاک ڈاؤن ہوگا موثر لاک ڈاوَن کا مطلب یہ نہیں کہ سب کچھ بند ہوگا،ٹرانسپورٹ، کنسٹرکشن انڈسٹری معمول کے مطابق کام جاری رکھیں گے، ماس ٹرانزٹ ٹرانسپورٹ بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، این سی اوسی کےفیصلوں پرعمل کریں گے ،

بھارت میں کرونا کے 44 مریض، مندر میں بتوں کو بھی ماسک پہنا دیئے گئے

مفتی عبدالقوی کا نیا چیلنج، دیکھیے خصوصی انٹرویو مبشر لقمان کے ہمراہ

خبردار،آ ئندہ 30 دن سخت احتیاط کریں ، کرونا شدت پکڑ رہا ہے، نقصان کی صورت میں ذمہ دار آپ خود ہونگے

لاہور کا کوئی محلہ کرونا سے محفوظ نہیں، 6 لاکھ 70 ہزار مریضوں کا اندازہ، وزیراعلیٰ کو بھجوائی گئی سمری میں انکشاف

میری خالہ نے بتایا کہ ہمسائے کے لوگ کرونا کا شکار، کوئی موت کے ڈر سے ہسپتال جانے کو تیار نہیں، گھر میں جانیں دے رہے

کابینہ کمیٹی نے این سی او سی کے فیصلوں پر سختی سے عملدرآمد کے لائحہ عمل کی بھی منظوری دی۔ مائیکرو سمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی اختیار کی جائے گی، ماسک پر سختی سے پابندی ہوگی۔

محکمہ صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور میں کورونا کیسز کی مثبت شرح 23 فیصد تک پہنچ گئی ہے جبکہ حالات مزید بگڑ رہے ہیں۔ لاہور میں کورونا وائرس کے 1 لاکھ 12 ہزار سے زائد کیسز اور 2500 سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔

دوسری جانب پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما) نے نجی شعبے کو کورونا ویکسین کی درآمد کی اجازت دینے قیمتوں پر عدم کنٹرول اور ویکسی نیشن کے عمل میں سست روی پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ پیما نے مطالبہ کیا ہے کہ ویکسی نیشن کا عمل تیز کیا جائے ہیلتھ کئیر ورکرز کو ویکسین کی فراہمی جاری رکھی جائے اور نجی کمپنیوں کی بجائے حکومتی نگرانی میں ویکسین کی درآمد اور عوام کو فراہمی یقینی بنائی جائے ۔

Leave a reply