پنجاب میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ الارمنگ ، سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے کرونا وائرس ازخود نوٹس نمٹا دیا

پنجاب میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ الارمنگ ،کام کچھ نہیں کیا صرف ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈال رہے ہیں، سپریم کورٹ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں کرونا وائرس ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی،وفاق کی جانب سے اٹارنی جنرل اور صوبوں کے ایڈووکیٹ جنرلزعدالت میں پیش ہوئے،

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ وفاقی معاملات کے حوالے سے شیڈول 4 کو دیکھ لیں، امپورٹ، ایکسپورٹ ،لمیٹڈ کمپنیز ،ہائی ویزاور ٹیکس کے معاملات وفاقی ہیں،صوبائی حکومت وفاق کے معاملات پر اثر انداز نہیں ہو سکتی، چاروں صوبے اور آئی سی ٹی اپنی پالیسی سازی میں مکمل آزاد ہیں، کام کچھ نہیں کیا لیکن ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈال رہے ہیں،

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ وفاقی حکومت کے ریوینیو کا راستہ صوبائی حکومتیں کیسے بند کرسکتی ہیں؟ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ صوبائی حکومت نے جو اقدامات اٹھائے ہیں وفاق سے تصدیق ضروری ہے، ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن کا فیصلہ 2014 کے قانون کے تحت کیا،

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ صوبائی حکومت کا اختیار اسی حد تک ہے جو آئین دیتا ہے،کاروبار ی سرگرمیوں پر وفاقی حکومت ٹیکس لیتی ہے،صوبے اس پر پابندی کیسے لگا سکتے ہیں؟

جسٹس قاضی امین نے کہا کہ پنجاب میں کورونا وائرس کی مریضوں کے ساتھ اموات بھی بڑھ رہی ہیں،پنجاب میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ الارمنگ ہے،

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ صوبائی حکومتوں نے کاروباری مصروفیات روک دیں،صوبوں کو ایسے کاروبار روکنے کا کوئی اختیار نہیں جو مرکز کو ٹیکس دیتے ہیں،

قیدیوں کی رہائی کیخلاف درخواست پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آ گیا، بڑا حکم دے دیا

ٹرمپ کی بتائی گئی دوائی سے کرونا کا پہلا مریض صحتیاب، ٹرمپ نے کیا بڑا اعلان

کرونا کیخلاف منصوبہ بندی، پاکستان میں فیصلے کون کررہا ہے

پیسہ حقداروں تک پہنچنا چاہئے، حکومت نے یہ کام نہ کیا تو توہین عدالت لگے گی، سپریم کورٹ

کرونا سے نمٹنے کیلیے ناکافی اقدامات، چیف جسٹس نے لیا پہلا از خود نوٹس

مبینہ طور پر کرپٹ لوگوں کو مشیر رکھا گیا، از خود نوٹس کیس، چیف جسٹس برہم، ظفر مرزا کی کارکردگی پر پھر اٹھایا سوال

ماسک سمگلنگ کے الزامات، ڈاکٹر ظفر مرزا خود میدان میں آ گئے ،بڑا اعلان کر دیا

میٹنگ میٹنگ ہو رہی ہے، کام نہیں ، ہسپتالوں کی اوپی ڈیز بند، مجھے اہلیہ کو چیک کروانے کیلئے کیا کرنا پڑا؟ چیف جسٹس برہم

ڈاکٹر ظفر مرزا کی کیا اہلیت، قابلیت ہے؟ عوام کو خدا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ، چیف جسٹس

دو سال سے دھکے کھانے والے ڈاکٹر کو سپریم کورٹ سے حق مل ہی گیا

کرونا از خود نوٹس کیس، وزارت صحت نے سپریم کورٹ میں جمع کروائی رپورٹ

کرونا وائرس، اخراجات کا آڈٹ ہو گا تو حقیقت سامنے آئے گی،سارے کام کاغذوں میں ہو رہے ہیں، چیف جسٹس

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ایسا کرنے کے لیے مرکز کی اجازت ضروری تھی،کیا پنجاب نے مرکز سے ایسی کوئی اجازت لی؟ اگر اجازت نہیں لی گئی تو صوبوں کے ایسے تمام اقدامات غیر آئینی ہیں،صوبائی حکومتیں صرف وہ کام رکوا سکتی ہیں جو ان کے دائرہ اختیار میں آتے ہوں،

صوبائی وزیر کا دماغ بالکل آؤٹ، دماغ پر کیا چیز چڑھ گئی ہے پتہ نہیں، چیف جسٹس کے ریمارکس

Comments are closed.