قانون کی حکمرانی کی شرمناک صورتحال ہے،عدالت
قانون کی حکمرانی کی شرمناک صورتحال ہے،عدالت
اسلام آباد ہائی کورٹ،مارگلہ نیشنل پارک کی اراضی پر تجاوزات کے کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا گیا
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے 4 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا، تحریری حکم نامہ میں کہا گیا کہ معاون خصوصی ملک امین اسلم کی سربراہی میں عدالتی حکم پر تشکیل کردہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی،،کمیٹی کی رپورٹ اسلام آبادمیں قانون کی حکمرانی کی ابتر حالت کی عکاسی کرتی ہے،مارگلہ نیشنل پارک کے تحفظ میں ناکامی کے ماحولیاتی اثرات آنے والی نسلوں پر پڑیں گے رپورٹ میں نقشے میں مارگلہ نیشنل پارک کے غیر قانونی تجاوز کردہ علاقوں کی نشاندہی کی گئی تجاوزات کی گئی جگہوں میں بحریہ ہیڈ کوارٹر اور نیول گالف کلب بھی شامل ہے،مارگلہ نیشنل پارک میں 8603 ایکڑ اراضی کی الاٹمنٹ کی قانونی حیثیت سے مطمئن نہ کروایاجاسکا ،غیر قانونی تجاوزات اور ریگولیٹری اتھارٹیز کی غیر فعالیت نے مفاد عامہ کے اہم سوالات کو جنم دیا،اسلام آبادمیں قانون کی حکمرانی کی شرمناک صورتحال کی غیر معمولی عکاسی ہے،اٹارنی جنرل، چیئرمین سی ڈی اے اور ملک امین اسلم ذاتی طور پر پیش ہوں، تینوں افراد بتائیں اسلام آباد میں قوانین کا نفاذ کیوں نہیں کیا جا رہا ؟ ایگزیکٹو اتھارٹیز کیوں مارگلہ نیشنل پارک پر تجاوزات کرنے والوں کے خلاف کارروائی میں ناکام رہیں ریماؤنٹ ویٹرنری اینڈ فارمز ڈائریکٹوریٹ کو 8603 ایکڑ زمین کی مبینہ الاٹمنٹ آئین کی خلاف ورزی ہے،الاٹمنٹس بظاہر سی ڈی اے اور اسلام آباد وائلڈ لائف آرڈیننس کی بھی خلاف ورزی ہیں کیس کی آئندہ سماعت 11جنوری 2022 کو ہو گی،
میرا کچرا،میری ذمہ داری،برطانوی ہائی کمشنر ایک بار پھر مارگلہ کی پہاڑیوں پر پہنچ گئے
وزیراعظم کی رہائشگاہ بنی گالہ کے قریب کسی بھی وقت بڑے خونی تصادم کا خطرہ
مارگلہ کے پہاڑوں پر قبضہ،درختوں کی کٹائی جاری ،ادارے بنے خاموش تماشائی
سپریم کورٹ کا مارگلہ ہلز میں مونال ریسٹورنٹ کے حوالہ سے بڑا حکم
مارگلہ ہلز ، درختوں کی غیرقانونی کٹائی ،وزارت موسمیاتی تبدیلی کا بھی ایکشن
ماحولیاتی منظوری کے بغیر مارگلہ ایونیو کی تعمیر کیس پر فیصلہ محفوظ
جو نقشے عدالت میں پیش کئے گئے وہ سب جعلی،یہ سب ملے ہوئے ہیں، مارگلہ ہلز کیس میں چیف جسٹس کے ریمارکس
نور مقدم قتل کیس، ظاہر جعفر پر ایک اور مقدمہ درج