قیاس آرائیاں مت کریں واپس آؤںگا، جہانگیر ترین
باغی ٹی وی :پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر خان ترین کا کہنا ہے کہ قیاس آرئیاں کرنے والے بے فکر رہیں، طبی معائنے کے لئے برطانیہ آیا ہوں، جلد واپس آؤں گا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے ایک پیغام میں جہانگیر خان ترین نے اپنے دورہ برطانیہ پر وضاحت کرتے ہوئے لکھا کہ میڈیا میں میرے دورہ برطانیہ کے بارے میں قیاس آرائیاں جاری ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قیاس آرئیاں کرنے والے بے فکر رہیں، پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مجھے سال میں 2 بار چیک اپ کے لئے برطانیہ آنا ہوتا ہے، ان شاء الله معمول کا چیک اپ مکمل کر کے جلد پاکستان لوٹوں گا۔
Seeing media speculating about my trip to the UK. 😊
Nothing to worry about. Since I recovered from my illness in 2014, I have to have regular biannual check ups with my Doctors in the UK.
IA will get a clean bill of health and be back soon.
— Jahangir Khan Tareen (@JahangirKTareen) June 5, 2020
چینی کی قیمتوں میں اضافے پر سینیٹ میں بھی تحقیقات کا مطالبہ
چینی بحران رپورٹ، وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد آ سکتی ہے یا نہیں؟ شیخ رشید نے بتا دیا
چینی بحران رپورٹ ، جہانگیر ترین پھر میدان میں آ گئے ،بڑا دعویٰ کر دیا
شوگر ملزسٹاک کی نقل و حمل اور سپلائی کی مکمل مانیٹرنگ کا حکم
چینی بحران رپورٹ، جہانگیر ترین کے خلاف بڑا ایکشن،سب حیران، ترین نے کی تصدیق
شوگر کمیشن رپورٹ، وزیراعلیٰ پنجاب،اسد عمر اور مشیر تجارت کے جوابات غیر تسلی بخش قرار
شوگر کمیشن رپورٹ، وزیراعلیٰ پنجاب،اسد عمر اور مشیر تجارت کے جوابات غیر تسلی بخش قرار
واضح رہے کہ چینی بحران پر وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر قائم کی گئی انکوائری کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 6 گروپوں نے مل کر ایک مافیا کی شکل اختیار کر رکھی ہے اور یہ چینی کی قیمتوں پر اثر انداز ہوتا ہے،انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق 6 گروپوں کے پاس چینی کی مجموعی پیداوار کا 51 فیصد حصہ ہے اوریہ آپس میں ہاتھ ملا کر مارکیٹ پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔ چینی کی پیداوار پر چند لوگوں کا کنٹرول اور ان میں سے بھی زیادہ تر سیاسی بیک گراؤنڈ والے لوگ، یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ پالیسی اور انتظامی معاملات پر کس طرح اثر انداز ہوسکتے ہیں۔
جہانگیر ترین کے گروپ کی 6 شوگر ملز چینی کی مجموعی ملکی پیداوار کا 19 اعشاریہ 97 فیصد پیدا کرتی ہیں۔ مخدوم خسرو بختیار کے رشتہ دار مخدوم عمر شہریار کے ” آر وائی کے” گروپ کی 6 شوگر ملز ہیں اور یہ 12 اعشاریہ 24 فیصد چینی پیدا کرتی ہیں۔ المعز گروپ کی 5 شوگر ملز 6 اعشاریہ 80 فیصد اور تاندلیانوالہ گروپ کی 3 شوگر ملز 4 اعشاریہ 90 فیصد چینی پیدا کرتی ہیں۔
سابق صدر آصف زرداری کے قریبی ساتھی کے اومنی گروپ کی 10 شوگر ملز ہیں اور وہ 1 اعشاریہ 66 فیصد چینی پیدا کرتے ہیں، شریف فیملی کی 9 شوگر ملز 4 اعشاریہ 54 فیصد چینی پیدا کرتی ہیں،مذکورہ بالا 6 گروپوں کی 38 شوگر ملز چینی کی مجموعی پیداوار کا 51 اعشاریہ 10 فیصد پیدا کرتی ہیں جبکہ باقی 51 شوگر ملز 49 اعشاریہ 90 فیصد چینی پیدا کرتی ہیں