ایران اور سعودی عرب کے درمیان مفاہمت؛ پاکستان کیلئے مفید

0
78
Saudia Iran

سنی شیعہ دشمنی نے ہمیشہ پاکستان میں فرقہ وارانہ تشدد کو جنم دیا ہے جبکہ سعودی عرب اور ایران نے اپنے جغرافیائی سیاسی مفادات کو بڑھانے کے لیے مذہبی کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے اپنے اثر و رسوخ کو بڑھانے کے لیے ہمیشہ پاکستانی میدان کو استعمال کیا ہے

"ایران اور سعودیہ کے درمیان حالیہ دنوں ہونے والے معاہدے کیلئے چین کا شکریہ کیونکہ معاہدے کے بعد پاکستان کے دو بڑے فرقوں کے درمیان دشمنی کو ختم کرنے میں یہ بات اب کافی کارگر ثابت ہوگی اور ایک خوش آئند فیصلہ ہے کیونکہ پاکستان کے اندر ایران کے بعد شیعہ برادری کی سب سے زیادہ تعداد موجود ہے لہذا امید ہے کہ یہ دونوں کے درمیان بہتر مذہبی رواداری کا باعث بنے گا۔”اس سے پاکستان کو دونوں ممالک کے درمیان زیادہ متوازن تعلقات برقرار رکھنے میں مدد ملے گی جیسے کہ موجودہ حالات ہیں سعودی عرب پاکستان کے لیے مالی طور پر بہت مددگار رہا ہے جبکہ دوسری طرف ایران ایک علاقائی تجارتی پارٹنر ہے۔

"سعودی عرب پاکستان کا مضبوط ترین حامی رہا ہے اور سعودی عرب پاکستان کو تسلیم کرنے والے اقوام متحدہ کے پہلے رکن ممالک میں شامل ہے۔ لہذا سفارتی اور مالی دونوں لحاظ سے سعودیہ نے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ جو تعاون فراہم کیا اس پر کئی باب لکھے جا سکتے ہیں۔ کیونکہ سعودی عرب میں اس وقت لاکھوں پاکستانی مختلف حصوں میں کام کر رہے اور برسر روزگار ہیں۔ علاوہ ازیں پاکستانی فوجی 1960 کی دہائی سے وہاںانکی حفاظت کے لیے تعینات ہیں۔

"سرکاری ذرائع کے مطابق ایران اور پاکستان کے درمیان تجارت کا حجم تقریبا 392.08 ملین امریکی ڈالر ہے جس میں پاکستان کی ایران کو برآمد کی جانے والی 22.86 ملین ڈالر کی اشیا بھی شامل ہے علاوہ ازیں اس میں سبزیاں، کیمیکل، پھل، گوشت، چاول شامل ہیں۔ جبکہ ادھر ایران پاکستان کو کیمیائی مصنوعات، کھالیں، خام لوہا برآمد کرتا ہے۔”
مزید یہ بھی پڑھیں
زمان پارک،کارکن بنے عمران خان کی ڈھال،تاحال گرفتاری نہ ہو سکی
عمران خان کو کس نے کہا کہ بیڈ کےنیچے چھپ جاو؟ مریم نواز
روٹین سے ہٹ کر کردار کرنا چاہتا ہوں عثمان مختار
نور مقدم قتل کیس، ملزمان کی اپیلوں پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے سنایا فیصلہ
بانی ایم کیو ایم 1 کروڑ پاؤنڈ پراپرٹی کا کیس لندن ہائیکورٹ میں ہار گئے
مریم نواز بارے جھوٹی خبر پرتجزیہ کار عامر متین کو ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا گیا
پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع
آئی ایم ایف سے معاہدے میں تاخیر پر حکومت کا امریکا سے بات کرنے کا فیصلہ
پاکستان کے لیے ایران کے ساتھ بہتر تعلقات چین پاکستان اقتصادی راہداری اور بی آر آئی جیسے منصوبے کو کامیاب بنانے میں معاون ثابت ہوں گے۔ تاہم اسرائیل اس معاہدے کو امریکہ کی جانب سے چین کی بڑھتی ہوئی طاقت کو اسپیس دینے کے طور پر محسوس سکتا ہے کیونکہ اس معاہدے سے ایران کو عالمی تنہائی کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ لیکن اسرائیل یا اسرائیل نواز عناصر آنے والے وقتوں کو نازک بناتے ہوئے طے پانے والے معاہدے کے نفاذ میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔

Leave a reply