ریلیف کی فراہمی مکمل میرٹ پر یقینی بنائی جائے، وزیراعظم نے دیا بڑا حکم

0
32

ریلیف کی فراہمی مکمل میرٹ پر یقینی بنائی جائے، وزیراعظم نے دیا بڑا حکم

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیرِاعظم عمران خان کی زیر صدارت کورونا وائرس کی روک تھام، تشخیص کے لئے سہولیات، موجودہ صورتحال میں صنعتی عمل کی روانی کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات، حکومت کی جانب سے اقتصادی پیکیج، بنیادی اشیائے ضروریہ کی رسد و ترسیل، ایگریکلچر کے شعبے کے حوالے سے اقدامات اور نیشنل کوارڈنینشن کمیٹی کے فیصلوں پر عمل درآمد کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا.

اجلاس میں وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر، وزیرِ برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی مخدوم خسرو بختیار، وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا، معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف، فوکل پرسن برائے کورونا ڈاکٹر فیصل سلطان، چئیرمین این ڈی ایم اے لیفٹینٹ جنرل محمد افضل و دیگر شریک ہوئے

چئیرمین این ڈی ایم اے لیفٹینٹ جنرل محمد افضل نے وزیرِ اعظم کو کورونا وائرس کی تشخیص کے لئے لیبارٹریز کے قیام، ٹیسٹنگ کٹس کی دستیابی و غیرہ جیسے معاملات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ 13مارچ تک ملک بھر میں کورونا وائرس کی 14 لیبارٹریز موجود تھیں۔ آج ملک میں بیس لیبارٹریاں مکمل طور پر فعال ہیں۔ مزید بارہ قائم کی جا رہی ہیں۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ بہت جلد ملک میں کل بتیس لیبارٹریوں کی موجودگی کا ٹارگٹ حاصل کر لیا جائے گا۔

ٹیسٹنگ کٹس کی دستیابی کے حوالے سے بتایا گیا کہ چائنا سے پہلی کھیپ میں ستاون ہزار ٹیسٹ کٹس منگوائی گئیں۔ بعد ازاں بیس ہزار اور مزید دس ہزار منگوائی گئیں۔ ایک لاکھ بیانوے ہزار ٹیسٹ کٹس کل پاکستان پہنچ جائیں گی۔ اس طرح مجموعی طور پر تقریبا دو لاکھ اسی ہزار کٹس دستیاب ہوں گی۔ مختلف صوبوں میں ٹیسٹ کٹس، وینٹیلیٹرز و دیگر آلات کی دستیابی کی صورتحال پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سرکاری ہسپتالوں کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کے ہسپتالوں کو بھی اس بات کا پابند بنایا جائے گا کہ ان ہسپتالوں میں کورونا وائرس سے متعلقہ مریضوں کے لئے بیڈز کی ایک مخصوص شرح اور سہولیات مختص کی جائیں۔

وزیرِ اعظم نے اس حوالے سے کہا کہ کورونا وائرس کی ٹیسٹنگ اور روک تھام کے حوالے سے دیگر ممالک کے تجربات کا بھی بغور جائزہ لیا جا رہا ہے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ ملک کے تمام صوبوں سے کورونا سے متاثرہ مریضوں، ہسپتالوں میں سہولیات، ٹیسٹنگ کٹس، وینٹی لیٹرز کی دستیابی وغیرہ سے متعلق ڈیٹا اکٹھا کرنے کا عمل مزید منظم کیا جائے اور اس سلسلے میں کوراڈینیشن کو مزید مستحکم بنایا جائے۔

چئیرمین این ڈی ایم اے لیفٹینٹ جنرل محمد افضل نے مختلف شہروں میں کہ جہاں کورونا کا خطرہ زیادہ ہے وہاں اسپرے کیے جانے کے حوالے سے تفصیلات بھی وزیر اعظم کو پیش کیں۔ وزیرِ برائے اقتصادی امور حماد اظہر نے ملک بھر میں ضروری صنعتوں کی روانی کو یقینی بنانے کے لئے کیے جانے والے اقدامات کے حوالے سے تفصیلی طور پر بریفنگ دی۔ مشیر خزانہ نے معیشت کی روانی اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے حکومت کی جانب سے 1200ارب روپے پر مشتمل اقتصادی پیکیج پر عمل درآمد کی تفصیلات پیش کیں۔ ایگری کلچر کے شعبے کے فروغ کے لئے تجاویز پیش کی گئیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ جی آئی ڈی سی کے حوالے سے حکومتی فیصلے کے نتیجے میں پہلے ہی فرٹیلائزرز کی قیمتوں میں چار سو روپے تک کمی آ چکی ہے۔ اس حوالے سے مزید اقدامات زیر غور ہیں۔

معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف نے نیشنل کوارڈینشن کمیٹی کے فیصلوں پر عمل درآمد کے حوالے سے بریفنگ دی۔ وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں عوام الناس کو ہر پہلو سے مکمل طور پر باخبر رکھا جائے تاکہ کسی بھی معاملے پر کوئی غلط فہمی یا ابہام کی صورتحال نہ پیدا ہو۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ، سیاسی قیادت اور رضا کاروں کے مربوط نیٹ ورک کے قیام کا مقصد ملک کے طول و عرض میں عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔ وزیرِ اعظم نے زور دے کر کہا کہ ریلیف کی فراہمی مکمل میرٹ پر یقینی بنائی جائے گی اور اس ضمن میں کسی قسم کی تفریق یا امتیازی سلوک کی شکایت برداشت نہیں جائے گی۔

Leave a reply