پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف ڈسٹرکٹ بار نے کل ہڑتال کا اعلان کر دیا۔اطلاعات کے مطابق اپنے ایک بیان میں صدر بار ملک شفقت عباس اعوان نےکہا کہ ایک ہفتہ میں پٹرول کی قیمت میں 60 روپے اضافہ کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے عوام سے دو وقت کی روٹی کا نوالہ بھی چھین لیا ہے، آئی ایم ایف کی تابعدار حکومت ملک کو چند دنوں میں تباہی کے دہانے پر لے گئی۔

ملک شفقت عباس اعوان نے یہ بھی کہا حکومتی ظالمانہ پالیسیوں کیخلاف کل ڈسٹرکٹ بار میں مکمل ہڑتال ہوگی، کوئی وکیل عدالتوں میں پیش نہیں ہوگا۔صدر بار ملک شفقت عباس اعوان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لے۔

واضح رہے کہ شہباز شریف حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ کردیا ہے، نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات بارہ بجے سے ہوگا۔

قیمتوں میں اضافے کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 209 روپے 86 پیسے، ڈیزل 204 روپے 15 پیسے ، لائٹ ڈیزل 178 روپے 03 پیسے اور مٹی کا تیل 181 روپے 94 پیسے ہوگئی ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات بارہ بجے سے ہوگا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ حکومت کو پیٹرول اور ڈیزل کی سبسڈی کی مد میں کافی نقصان ہورہا ہے اس پر نظر ثانی ضروری ہے، آج بھی ڈیزل پر 54 روپے فی لیٹر سبسڈی دے رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور شوکت ترین نے آئی ایم ایف سے جو معاہدہ کیا اس کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پیٹرول اور ڈیزل پر 91 ارب روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔

وزیرخزانہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومتی ریلیف پیکج کے تحت یوٹیلیٹی اسٹورز پر چینی70 روپے فی کلو اور آٹا 40 روپے کلو ملے گا جبکہ چاول، دالوں گھی کی سبسڈی کچھ عرصہ مزید چلے گی مگر چینی اور آٹے کی سبسڈی پورا سال چلے گی۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے گزشتہ حکومت کودی گئی ایمنسٹی اسکیم آج سے ختم ہوگئی ہے، رواں ماہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوجائے گا۔

پنجاب سے ڈی سیٹ پی ٹی آئی کے منحرف ارکان کا سپریم کورٹ میں اپیل کا فیصلہ

خواتین پر تشدد کروانے پر عوام میں شدید غصہ پایا جاتا ہے:عمران خان

عمران خان کی سی پی این ای کے نو منتخب عہدیداران کو مبارکباد

مریم نواز کی ایک اور آڈیو لیک

Shares: