روس نے اوڈیسا کے نزدیک یوکرینی افواج کو مغربی ممالک کے مہیاکردہ اسلحہ کے ڈپو پرمیزائل حملہ کر دیا-
باغی ٹی وی : عالمی خبررساں ادارے کے مطابق روس کی وزارت دفاع نے اوڈیسا کے نزدیک یوکرینی افواج کو امریکا اور یورپی ممالک کی جانب سے مہیا کردہ ہتھیاروں اور گولہ بارود کے ایک ڈپو پرفوج کے میزائل حملے کی اطلاع دی ہے۔
برطانیہ کا یوکرین کو بحری جہاز شکن میزائل فراہم کرنے پرغور
وزارت دفاع نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ روسی مسلح افواج نے آج اوڈیسا کے قریب فوجی ہوائی اڈے پر ایک لاجسٹک ٹرمینل پرہدف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنانے اورطویل فاصلے تک مارکرنے والے میزائل داغے ہیں اس جگہ امریکا اور یورپی ممالک کی جانب سے مہیّا کردہ غیرملکی ہتھیاروں کا ایک بڑا ذخیرہ جمع کیا گیا تھا۔
وزارت نے مزید بتایا کہ روسی فوج نے میزائلوں کے ذریعے یوکرین میں مجموعی طور پر22 فوجی مقامات کو نشانہ بنایاہے ان میں الیچیوفکا اور کرماٹورسک کے قریب اسلحہ اور گولہ بارود کے تین ڈپو بھی شامل تھے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہفتے کے روز روسی جنگی طیاروں نے 79 فوجی مقامات پربمباری کی ہے ان میں ہتھیاروں اورایندھن کے 16ڈپوؤں کو بھی ہدف بنایا گیا ہے۔
یوکرینی فضائیہ کا کارگو طیارہ گر کر تباہ،پائلٹ ہلاک دو افراد زخمی
واضح رہے کہ دوسری جانب امریکی محکمہ دفاع کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے یوکرین کے لیے فوجی امداد کے نئے پیکج میں 155 ملی میٹرکی ہواِٹزر 72 ہاؤٹزر توپیں شامل ہیں جب کہ توپ کے 144,000 گولے،155 ملی میٹرہواِٹزرتوپوں کو کھینچنے کے لیے72 ٹیکٹیکل گاڑیاں یوکرین کو بھیجے جائیں گی اس کے علاوہ 121 "گھوسٹ” ٹیکٹیکل ڈرون بغیرانسان فضائی نظام اور فیلڈ آلات اور فاضل پرزہ جات تک بھی کیف کو دیئے جا رہے ہیں یوکرین نے نئی ہاؤٹزر بندوقیں 5 آرٹلری بٹالین (72 بندوقیں اور 144,000 راؤنڈز)بھی حاصل کیے ہیں امریکی صدر کی جانب سے اعلان کردہ امداد 24 گھنٹوں میں میدان جنگ تک پہنچنا شروع ہو جائے گی امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ یوکرین کے لیے امریکی امداد میں 150 ہووٹزر، بکتر بند گاڑیاں اور ریڈار شامل ہیں۔
امریکی حکام کے مطابق ”سپرٹ آف دی فینکس” ڈرون یوکرینیوں کی درخواست پر امریکی افواج نے تیار کیے ہیں یہ ڈرون صرف چند ہفتوں میں تیار کیے گئے تھے یہ خودکش ڈرون ہیں جو اپنے اہداف پر پھٹتے ہیں۔یہ سوئچ بلیڈ ڈرون کی طرح ایک ہتھیار ہے-
امریکی حکام نے تصدیق کی تھی کہ یہ ہتھیار یوکرینیوں کے حوالے کیے جا رہے ہیں اور وہ انہیں ٹھکانے لگا رہے ہیں۔
قبل ازیں جمعرات کوامریکی صدرجو بائیڈن نے یوکرین کے لیے 80 کروڑ ڈالر کی نئی فوجی امداد دینے کااعلان کیا تھا جبکہ روس کے اپنے پڑوسی ملک پر حملے کے خاتمے کے فوری طور پرکوئی آثار نظرنہیں آتے ہیں۔








