روس نےیاری کاحق ادا کردیا:ہندوستان پرنوازشات ہی نوازشات
ماسکو:روس نےیاری کاحق ادا کردیا:ہندوستان پرنوازشات ہی نوازشات ،اطلاعات کے مطابق روس نے تیل کی قیمت اپنے اوپیک اتحادی سعودی عرب کے مقابلے میں کم کر دی ہے۔ ہندوستانی حکومت کے اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اپریل سے جون کے دوران روسی بیرل سعودی کروڈ کے مقابلے سستے تھے۔ روس نے جون میں سعودی عرب کو پیچھے چھوڑ کر ہندوستان کو دوسرا سب سے بڑا سپلائی کیا۔
روس، چین کو سستے داموں سب سے زیادہ خام تیل سپلائی کرنے والا ملک بن گیا
ہندوستان اور چین روسی خام تیل کے رضامند صارف بن گئے ہیں کیونکہ روس-یوکرین جنگ کے بعد بیشتر دوسرے خریداروں نے روس سے کنارہ کشی اختیار کر لی ہے۔
جنوبی ایشیائی ملک اپنی تیل کی ضروریات کا 85 فیصد درآمد کرتا ہے اور سستی سپلائی کچھ معاشی ریلیف فراہم کرتی ہے، کیونکہ ملک کو افراط زر اور تجارتی فرق کا سامنا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق،عالمی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ایندھن کی مانگ میں اضافے کے بعد دوسری سہ ماہی میں ملک کا خام تیل کا درآمدی بل بڑھ کر 47.5 بلین ڈالر تک پہنچ گیا۔یہ پچھلے سال کی اسی مدت میں 25.1 بلین ڈالر کے مقابلے میں، جب قیمتیں اور حجم کم تھے۔
یوکرین پر حملے کے بعد بین الاقوامی پابندیوں کے باوجود انڈیا کو سب سے زیادہ تیل فروخت کرنے والے ممالک کی فہرست میں روس، سعودی کو پیچھے چھوڑ کر دوسرا بڑا ملک بن گیا ہے۔ عراق اب بھی پہلے نمبر پر ہے۔
حکومت کاپٹرول اورڈیزل کی قیمت میں30روپےفی لٹراضافہ:عمران خان کی حکومت پرشدید تنقید
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روس سے رعایتی نرخوں پر تیل لینے والی انڈین ریفائنری نے مئی کے مہینے میں ہی 25 ملین بیرل تیل درآمد کیا جو کل درآمدات کا 16 فیصد ہے۔رواں سال اپریل میں سمندر کے ذریعے انڈیا میں خام تیل کی کل درآمدات میں روس کا حصہ پانچ فیصد رہا، جو کہ پچھلے پورے سال اور سنہ 2022 کی پہلی سہ ماہی میں ایک فیصد سے بھی کم تھا۔
پاک آئل ریفائنریز کا روسی تیل خریدنے سے انکار
دنیا کا تیسرا سب سے بڑا تیل درآمد کرنے والا ملک انڈیا، یوکرین پر حملے کے بعد روس پر عائد پابندیوں کے درمیان روس سے سستے نرخوں پر تیل خریدنے کے اپنے فیصلے کا مسلسل دفاع کر رہا ہے۔