جناح ہاؤس ہنگامہ آرائی،سابق آئی جی سندھ اور پنجاب کا بیٹا بھی گرفتار
جناح ہاؤس ہنگامہ آرائی،سابق آئی جی سندھ اور پنجاب کا بیٹا بھی گرفتار
9 مئی جناح ہاؤس کے باہر احتجاج کا معاملہ ،سابق آئی جی سندھ اور پنجاب میجر (ر) ضیا الحسن کے بیٹے کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔
ملزم رضوان ضیا کو کور کمانڈر ہاؤس کے باہر احتجاج اور توڑ پھور کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔رضوان کو جیو فینسنگ کی لوکیشن سامنے آنے پر گرفتار کیا گیا۔ ملزم رضوان سابق آرمی آفیسر کے داماد بھی ہیں۔ملزم کے دیگر ساتھیوٕں کی گرفتاری کی کوشیش جاری ہیں۔
دوسری جانب عسکری املاک پر حملوں کی ہر کڑی زمان پارک سے ملنے لگی۔زمان پارک سے جاکر جناح ہاوس پر حملے کرنے والے 120 مزید ملزمان پولیس ریڈار پرآ گئے، ملزمان کے شناختی کارڈز کے ساتھ ساتھ تمام ریکارڈ گرفتاری کے لئے تفتیشی افسران کو فراہم کردیا گیا۔ویڈیوز اور جیوفینسنگ کے ذریعے ملزمان کی 8مئی کو زمان پارک اور 9مئی کو جناح ہاؤس میں موجود پائی گئیچیکنگ کے دوران 154 شارٹ لسٹ ہونے والوں میں 34 صحافی اور پولیس ملازمین تھے۔ پملزمان کی گرفتاری کے لئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں۔
عمران خان کی ضمانتی مچلکے مسترد
جناح ہاؤس لاہور میں ہونیوالے شرپسندوں کے حملے کے بارے میں اہم انکشافات
سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے
نواز شریف کو سزا سنانے والے جج محمد بشیر کی عدالت میں عمران خان کی پیشی
لیگل ٹیم پولیس لائن گئی تو انہیں عدالت جانے سے روک دیا گیا
غیر ملکی سفارت خانوں نے اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کر دی
جناح ہاؤس میں سب سے پہلے داخل ہونے والا دہشتگرد عمران محبوب اسلام آباد سے گرفتار
دوسری جانب نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو ایک سیاسی جماعت نے پوری پاکستانی قوم کو شرمسار کیا ،عسکری تنصیبات پر حملے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کئے گئے۔ جیو فینسنگ کے ذریعے حملہ آوروں اور زمان پارک میں موجود سیاسی لیڈرشپ کے درمیان رابطوں کے ثبوت سامنے آئے ہیں۔ سیاست کی آڑ میں گھناؤنا کھیل کھیلا گیا اور ابتدائی تخمینے کے مطابق 600 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔