کورونا وائرس لاک ڈاؤن میں رمضان المبارک کے پہلے دن بھارت میں مساجد کے مناظر
مدھیہ پردیش:ماہ رمضان میں پہلے جہاں مسجدیں نمازیوں کی کثرت سے اپنی تنگ دامنی کی شکایت کرنے لگتی تھیں ، وہیں اس مرتبہ لاک ڈاؤن کے سبب مسجدیں خالی خالی نظر آئیں ۔
مدھیہ پردیش میں کورونا وائرس کے قہر اور لاک ڈاؤن کے درمیان رمضان کے با برکت مہینے کا استقبال کیا گیا ۔ نوابوں کی نگری بھوپال میں ، جسے دنیا میں مساجد کے شہر کے نام سے جانا جاتا ہے ، ماہ رمضان میں پہلے جہاں مسجدیں نمازیوں کی کثرت سے اپنی تنگ دامنی کی شکایت کرنے لگتی تھیں ، وہیں اس مرتبہ لاک ڈاؤن کے سبب مسجدیں خالی خالی نظر آئیں ۔ ( سبھی تصاویر اور رپورٹ : ڈاکٹر مہتاب عالم ) ۔
صرف مساجد ہی نہیں بلکہ لاک ڈاؤن کے سبب بازار کی رونقیں بھی معدوم ہو گئی ہیں ۔ شہر میں ماہ رمضان کا استقبال کرنے کے لئے مساجد کے ساتھ جہاں بازار شعبان کے مہینہ سے سج کر تیار ہو جاتے تھے ۔ ان بازاروں میں کورونا کے قہر اور لاک ڈاؤن کے سبب اب ویرانی چھائی ہوئی ہے ۔
علما ئے دین نے صوبہ میں کورونا وائرس کے بڑھتے قہر اور لاک ڈاؤن کے سبب پہلے ہی گھروں میں رہ کر عبادت کرنے کی اپیل کی تھی ۔ فرزندان توحید بھی علمائے دین کی اپیل پر عمل کرتے ہوئے گھروں میں خنداں پیشانی کے ساتھ ماہ رمضان کی عبادت میں مصروف نظر آرہے ہیں ۔
ماہ رمضان میں مردوں سے زیادہ خواتین کے شیڈیول متاثر ہوتے ہیں ۔ خواتین کو ماہ رمضان میں گھروں کے لوگوں کی فرمائش کو پوری کرنے کے ساتھ اپنی عبادت کو بھی ملحوظ رکھنا ہوتا ہے۔ماہ رمضان میں مردوں سے زیادہ خواتین کے شیڈیول متاثر ہوتے ہیں ۔ خواتین کو ماہ رمضان میں گھروں کے لوگوں کی فرمائش کو پوری کرنے کے ساتھ اپنی عبادت کو بھی ملحوظ رکھنا ہوتا ہے۔
ڈاکٹر اندرا جاوید کہتی ہیں کہ لاک ڈاؤن ہمارے لئے مقام عبرت ہے ۔ گھر میں رہ کر ہم نے عبادت کی اوراللہ سے دعا کی کہ اس وبائی بیماری کا خاتمہ فرمائے ۔ تاکہ عالم انسانیت کو اس سے نجات مل سکے ۔
وہیں زیبا ندیم کہتی ہے کہ پہلی مرتبہ لاک ڈاؤن میں ماہ رمضان آئے ہیں ۔ اس میں گھروں میں رہ کر عبادت کرنے کا اپنا لطف ہے اور ہم تو لوگوں سے یہی کہیں گے کہ اپنی خواہشات کو کم کریں اور اپنی پوری توجہ صرف اور صرف اللہ کی جانب مبذول کردیں ۔
سید ارمان جعفری کہتے ہیں کہ یہ ہماری خوش نصیبی ہے کہ اللہ نے ہمیں مبارک مہینہ عطا فرمایا ۔ لاک ڈاؤن ہماری خواہشات پر اثر انداز ہو سکتا ہے ، لیکن ہمارے جذبہ ایمانی کو سرد نہیں کر سکتا ہے ۔ ایمن ظفر کہتی ہے کہ پہلا روزہ گرمی اور لاک ڈاؤن میں بہت اچھا گزرا ۔ ہم نے ماحول کو دیکھتے ہوئے اپنی خواہشات کو ترک کردیا ہے ۔ روزہ ہمیں اپنے ساتھ دوسروں کی ضرورت کا خیال رکھنے کا بھی حکم دیتا ہے ۔ ہمیں گھر میں رہ کر عبادت کرنا چاہئے اور حکومت و علمائے دین کے احکام پر عمل کرنا چاہئے ۔
جبکہ ہما اور الفیہ جو ابھی گریجویشن کی طالبہ ہیں ، کہتی ہیں کہ لاک ڈاؤن نے ہمیں مینجمنٹ کا ہنر سکھا دیا ہے۔ کم چیزوں میں اپنی خواہشات کو کیسے پورا کیا جا سکتا ہے وہ ہم کر رہے ہیں اور مقدس مہینے میں اللہ کا رضا و خوشنودی حاصل کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ عبادت کر رہے ہیں ۔
ہما کہتی ہیں کہ کورونا وائرس کے بڑھتے خطرات کے درمیان جو لاک ڈاؤن یا کرفیو لگایا ہے یہ ہماری حفاظت کے لئے ہے ، اسے کرفیو نہیں بلکہ کیئر فار یو سمجھنا چاہئے ۔
مدھیہ پردیش میں رمضان المبارک کے پہلے دن مسجدوں کا تھا کچھ ایسا نظارہ ۔
مدھیہ پردیش میں رمضان المبارک کے پہلے دن مسجدوں کا تھا کچھ ایسا نظارہ ۔
مدھیہ پردیش میں رمضان المبارک کے پہلے دن مسجدوں کا تھا کچھ ایسا نظارہ ۔
مدھیہ پردیش میں رمضان المبارک کے پہلے دن مسجدوں کا تھا کچھ ایسا نظارہ ۔
مدھیہ پردیش میں رمضان المبارک کے پہلے دن مسجدوں کا تھا کچھ ایسا نظارہ ۔
مدھیہ پردیش میں رمضان المبارک کے پہلے دن مسجدوں کا تھا کچھ ایسا نظارہ ۔
مدھیہ پردیش میں رمضان المبارک کے پہلے دن مسجدوں کا تھا کچھ ایسا نظارہ ۔