سیلاب، ریلیف کا کام جاری،مجموعی طور پر 13 ہزار254 کلومیٹر شاہراہیں ،440 پل متاثر

0
38

سیلاب، ریلیف کا کام جاری،مجموعی طور پر 13 ہزار254 کلومیٹر شاہراہیں ،440 پل متاثر

پاکستان میں آنیوالے سیلاب کے بعد متاثرہ علاقوں میں ریلیف و ریسکیو کا کام جاری ہے

این ایف آرسی سی کے مطابق سیلاب سے متاثر ہ علاقوں میں 300 سے زائد میڈیکل کیمپس قائم ہیں، مجموعی طور پر 13 ہزار254 کلومیٹر شاہراہیں ،440 پل متاثر ہوئے،سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 147 ریلیف کیمپس اور 157 ریلیف کلیکشن پوائنٹس قائم ہیں گزشتہ 24گھنٹے میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں مواصلاتی نظام کو نقصان نہیں پہنچا،آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹروں نے 4 ہزار 659 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا، خیبر پختونخوا میں سوات ،کوہستان ،ٹانک اور ڈی ہ اسماعیل خا زیادہ متاثر ہوئے،سندھ میں قمبرشہداد کوٹ ،جیکب آباد ،خیر پوراور دادو سیلاب سے زیادہ متاثر ہوئے، بلوچستان میں کوئٹہ نصیر آباد ،جھل مگسی ،بولان اور لسبیلہ سیلاب سے زیادہ متاثر ہوئے ،

بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے تحت سیلاب سے متاثرہ 2,404,151 خاندانوں میں 60 ارب روپے سے زائد کی رقم تقسیم کر دی گئی ہے، ہفتہ وار تعطیل کے باوجود متاثرین سیلاب کو مالی امداد فراہم کرنے کے لیے خصوصی ادائیگی کیمپس کھلے رکھے گئے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب زدگان کی آبادکاری کےلیے ڈیر ہ غازی خان اور راجن پور میں سروے جاری ہے ریونیو ،اربن یونٹ اور پاک آرمی سمیت دیگر ادارے سروے کر رہے ہیں،سیلاب سے متاثرہ گھر اور فصلوں کا جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے سروے کیا جا رہا ہے، سیلاب کے نقصانات کا آن لائن ریکارڈ مرتب کیا جا رہا ہے،ڈیرہ غازی خان کے سیلابی علاقوں میں سروے کے لیے 50ٹیمیں کام کر رہی ہیں، حکومت پنجاب کی ہدایت پر سروے ٹیموں کی تعداد مزید بڑھائی جا رہی ہے سیلاب کے باعث جاں بحق افراد کے لواحقین میں 10،10 لاکھ روپے کے چیک تقسیم کیے جا چکے ہیں کمشنر ڈیرہ غازی خان کا کہنا ہے کہ تحصیل کوٹ چھٹہ میں اب تک 9 ہزار سے زائد متاثرہ مکانات کا سروے کرلیا گیا،سیلاب زدہ علاقوں کا سروے 20 روز میں مکمل کیا جائے،

دوسری جانب پاکستان ریلوے نے سیلاب سے تباہ انفراسٹرکچر کیلئے وفاق سے 528 ارب روپے مانگ لیے،پاکستان ریلوے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سیلاب سے ریلوے مین لائن ون، ٹو، تھری پر3187 کلومیٹر ٹریک کو نقصان پہنچا،سیلاب سے ریلوے کا 917 کلومیٹرٹریک جزوی تباہ ہوا،تبدیلی کیلئے 433ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے حیدرآباد، میر پورخاص، کھوکھرا پار، وزیرآباد، سیالکوٹ اور کوئٹہ چمن سیکشن پر109کلومیٹر ٹریک متاثرہوا ہے لاہور 123کلومیٹر ریلوے ٹریک کوجزوی نقصان پہنچاجس کی بحالی پر17ارب روپے خرچ ہوں گے کراچی، سکھر،کوئٹہ، ملتان، لاہور، راولپنڈی، پشاور ڈویژن کے ریلوے اسٹیشنز کو جزوی نقصان پہنچا،اسٹیشنز کی بحالی کیلئے 6ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا،ریلوے ڈویژن دفاتر کی بحالی پر 3 ارب روپے خرچ ہوں گے،کراچی، سکھر، ملتان اور لاہور ڈویژن میں سیلاب سے تباہ سگنلنگ سسٹم کی بحالی کا تخمینہ 53 ارب روپے لگایا گیا،مواصلاتی ٹاورز اور آلات کیلئے6ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا41یارڈ ڈرینز کو پہنچنے والے جزوی نقصان اور بحالی کا تخمینہ 2 ارب 23 کروڑ روپے لگایا گیا

وزیرخارجہ بلاول  کی میٹا کے عالمی امور کے صدر نک کلیگ سے ملاقات

سیلابی پانی کے بعد لوگ مشکلات کا شکار ہیں کھلے آسمان تلے مکین رہ رہے ہیں

ہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے انسانی المیہ برپا ہوا ہے ۔

وزیراعظم شہباز شریف نے چارسدہ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا

متحدہ عرب امارات کے حکام کا آرمی چیف سے رابطہ،سیلاب زدگان کیلیے امداد بھجوانے کا اعلان

پوری دنیا کو پاکستان کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا،وزیر اعظم

Leave a reply