سیلاب سے متاثرہ حاملہ خواتین اور بچوں کے لیے ایک ارب روپے مختص

0
64
سیلاب سے متاثرہ خاندانوں میں 65 ہزار خواتین حاملہ، سراج الحق بھی خاموش نہ رہ سکے

سیلاب سے متاثرہ حاملہ خواتین اور بچوں کے لیے بینظیر نشوونما پروگرام کے تحت ایک ارب روپے مختص کر دیئے گئے ہیں

بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے تحت 80 فیصد مستحقین میں 22 ارب 90 کروڑ روپے تقسیم کر دیئے گئے ہیں چیئر پرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرا م شازیہ مری کا کہنا ہے کہ حاملہ خواتین اوربچوں کی غذائی ضروریات پوری کرنے کیلئے ایک ارب روپے مختص کیے گئے ہیں،اب تک شناخت شدہ 80 فیصد خواتین میں امدادی رقم تقسیم کی جا چکی ہے،بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کےتحت جمعہ کو 22ہزار 604 خاندانوں میں امدادی رقم تقسیم کی گئی متاثرہ9 لاکھ 18ہزار121 خاندانوں میں 22 ارب95کروڑسے 30 لاکھ 25ہزارروپے تقسیم کئے گئے، بلوچستان میں ایک لاکھ 11ہزار680 متاثرہ خاندانوں کو 27 کروڑ 92 لاکھ روپے مل چکے ہیں،سندھ میں 5 لاکھ 45 ہزار 505 خاندانوں کو 13 ارب 63 کروڑ 76 لاکھ 25 ہزارروپےمل چکے ہیں،خیبر پختونخوا میں ایک لاکھ 13ہزار851 خاندانوں کو 2 ارب 84 کروڑ 62 لاکھ 75ہزار روپے موصول ہو چکے ہیں پنجاب میں ایک لاکھ 47 ہزار85 خاندانوں کو3 ارب 67 کروڑ 71لاکھ 25 ہزار روپے ملے ہیں

سندھ میں 16 اضلاع زیادہ اور 5 اضلاع سیلاب سے کم متاثر ہیں، سندھ میں 4 ملین سے زائد بچوں کو فوری غذا کی ضرورت ہے سندھ میں 65 سال سے زائد عمر کے 7 لاکھ 50 ہزار سے زائد افراد کو خصوصی توجہ کی ضرورت ہے سندھ میں 5 لاکھ 11 ہزار 467 خواتین حاملہ ہیں جو ضروری توجہ چاہتی ہیں.سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں حاملہ خواتین کو صحت کی دیکھ بھال کی ضرورت ہے بلوچستان میں سیلاب متاثرہ خواتین کا شکوہ ہے کہ انہیں امدادی سامان میں سینیٹری پیڈز نہیں مل رہے۔ حاملہ خواتین بھی ضروری دوائیوں سے محروم ہیں۔

سیلاب کے بعد علاقوں میں تباہی کے مناظر ہیں، گھر تباہ ہو چکا، سامان بہہ چکا، جانور مر گئے، انسان زندہ ہیں لیکن اس امید پر کہ شاید کوئی مدد کو آ جائے، ایسے میں حاملہ خواتین سب سے زیادہ مشکلات کا شکار ہیں کیونکہ علاقوں میں قریبی ہسپتال نہیں، ٹرانسپورٹ میسر نہیں، سڑکیں بھی تباہ ہو چکی ہیں، اگر کسی خاتون کی ڈلیوری ہونی ہو تو ہسپتال اور طبی عملے کا نہ ہونا، یہ سب سے اذیت ناک مرحلہ ہو گا

جماعت اسلامی کی الخدمت فاؤنڈیشن سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں،امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بھی سندھ، خیبر پختونخوا، پنجاب کے تمام سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا ہے اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا ہے، سراج الحق نے کراچی میں الخدمت ریلیف کیمپ اور متاثرین سیلاب کے لیے بسائی گئی خیمہ بستی کا دورہ کیا۔ اہل کراچی نے ہمیشہ کی طرح مشکلات میں گھرے اپنے ہم وطن بھائیوں اور بہنوں کے لیے دل کے دروازے کھول دیے ہیں۔ جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن پر اعتماد قابل قدر اور باعث اطمینان ہے

پولیس کی زیادتی، خواجہ سراؤں نے ملک گیر احتجاج کی دھمکی دے دی

پلاسٹک بیگ پر پابندی لگی تو خواجہ سراؤں نے ایسا کام کیا کہ شہری داد دینے پر مجبور

کرونا لاک ڈاؤن، شادی کی خواہش رہی ادھوری، پولیس نے دولہا کو جیل پہنچا دیا

کیا فائدہ قانون کا، مفتی کو نامرد کیا گیا نہ عثمان مرزا کو،ٹویٹر پر صارفین کی رائے

لڑکی کو برہنہ کرنے کی ویڈیو، وزیراعظم عمران خان کا نوٹس، بڑا حکم دے دیا

عثمان مرزا کی جانب سے لڑکی اور لڑکے پر تشدد کے بعد نوجوان جوڑے نے ایسا کام کیا کہ پولیس بھی دیکھتی رہ گئی

نوجوان جوڑے پر تشدد کیس، پانچویں ملزم کو کس بنیاد پر گرفتار کیا؟ عدالت کا تفتیشی سے سوال

اقوام متحدہ کے مطابق ساڑھے چھ لاکھ حاملہ پاکستانی خواتین کو محفوظ زچگی کے لیے فوری طبی امداد کی ضرورت ہے صرف ستمبر کے مہینے میں ہی ایسی 73 ہزار حاملہ خواتین کے ہاں بچوں کی پیدائش متوقع ہے

دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ وفاقی حکومت نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی حاملہ خواتین اور بچوں کے لیے خصوصی غذائی ساشے متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے غذائی ساشے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں موجود غذائی قلت کی شکار حاملہ خواتین اورلاغر بچوں کو فراہم کیے جائیں گے پہلے فیز میں مخصوص اضلاع کی 4 لاکھ خواتین، اور بچوں کو طبی معائنے کے بعد غذائی ساشے فراہم ہوں گے ہر فرد کو 7 عدد غذائی ساشے فراہم کیے جائیں گے

Leave a reply