سیلاب سے متاثرہ خاندانوں میں 65 ہزار خواتین حاملہ، سراج الحق بھی خاموش نہ رہ سکے

اس بات کا انکشاف امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کیا، سراج الحق نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بتایا گیا کہ سیلاب سے متاثرہ خاندانوں میں 65 ہزار خواتین حاملہ ہیں دو ماہ میں خواتین کے بچے ہونے والے ہیں، وہ گھروں سے محروم ہیں، انکا کیا ہو گا حکمران آپس میں لڑنے کی بجائے سیلاب زدگان کی مدد کریں حکومت توجہ دے ورنہ یہ بے گھر حاملہ خواتین کسی انسانی المیے کا شکار ہوسکتیں ہیں ـ

سیلاب کے بعد علاقوں میں تباہی کے مناظر ہیں، گھر تباہ ہو چکا، سامان بہہ چکا، جانور مر گئے، انسان زندہ ہیں لیکن اس امید پر کہ شاید کوئی مدد کو آ جائے، ایسے میں حاملہ خواتین سب سے زیادہ مشکلات کا شکار ہیں کیونکہ علاقوں میں قریبی ہسپتال نہیں، ٹرانسپورٹ میسر نہیں، سڑکیں بھی تباہ ہو چکی ہیں، اگر کسی خاتون کی ڈلیوری ہونی ہو تو ہسپتال اور طبی عملے کا نہ ہونا، یہ سب سے اذیت ناک مرحلہ ہو گا

جماعت اسلامی کی الخدمت فاؤنڈیشن سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں،امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بھی سندھ، خیبر پختونخوا، پنجاب کے تمام سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا ہے اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا ہے، سراج الحق نے کراچی میں الخدمت ریلیف کیمپ اور متاثرین سیلاب کے لیے بسائی گئی خیمہ بستی کا دورہ کیا۔ اہل کراچی نے ہمیشہ کی طرح مشکلات میں گھرے اپنے ہم وطن بھائیوں اور بہنوں کے لیے دل کے دروازے کھول دیے ہیں۔ جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن پر اعتماد قابل قدر اور باعث اطمینان ہے

پولیس کی زیادتی، خواجہ سراؤں نے ملک گیر احتجاج کی دھمکی دے دی

پلاسٹک بیگ پر پابندی لگی تو خواجہ سراؤں نے ایسا کام کیا کہ شہری داد دینے پر مجبور

کرونا لاک ڈاؤن، شادی کی خواہش رہی ادھوری، پولیس نے دولہا کو جیل پہنچا دیا

کیا فائدہ قانون کا، مفتی کو نامرد کیا گیا نہ عثمان مرزا کو،ٹویٹر پر صارفین کی رائے

لڑکی کو برہنہ کرنے کی ویڈیو، وزیراعظم عمران خان کا نوٹس، بڑا حکم دے دیا

عثمان مرزا کی جانب سے لڑکی اور لڑکے پر تشدد کے بعد نوجوان جوڑے نے ایسا کام کیا کہ پولیس بھی دیکھتی رہ گئی

نوجوان جوڑے پر تشدد کیس، پانچویں ملزم کو کس بنیاد پر گرفتار کیا؟ عدالت کا تفتیشی سے سوال

اقوام متحدہ کے مطابق ساڑھے چھ لاکھ حاملہ پاکستانی خواتین کو محفوظ زچگی کے لیے فوری طبی امداد کی ضرورت ہے صرف ستمبر کے مہینے میں ہی ایسی 73 ہزار حاملہ خواتین کے ہاں بچوں کی پیدائش متوقع ہے

دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ وفاقی حکومت نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی حاملہ خواتین اور بچوں کے لیے خصوصی غذائی ساشے متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے غذائی ساشے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں موجود غذائی قلت کی شکار حاملہ خواتین اورلاغر بچوں کو فراہم کیے جائیں گے پہلے فیز میں مخصوص اضلاع کی 4 لاکھ خواتین، اور بچوں کو طبی معائنے کے بعد غذائی ساشے فراہم ہوں گے ہر فرد کو 7 عدد غذائی ساشے فراہم کیے جائیں گے

Shares: