باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ اجلاس میں پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے بعض اراکین 18ویں ترمیم کوعجیب سمجھ رہے ہیں

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ یہ ایسا وقت ہے جہاں ہمیں یکجہتی کی ضرورت ہے ،لاک ڈاوَن میں نرمی ہوتے ہی عید کی خریداری کی جارہی ہے،لاک ڈاوَن میں نرمی پر حکومت کاپیغام واضح نہیں ہے کورونا کیسز سے متعلق اعداد وشمار کے حقائق کے مسائل کا سامناہے حالات ایسے بننے جارہے ہیں کہ ہمارے پاس صحت وسائل ختم ہورہے ہیں

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کہاں اور لاپتہ کیوں ہیں؟ اس بات کا یقین ہے وزیراعظم کورونا سے ڈرتے نہیں لیکن پارلیمان میں آتے نہیں ایک تقسیم کی سی صورت حال کاسامناہے،18ویں ترمیم کاموجودہ صورت حال سے کوئی تعلق نہیں ،سنگین صورت حال میں وفاق سے غلطی ہوتی ہے تو کل ہم سے ہوگی،

شیری رحمان کا مزید کہنا تھا کہ آج سمارٹ کل کریزی لاک ڈاوَن اور پتہ نہیں کیاکیا ہورہا ہے؟کوروناکے علاوہ کسی اور معاملے پر بات حلف سے دیانت داری نہ ہونے کے مترادف ہے،کیوں تاثر دیا جارہا ہے کہ کورونا کی صورت حال کا سامنا صرف حکمرا ن جماعت کو ہے؟ہم کسی کو تنہا نہیں چھوڑ رہے ،ہم حکومت سے پالیسی چاہتے ہیں آپ منصوبوں کی تختیاں تبدیل کرتے رہتے ہیں.بینظیرانکم سپورٹ پروگرام پرسلش لگا کراحساس کفالت کا نام دیا جاتاہے،

کرونا کا خوف، بھارت میں فوج کے بعد پولیس والوں کو بھی چھٹی دے دی گئی

کرونا لاک ڈاؤن میں بھی جرائم کم نہ ہو سکے،15 روز میں 100 افراد قتل

کرونا وائرس سے لڑنے کی بھارتی صلاحیت جان کر مودی بھی شرمسار ہو جائے

بھارتی فوج میں کرونا پھیل گیا،3 کیمپ سیل کر دیئے گئے

کرونا وائرس سے بھارتی فوج میں ہلاکتیں

بھارتی فوج میں کرونا کا تیزی سے پھیلاؤ جاری،اہلکاروں میں شدید خوف

شیری رحمان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم اور اس کی پالیسی لاپتہ ہے،وزیراعظم کو کس سے ڈر ہے؟ صوبوں کو اپنا اپنا کام کہنے کا کہہ دیا گیا ہے،

سینیٹ اجلاس میں راجہ ظفر الحق کی حکومت پر کڑی تنقید، کیا کہا؟

Shares: