شاہد افریدی کا دور بطور چیف سلیکٹر

شاہد افریدی کا دور بطور چیف سلیکٹر

معروف کھیلاڑی شاہد افریدی کو گزشتہ سال دسمبر میں چیف سلیکٹر تعینات کیا گیا تھا جبکہ بتایا گیا تھا کہ کرکٹ بورڈ کی مینجمینٹ کمیٹی نے سابق ٹیسٹ کرکٹر شاہد آفریدی کو کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کا عبوری طور پر چیئرمین تعینات کیا تھا پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق سلیکشن کمیٹی کے دیگر ممبران میں سابق کرکٹرز عبدالرزاق سمیت راؤ افتخار انجم بھی شامل تھے جبکہ ہارون رشید کنوینر بنائے گئے.

تاہم صارفین نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے لیے عارضی طور پر عہدہ سنبھالنے والے شاہد آفریدی کے بعد قومی سلیکشن کمیٹی کے نئے سربراہ کے لیے ہارون رشید کو منتخب کیا گیا جبکہ واضح رہے کہ سابق ٹیسٹ کرکٹر ہارون رشید اس سے قبل بھی ماجد خان کے دور میں چیف سلیکٹر رہ چکے ہیں۔ اور ہارون رشید کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں اور سلیکٹرز کے درمیان رابطے کا فقدان رہا ہے کھلاڑیوں کو پتہ نہیں ہوتا کہ وہ کیوں منتخب ہوئے ہیں اور کیوں نہیں ہوئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ عہدہ اعزاز کی با ت ہے۔

ایک صارف نے پی سی بی پر تنقید کی کہ شاہد افریدی کو اگر عارضی یا وقتی طور پر چیف سلیکٹر بنانا تھا تو اس کا کیا فائدہ ہے؟ لیکن خود شاہد افریدی نے اس پر کہا تھا کہ "مجھے فخر ہے کہ پی سی بی کی مینجمینٹ کمیٹی نے مجھے یہ ذمہ داری سونپی ہے اور میں اس کو نبھانے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لاؤں گا۔”
مزید یہ بھی پڑھیں
بجلی بریک ڈاؤن پر نئی رپورٹ نے حکومتی بیانات کا بھانڈا پھوڑ دیا
ہماری طرف آئیں ہم اچھے میزبان ہیں آپ کو دکھائیں گےکہ ہم کیسے نظر آتے ہیں،عدنان صدیقی کا بھارتی فلم ’مشن مجنوں‘ پر ردعمل
عدالت نے مونس الہٰی کی اہلیہ کے وکیل کو جواب جمع کروانے کیلئے وقت دے دی
قابل اعتراض مواد جو ہٹا سکتے تھے ہٹا دیا،بیرون ملک مواد کیلئے متعلقہ حکام سے رجوع کیا ہے،پی ٹی اے
نگراں کابینہ غیرسیاسی اور غیر جانبدارہوگی، شوکت یوسفزئی
پابندیوں کے باوجود پاکستان روس سے تیل خرید سکتا ہے. امریکہ
نگراں کابینہ غیرسیاسی اور غیر جانبدارہوگی، شوکت یوسفزئی


شاہد افریدی نے سماء ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی عہدیداران چاہتے تھے میں چیف سلیکٹر رہوں مگر میں اپنی مصروفیات کے سبب مزید اس عہدہ کو جاری نہیں سکتا تھا لہذا میں نے خود بہتر سمجھا کہ مجھے یہ عہدہ چھوڑ دینا چاہئے. جبکہ اس حوالے سے ایک صارف نے کہا کہ شاہد افریدی کا بطور چیف سلیکٹر دور پر کوئی تبصرہ کرنا اس لیئے بھی بہتر نہیں کیونکہ وہ بہت کم مدت کیلئے چیف سلیکٹر رہے لیکن اس میں بھی انہوں نے جو فیصلے کیئے وہ اچھے تھے لیکن مزید وہ رہتے تو بہتری ہوسکتی تھی.

Comments are closed.