مزید دیکھیں

مقبول

خیبر پختونخواہ، بچوں سے زیادتی کے واقعات میں اضافے پر وزیرکا انوکھا بیان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخواہ میں بچوں سے زیادتی کے واقعات مسلسل بڑھ رہے ہیں

صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے جنسی زیادتی سے بچانے کیلئے بچوں کے رات 8 بجے کے بعد نکلنے پر پابندی کی تجویز دی ہے، خیبر پختونخوا اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ رات آٹھ بجے کے بعد کوئی بچہ نظر نہ آئے بھیک مانگنے والا ہو یا مزدوری کرنے والا، دن بڑا ہے کام کے لئے، وزیراعلیٰ سے درخواست کروں گا کہ اس پر پابندی لگوائیں تا کہ کوئی بچہ آٹھ بجے کے بعد باہر نہ نکلے

ایک صارف کامران علی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی کا جنسی زیادتی سے بچانے کیلئے بچوں کے رات 8 بجے کے بعد نکلنے پر پابندی کی تجویز۔انکو شاید علم نہیں کہ پشاور میں بچوں اکثر واقعات دن کے وقت پیش آئے۔مزید تجاویز دینے سے بہتر ہے کہ موجودہ قانون پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے تو پھر کسی جرت نہیں ہوگی

خیبر پختونخوا میں بچوں سے زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر بحث ہوئی تو اراکین نے بچوں سے زیادتی کے ملزمان کو سرعام پھانسی دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے، جے یو آئی کی خاتون رکن اسمبلی نعیمہ کشور کا کہنا تھا کہ کمیٹیاں بنتی ہیں مگر اس کی روک تھام کے لیے عملی اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں زیادتی کے کیسز میں ڈی این اے ٹیسٹ پنجاب میں کیا جاتا ہے

واضح رہے کہ خیبرپختونخواہ میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں مسلسل اضافے نے شہریوں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے، خیبر پختونخوا کا صوبائی دارالحکومت بچوں کے لئے غیر محفوظ ترین علاقہ بن چکا ہے، گزشتہ تین ہفتوں کے دوران تھانہ صدر کے علاقے میں تین کمسن بچیوں کے ساتھ زیادتی کی گئی بعد ازاں دو کو قتل کر دیا گیا ،پشاور کے تین تھانوں شرقی ، غربی اور تھانہ گلبرگ کی حدود میں تین ہفتوں کے دوران 10 سال سے کم عمرتین بچیوں کے ساتھ زیادتی کی گئی،

چار ملزمان کی 12 سالہ لڑکے کے ساتھ ایک ہفتے تک بدفعلی،ویڈیو بنا کر دی دھمکی

ماموں کی بیٹی کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالا گرفتار

پانی پینے کے بہانے گھر میں گھس کر لڑکی سے گھناؤنا کام کرنیوالا ملزم گرفتار

زبانی نکاح،پھر حق زوجیت ادا،پھر شادی سے انکار،خاتون پولیس اہلکار بھی ہوئی زیادتی کا شکار

خواجہ سراؤں کا چار رکنی گروہ گھناؤنا کام کرتے ہوئے گرفتار

کے پی میں سال 2020ء کی نسبت سال2021ء میں کمسن بچوں کیساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ خیبرپختو نخوا پولیس کے اعدادو شمار کے مطابق 2021 میں صوبہ کے 28 اضلاع سے بچوں کیساتھ جنسی زیادتی کے کل 360 واقعات سامنے آئے جن میں سے 311 جنسی زیادتی کے واقعات کمسن لڑکوں جبکہ 49 کیسز لڑکیوں کیساتھ پیش آئے،

گزشتہ 3 سالوں کے دوران لڑکوں اور لڑکیوں کیساتھ جنسی زیادتی کے سب سے زیادہ واقعات مردان سے رپورٹ ہو رہے ہیں.ان اعدادوشمارکا موازنہ خیبر پختونخوا پولیس کے 2019 اور 2020 کے اعدادو شمارسے کیا گیا تو 2019 میں صوبہ کے مختلف اضلاع سے کل 185 کیسز رپورٹ ہوئے تھے جن میں 50 زیادتی کے کیسز لڑکیوں کی تھیں 2019 کے دوران 3 بچوں یعنی ایک بچہ اور دوبچیوں کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔سال 2019 کے دوران مذکورہ زیادتیوں کی پاداش میں 248 افراد گرفتار بھی ہوئے

طالب علم سے زیادتی کر کے ویڈیو بنانیوالے ملزم گرفتار

ملازمت کے نام پر لڑکیوں کی بنائی گئیں نازیبا ویڈیوز،ایک اور شرمناک سیکنڈل سامنے آ گیا

200 سے زائد نازیبا ویڈیو کیس میں اہم پیشرفت

نازیبا ویڈیو سیکنڈل،پولیس لڑکیوں کو بازیاب کروانے میں تاحال ناکام

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan