سندھ ہائیکورٹ میں پی آئی اے طیارہ حادثہ کیس کی رپورٹ پیش
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں پی آئی اے طیارہ حادثہ کیس کی سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کر دی گئی

سول ایوی ایشن کی جانب سے رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی گئی،رپورٹ میں کہا گیا کہ اے ٹی آر طیارہ ٹیکنیکل خرابی باعث حادثے کا شکار بنا ،ائیر کموڈور عثمان غنی نے عدالت میں کہا کہ طیارہ حادثہ کیس کی مکمل رپورٹ ہے،

درخواست گزار اقبال کاظمی نے کہا کہ رپورٹ میں اہم چیزیں شامل نہیں کی گئیں،جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ پہلے رپورٹ تو پڑھ لے اس کے بعد جواب دیں، سول ایوی ایشن کا کام تحقیقات کر کے وجہ معلوم کرنا ہے،

ائیر کموڈور عثمان غنی نے عدالت میں کہا کہ ہم نے مکمل رپورٹ ویب سائٹ پر بھی رکھ دی ہے،جہاز کی خرابی کے واجہ سے حادثہ پیش آیا ہے،

سندھ ہائیکورٹ نے ڈائریکٹر سیفٹی منیجمنٹ کو طلب کرلیا

گزشتہ سماعت پر ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بورڈ نے پی آئی اے کوحادثہ کا ذمہ دار قراردے دیا تھا،سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے )نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں پیش کی تھی،رپورٹ میں بتایا گیا پائلٹ کو انتہائی پیچیدہ نوعیت کی تکنیکی خامی کا سامنا کرنا پڑا حادثہ ٹربائن بلیڈ ٹو ٹنے کی وجہ سے ہوا، ٹربائن کا بریک ہونا پی آئی اے منٹیننس کی بے ضابطگی کا نتیجہ ہے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ماہرین کا کہنا ہے اس سے پہلے اس نوعیت کی خامی کبھی نہیں ہوئی، ایسی صورت حال میں پائلٹ کیلئے طیارہ کو کنٹرول کرنا ناممکن ہوجاتا ہے۔

اس سے پہلے سماعت شروع ہوئی تو سول ایوی ایشن حکام نے ابتدائی رپورٹ عدالت میں پیش کی جس پرجسٹس محمد علی مظہر نےحکام سے استفسار کیا کہ حادثے کو4سال ہوگئے آپ نے ابھی تک حتمی رپورٹ ہی تیارنہیں کی۔سول ایوی ایشن حکام کا مؤقف تھا کہ طیارہ کی مینوفیکچرنگ تین ممالک کی ہے، فرانس اورکینیڈا سے رپورٹ آچکی ہے،اوور ہالنگ اور ایکسیلریشن کی رپورٹ امریکا سے آنا باقی ہے 2016 میں اے ٹی آر طیارہ حادثے میں معروف اسکالر جنید جمشید بھی شہید ہوگئے تھے۔

بین الاقوامی فیڈریشن آف پائلٹس اینڈ ائیرٹریفک کنڑولرز طیارہ حادثہ کے ذمہ داروں کو بچانے میدان میں آ گئی

شہباز گل پالپا پر برس پڑے،کہا جب غلطی پکڑی جاتی ہے تو یونین آ جاتی ہے بچانے

وزیراعظم کا عزم ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری نہیں ری سٹکچرنگ کرنی ہے،وفاقی وزیر ہوا بازی

860 پائلٹ میں سے 262 ایسے جنہوں نے خود امتحان ہی نہیں دیا،اب کہتے ہیں معاف کرو، وفاقی وزیر ہوا بازی

کراچی طیارہ حادثہ کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش، مبشر لقمان کی باتیں 100 فیصد سچ ثابت

طیارہ حادثہ، رپورٹ منظر عام پر آ گئی، وہی ہوا جس کا ڈر تھا، سنئے مبشر لقمان کی زبانی اہم انکشاف

جنید جمشید سمیت 1099 لوگوں کی موت کا ذمہ دار کون؟ مبشر لقمان نے ثبوتوں کے ساتھ بھانڈا پھوڑ دیا

کراچی طیارہ حادثہ میں جاں بحق مسافروں کا ملبے سے ملنے والا سامان لواحقین کے حوالے کرنے کا فیصلہ

Shares: