سندھ میں گورنر راج کا وزیراعظم کو دیا گیا مشورہ

سندھ میں گورنر راج کا وزیراعظم کو دیا گیا مشورہ

وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ سندھ میں گورنر راج لگانے سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی،اپوزیشن کے اراکین سے ہمارے رابطے ہیں،کتنے اپوزیشن اراکین سے رابطے ابھی نہیں بتاوں گا172ہم نے نہیں اپوزیشن نے پورے کرنے ہیں

قبل ازیں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کو سندھ میں گورنر راج کے نفاذ کی تجویز دی ہے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ یہ جمہوریت کے خلاف سازش ہے، سندھ میں گورنرراج نافذ کردینا چاہئیے،یہی مشورہ وزیر اعظم عمران خان کو دے کر آیا ہوں۔ یہ پیسوں کے لالچ میں گئے ہیں یہ جانیں اور انکا کام جانے،کوئی کاروائی سندھ ہاؤس پر نہیں کر رہے، وزیراعظم عمران خان نے مشاورت کے لئے سپیکر قومی اسمبلی کو بھی فوری طلب کرلیا ہے ،عمران خان کا مورال قائم ہے،قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے،

شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ 25 فروری 2009 کو اسوقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی سفارش پر آئین کےآرٹیکل 237 کے تحت صدر آصف علی زرداری نے شہباز شریف کی حکومت کے خلاف 2 مہنیے کے لئے گورنر راج نافذ کیا۔ صوبہ سندھ میں آج تک تین گورنر راج لگ چکے ہیں۔ سندھ میں گورنر راج کے بغیر اب کوئی دوسرا حل نہیں ہے کیونکہ سندھ حکومت ہارس ٹریڈنگ کرکے کھلم کھلا آئین کی خلاف ورزی کررہی ہے۔ اب بلیک میلرزاور ووٹ بیچنے اور خریدنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان کو اب سندھ میں گورنر راج لگانا پڑیگا۔

وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ انفرادی طور پر کسی کے بارے میں بات نہیں کرنا چاہتا،عمران خان 26سال سے سیاست کررہے ہیں، عمران خان اپنی ذات کے لیے سیاست نہیں کرتے،عمران خان نہ کبھی کسی کو بلیک میل کرتے ہیں نہ وہ بلیک میل ہونے کو تیار ہیں،چھانگامانگا تو ان کا بہت پرانا کاروبار ہے، وزیراعظم عمران خان عوامی لیڈر ہیں ، قوم نے انہیں وزیراعظم بنایا، وزیراعظم عمران خان اصول اور نظریے پر کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے،تحریک انصاف پورے طریقے سے مقابلہ جاری رکھے گی،ہم جو بھی کریں گے وہ آئین اور قانون کے دائرے میں ہوگا،ہم کوئی غیر قانونی کام نہیں کریں گے،یہ لوگ صرف جمہوریت کا نام استعمال کرتے ہیں،یہ جمہوریت کے نام پر کاروبار کرتے ہیں،وزیراعظم عمران خان سچے ثابت ہوگئے ہیں،

وفاقی وزیر حماد اظہر کا کہنا ہے کہ عمران خان اس ہارس ٹریڈنگ کے نظام کیخلاف کھڑے ہیں، یہ کروڑوں روپے کی بولیاں لگانے کا نظام ہے،عمران خان اس سارے نظام کیخلاف کھڑے ہیں، ہم عوام کیلئے سیاست کرتے ہیں،حکومت کے پاس اربوں روپے موجود ہیں ہم چاہیں تو ان کے آدھے لوگ خرید سکتے ہیں،اقتدار کیلئے کبھی سودے بازی نہیں کریں گے، ہم اپنے ووٹر اور پاکستان کیلئے سیاست کریں گے، ہم اپنےا تحادیوں کےساتھ رابطے میں رہیں گے، ہمارے تمام اتحادی ملک کے مفاد میں فیصلہ کریں گے، سندھ ہاوس میں ضمیر کی نہیں پیسے کی آواز ہے،جن لوگوں کے چہرے نظر آئے میڈیا ان کے حلقے میں جا کر عوام سے پوچھے،27مارچ کے جلسے اور عدم اعتماد کی تیاری کررہے ہیں،ہم ان کی عدم اعتماد کی تحریک کو ناکام کریں گے، پاکستان کی سیاست کی گندگی کھل کر سامنے آگئی ہے، کارکن 27مارچ کے جلسے کی تیاری جاری رکھیں،

واضح رہے کہ تحریک اںصاف کے باغی اراکین سامنے آ چکے ہیں اور انہوں نے سندھ ہاؤس میں رہائش اختیار کر رکھی ہے، سندھ ہاؤس میں میڈیا کو دیئے گئے انٹرویوز میں تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ وہ اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دیں گے کسی کا کوئی دباؤ نہیں اور نہ ہی پیسے لئے ہیں، تحریک انصاف کے باغی اراکین سامنے آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے بھی سر جوڑ لیا ہے اور فوری اجلاس بلایا جس میں شیخ رشید نے انہیں گورنر راج سندھ میں نافذ کرنے کا مشورہ دیا، تا ہم ابھی تک اجلاس جاری ہے اور کوئی بھی فیصلہ متوقع ہے

دوسری جانب تحریک انصاف کے منحرف اراکین کی سندھ ہاؤس میں تعداد 12 نہیں بلکہ 24 ہے اس بات کا انکشاف راجہ ریاض نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا، راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ سندھ ہاؤس میں 24 اراکین ہیں جن کاتعلق پی ٹی آئی سے ہے، مزید اراکین بھی آنے کو تیار ہیں،اراکین ضمیر کے مطابق فیصلہ کریں گے ان پر کسی کا کوئی دباؤ نہیں ہے،خان صاحب سے اختلاف ہے اس لیے ہم نے ضمیر کے مطابق فیصلہ کیا ہے مسلم لیگ (ن) انہیں ایڈجسٹ نہیں کرپارہی ہمیں گھوڑے اور خچر کہا جارہا ہے ان سے اچھائی کی کیا امید ہے،

پیپلز پارٹی کے رہنما،سندھ کے صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ ہاؤس کے مرکزی دروازے کے بلکل سامنے چیف جسٹس آف پاکستان کا گھر ہے ، حملہ کرنے والے گلو بٹوں سے درخواست ہے کہ چیف جسٹس کے گھر کے تقدس کا خیال رکھیں جب سندھ ہاؤس کی دیواریں کود رہے ہوں۔

واضح رہے کہ اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا رکھی ہے،تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ 28 مارچ کو ہو گی، 27 مارچ کو ڈی چوک پر تحریک انصاف نے جلسے کا اعلان کر رکھا ہے جس سے وزیراعظم عمران خان خطاب کریں گے جبکہ 25 مارچ کو اپوزیشن اتحاد نے بھی اپنے کارکنان کو ڈی چوک پہنچنے کا کہہ دیا ہے،مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ڈی چوک 25 مارچ کو پہنچیں گے اور کب تک وہاں بیٹھنا ہے اسکا فیصلہ اسی روز کریں گے،

پارلیمنٹ لاجز کے کمروں میں کیا کرتے ہو،مجھے سب پتہ ہے، مولانا فضل الرحمان

عمران خان نے رابطہ کیا تو مولانا کیا ردعمل دیں گے؟ مولانا فضل الرحمان کا تہلکہ خیز انٹرویو

لندن سے بانی متحدہ کو لاسکتا ہوں اور نہ ہی نوازشریف کو،شیخ رشید کی بے بسی

بھٹو کو پھانسی ہوئی تو کچھ نہیں ہوا،یہ لوگ بھٹو سے بڑے لیڈر نہیں، شیخ رشید

شیخ رشید یاد کرو وہ وقت…مونس الہیٰ نے کھری کھری سنا دیں

پارٹی سے بیوفائی کرنیوالوں کو غدارلکھ کر پوسٹرز لگائیں گے،شہباز گل

عمران خان لوگوں کی بجائے اپنے ایم این ایز کو اکٹھا کریں،خواجہ سعد رفیق کا چیلنج

آنے والے دن پاکستان کے مستقبل کیلئے فیصلہ کن دن ہیں، وزیراعظم

الیکشن کمیشن کا نوٹس، وزیراعظم عدالت پہنچ گئے

سپریم کورٹ بار نے تصادم روکنے کی آئینی درخواست دائر کردی

چودھری برادران کی جانب سے 25 مارچ تک مہلت مانگی گئی ہے،اہم شخصیت کا انکشاف

ٹائیگر فورس سندھ ہاؤس پر حملے کی تیاری کررہی ہے، پی پی اراکین اسمبلی کا انکشاف

کہتے ہیں پانچ سال کے لیے قومی حکومت بنے گی ،ایسی کی تیسی تمہاری ،شیخ رشید

گالم گلوچ تحریک انصاف کا ٹریڈ مارک بن چکا ،کہیں غائب نہیں، ترین گروپ کے رہنما کا بیان

سندھ ہاوس کے خلاف آپریشن کیا گیا تو غیرقانونی عمل ہوگا،گیلانی

وفاقی وزیرکا سندھ ہاؤس پر آپریشن کا عندیہ

اراکین کو دھمکیاں،حکومت ہمیں اشتعال نہ دلائے، بلاول کی وارننگ

سندھ ہاؤس میں کون کونسے حکومتی اراکین موجود؟ نام سامنے آ گئے

پی ٹی آئی کے 24 ایم این ایز سندھ ہاؤس میں موجود ،مزید آئیں گے ،راجہ ریاض

Comments are closed.