سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ کو ہراساں کرنے کی درخواست پر عدالت نے فیصلہ سنا دیا

0
41

سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ کو ہراساں کرنے کی درخواست پر عدالت نے فیصلہ سنا دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹس کی ہراسگی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے میں نئے ڈائریکٹر آئے ہیں،ایف آئی اے ڈائریکٹر اس بات کو یقینی بنائیں کہ کسی کا آزادی رائے کا حق متاثر نہ ہو،عدالت نے ،پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹس کی ہراسگی سے متعلق درخواست نمٹا دی

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست ایف آئی اے کو ہدایت کے ساتھ نمٹا دی ،عدالت نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے متاثرہ فریقین کے ساتھ کوآرڈینیشن کیلئے نمائندہ مقرر کریں، ایف آئی اے قانون کے مطابق کارروائی کرے کسی کو ہراساں نہ کیا جائے،ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائمز یقینی بنائیں کہ کسی کو ہراساں نہ کیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ڈائریکٹر سائبر کرائم سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نئے آئے ہیں، عدالت کو آپ پر مکمل اعتماد ہے، اس عدالت کو آپ سے توقع ہے کہ آپ اختیارات کے غلط استعمال کو ختم کرینگے ایف آئی اے جو بھی کرے وہ قانون کے مطابق ہونا چاہیے،ایف آئی اے نے ایس او پیز بنائے تھے ان پر بھی عمل نہیں ہو رہا،وکیل نے کہا کہ ایف آئی اے کسی کی فیملی کو ہراساں نہ کرے، قانون کے مطابق کارروائی کی جائے،

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے پہلے ہراسگی کرتا رہا ہے اب آپ نے اسے ختم کرنا ہے،تنقید ہو سکتی ہے مگر کسی کو اشتعال نہیں دلا سکتے، ہم یہ درخواست ہدایات کے ساتھ نمٹا رہے ہیں،اگر کوئی شکایت ہو تو ڈائریکٹر سائبر کرائم کو بتائیں،ہم نہیں چاہتے کہ یہ دوبارہ کورٹ آئیں،آپ سے پہلے جو تھے وہ کافی اس عدالت آتے تھے، وکیل نے کہا کہ اگر کوئی غیر قانونی کام ہوا تو ہم عدالتی اوقات کے بعد بھی عدالت سے رجوع کریں گے،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ پوچھتے ہیں کہ رات کو عدالت کیوں لگی تو یہ 2019 کا نوٹی فکیشن ہے،

سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ کی حراسگی، پی ٹی آئی عدالت پہنچ گئی تھی ،سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ کی حراسگی،پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا تھا

پی ٹی آئی کے علی نواز اعوان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائرکردی درخواست میں سیکریٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد پولیس، آئی جی پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے ڈی جی ایف آئی اے اور ڈی جی ایف آئی اے سائبر ونگ کو بھی درخواست میں فریق بنایا گیا ہے،درخواست میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ایکٹیوسٹس کے گھروں پر غیر قانونی چھاپے مارے جارہے ہیں،پی ٹی آئی کارکنان کے گھروں پر چھاپے مار کر انکی فیملیز کو بھی ہراساں کیا جارہا ہے،اظہارِ رائے کی آزادی ہر شہری کا بنیادی حق ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، سیاسی بنیادوں پر چادر چار دیواری پامال کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا جائے چیف جسٹس اطہر من اللہ کا پیکا ترمیمی آرڈی نینس کالعدم کرنے کے فیصلے کا بھی درخواست میں حوالہ دیا گیا

واضح رہے کہ اہم شخصیات اور اداروں کے‌خلاف سوشل میڈیاپر ٹرینڈ چلانے والوں کی فہرستیں تیار ہو گئی ہیں سوشل میڈیا پر اداروں کے خلاف سرگرم عمل صارفین کو نہ صرف گرفتار کیا جائے گا بلکہ دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے جائیں گے ، اس ضمن میں پنجاب کے تمام شہروں میں اداروں پر تنقید کرنے والوں کی لسٹیں فراہم کر دی گئی ہیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے متحرک ہو چکے ہیں،دوسری جانب اداروں پر تنقید کرنے والے تحریک انصاف کے کئی سوشل میڈیا کارکنان روپوش ہو چکے ہیں لاہور کے اندر کئی کارکنان نے ٹویٹر کا استعمال چھوڑ دیا ہے اور گرفتاری کے ڈر سے گھروں سے روپوش ہیں،پولیس مسلسل چھاپے مار رہی ہے تا ہم گرفتاریاں کئی افراد کی روپوشی کی وجہ سے نہیں ہو سکیں

دوسری جانب ترجمان خیبر پختونخواہ حکومت بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈ امہم کا حصہ نہیں فوج مقدس فریضہ سرانجام دے رہی ہے ، ان کی قربانیوں سے انکار نہیں پی ٹی آئی اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈ امہم کے خلاف ہے،پی ٹی آئی کا کوئی بھی رکن مہم میں ملوث پایا تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے خلاف کارروائی شروع ہوچکی ہے

بیس ہزار کے عوض خاتون نے ایک ماہ کی بیٹی کو فروخت کیا تو اس کے ساتھ کیا ہوا؟

بھارت ، سال کے ابتدائی چار ماہ میں کی 808 کسانوں نے خودکشی

سال 2020 کا پہلا چائلڈ پورنوگرافی کیس رجسٹرڈ،ملزم لڑکی کی آواز میں لڑکیوں سے کرتا تھا بات

فیس بک، ٹویٹر پاکستان کو جواب کیوں نہیں دیتے؟ ڈائریکٹر سائبر کرائم نے بریفنگ میں کیا انکشاف

ٹویٹر پر جعلی اکاؤنٹ، قائمہ کمیٹی اجلاس میں اراکین برہم،بھارت نے کتنے سائبر حملے کئے؟

ہمارا سوشل میڈیا کا کوئی کارکن یا زمہ دار گرفتار نہیں،ترجمان تحریک لبیک پاکستان

اداروں پر تنقید کرنیوالے گرفتاری کے خوف سے روپوش ہو گئے

سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ کو ہراساں کرنے پر عدالت کا بڑا حکم

Leave a reply