Tag: امریکا

  • ٹرمپ الیکشن سے پہلے کا آخری دن کہاں گزاریں گے؟

    ٹرمپ الیکشن سے پہلے کا آخری دن کہاں گزاریں گے؟

    سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی انتخابی مہم کے اپنے آخری دن کو مختلف متنازعہ ریاستوں میں مصروف گزاریں گے۔

    وہ پیر کے روز شمالی کیرولائنا میں صبح کے وقت ایک ریلی منعقد کریں گے، جہاں وہ اپنے حامیوں سے خطاب کریں گے۔ اس کے بعد وہ پنسلوانیا کا سفر کریں گے، جہاں ریڈنگ اور پٹسبرگ میں چند تقریبات کا انعقاد کریں گے۔ٹرمپ اپنی مہم کے اختتام کو مشی گن کے گرینڈ ریپڈز میں ایک بڑی ریلی کے ساتھ ختم کریں گے۔ اس ریلی کا مقصد اپنے حامیوں کو متحرک کرنا ہے تاکہ وہ 5 نومبر کو ووٹ ڈالنے نکلیں۔ٹرمپ کے دن کا آغاز شمالی کیرولائنا میں ایک بڑے اجتماع سے ہوگا۔ یہاں، ٹرمپ اپنے حامیوں سے خطاب کریں گے اور انہیں 5 نومبر کو ووٹ ڈالنے کے لیے متحرک کرنے کی کوشش کریں گے۔شمالی کیرولائنا کے بعد، ٹرمپ پنسلوینیا کا سفر کریں گے۔ یہاں وہ ریڈنگ میں ایک تقریب میں حصہ لیں گے جو کہ فلاڈلفیا کے مغرب میں واقع ہے۔ اس کے بعد، وہ پٹسبرگ میں بھی ایک ریلی کا انعقاد کریں گے، جہاں وہ اپنی مہم کی حکمت عملی پر روشنی ڈالیں گے۔ دن کا اختتام میشی گن کے گرینڈ ریپڈس میں ایک بڑی ریلی کے ساتھ ہوگا۔ یہ ریلی ٹرمپ کی انتخابی مہم کا اہم حصہ ہوگی، جہاں وہ اپنی حمایت کو دوبارہ متحرک کرنے کی کوشش کریں گے۔

    ٹرمپ کا یہ آخری دن مختلف ریاستوں میں مہم چلانے کی ایک حکمت عملی نظر آتا ہے، جہاں وہ اپنے حامیوں کے ساتھ براہ راست رابطہ کر کے انہیں مزید متحرک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایسے مواقع پر، جب انتخابات قریب ہیں، امیدواروں کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ اپنے حامیوں کی تعداد میں اضافہ کریں اور انہیں ووٹ کے لیے متوجہ کریں۔ یہ بات بھی قابل غور ہے کہ ٹرمپ خاص طور پر متنازعہ ریاستوں پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں، جو انتخابی نتائج کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ دن سیاسی طور پر بہت اہم ہے، خاص طور پر ان ریاستوں میں جہاں الیکشن کے نتائج متنازعہ ہو سکتے ہیں۔ شمالی کیرولائنا، پنسلوانیا، اور مشی گن جیسی ریاستوں میں کامیابی ان کی مہم کی کامیابی کے لیے اہم ہوگی۔ ان کی کوشش ہوگی کہ وہ اپنے حامیوں میں جوش و خروش پیدا کریں اور انہیں ووٹ دینے کی ترغیب دیں۔ان ریلیوں کے ذریعے ٹرمپ نہ صرف اپنی مہم کی طاقت کو ظاہر کریں گے بلکہ یہ بھی ثابت کرنے کی کوشش کریں گے کہ ان کا پیغام عوام تک پہنچ رہا ہے۔ اگرچہ یہ ایک اہم وقت ہے، لیکن یہ بھی دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آیا ان کی کوششیں واقعی لوگوں کو متاثر کر پائیں گی یا نہیں۔ٹرمپ کے حامی ان کی ریلیوں میں بھرپور شرکت کرتے ہیں، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ اب بھی سیاسی منظر نامے میں ایک اہم شخصیت ہیں۔ الیکشن کی آمد کے ساتھ ہی ان کی سرگرمیاں اور بھی بڑھ جائیں گی، اور یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا یہ حکمت عملی ان کے حق میں کام کرے گی یا نہیں۔

    انتخابی مہم میں ٹرمپ کے جھوٹ،ہارتے ہیں تونتائج چیلنج کرنیکی تیاری

    امریکی انتخابات میں خلائی اسٹیشن پر موجود خلا باز بھی ووٹ کاسٹ کریں گے؟

    امریکی صدارتی انتخابات کی مہم کے لیے پیسہ کہاں سے آتا

    امریکی انتخابات،دونوں جماعتوں کا کچھ نشستوں کے لیے سخت مقابلہ

    امریکی صدارتی انتخابات،ٹرمپ بمقابلہ ہیرس،الٹی گنتی شروع

    کیا ٹرمپ 2016 کی فتح کو دوبارہ حاصل کر سکیں گے؟

    مارے جانے والے گلہری نے جعلی ٹرمپ پوسٹ کے بعد انتخابات میں حیران کن بحث پیدا کر دی

    امریکی صدارتی انتخابات: ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان کانٹے دار مقابلہ، کروڑوں ووٹ کاسٹ

    ٹرمپ کی انتخابی ریلی کے دوران فلسطین کی آزادی کے لیے نعرے

  • انتخابی مہم میں ٹرمپ کے جھوٹ،ہارتے ہیں تونتائج چیلنج کرنیکی تیاری

    انتخابی مہم میں ٹرمپ کے جھوٹ،ہارتے ہیں تونتائج چیلنج کرنیکی تیاری

    امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ ، 2024 کے انتخابات میں اگر وہ ہار جاتے ہیں تو نتائج کو چیلنج کرنے کے لیے انہوں نے مہینوں سے تیاری کر رکھی ہے، بالکل اسی طرح جیسے انہوں نے چار سال پہلے کیا تھا۔

    ٹرمپ اپنی ریلیوں میں اپنے حامیوں سے کہتے ہیں کہ وہ ایک ایسی فتح دلائیں جو "چوری کرنے کے لیے بہت بڑی” ہو، اور یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ صرف اس صورت میں ہار سکتے ہیں اگر ڈیموکریٹس دھوکہ کریں۔ انہوں نے بار بار یہ کہنے سے انکار کیا ہے کہ کیا وہ نتائج کو قبول کریں گے چاہے جو بھی نتیجہ ہو۔ ان کا کہنا ہے کہ دھوکہ دہی پہلے ہی جاری ہے، حالانکہ ان کے دعوے بے بنیاد اور مضحکہ خیز نظریات پر مبنی ہیں۔ٹرمپ نے جمعرات کی رات ایری زونامیں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ہمیں صرف دھوکہ ہی روک سکتا ہے۔ یہی چیز ہمیں روک سکتی ہے،”

    2020 میں، ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس سے قبل از وقت فتح کا اعلان کیا۔ انہوں نے اپنے ہار کو جیت میں بدلنے کے لیے قانونی اور سیاسی کوششیں شروع کیں جو 6 جنوری 2021 کو ان کے حامیوں کی جانب سے کیپیٹل پر حملے کی صورت میں بھی نظر آئیں،ڈیموکریٹس کو خدشہ ہے کہ وہ اس سال بھی ایسا ہی کچھ کر سکتے ہیں جب تک کہ انتخابات کا فیصلہ نہ آ جائے۔ انہوں نے جمعہ کو ڈیئر بورن، مشی گن میں ڈیموکریٹس کی تشویشات پر ایک سوال کا جواب نہیں دیا اور اس کے بجائے نائب صدر کاملا ہیرس پر حملہ کیا۔

    ٹرمپ نے اپنی 2024 کی انتخابی مہم میں انتخابی جھوٹ کو مرکزی حیثیت دی ہے، دھوکہ دہی کے بارے میں انتباہات دیتے ہوئے اور ان لوگوں کے خلاف انتقام لینے کا وعدہ کیا ہے جنہیں وہ اپنی راہ میں رکاوٹ سمجھتے ہیں۔

    یہاں ٹرمپ کی اس سال کے انتخابات میں شکوک و شبہات پھیلانے کی حکمت عملی اور ہر دعویٰ کے پیچھے حقائق کا جائزہ لیا گیا ہے۔

    ٹرمپ نے بغیر کسی ثبوت کے دعویٰ کیا ہے کہ ڈیموکریٹس نے لاکھوں تارکین وطن کو غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے دیا ہے تاکہ انہیں ووٹ کے لیے رجسٹر کیا جا سکے۔ ستمبر میں نیوز میکس کے ساتھ ایک انٹرویو میں، انہوں نے کہا کہ یہ کوششیں پہلے ہی جاری ہیں۔”وہ الیکشن میں ووٹ دینے کے لیے لوگوں کو غیر قانونی طور پر رجسٹر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،” انہوں نے دعویٰ کیا۔ "وہ کام کر رہے ہیں کہ لوگوں کو سرحد سے آنے والے دیکھیں۔”

    حقائق: نئے آنے والوں کے لیے شہریت حاصل کرنے میں سال لگتے ہیں اور صرف شہری ہی وفاقی انتخابات میں قانونی طور پر ووٹ ڈال سکتے ہیں۔ غیر شہریوں کے غیر قانونی طور پر ووٹ ڈالنے کے واقعات عموماً غلطی کی وجہ سے ہوتے ہیں اور یہ ایک بڑی سازش کی عکاسی نہیں کرتے۔

    ٹرمپ نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ڈیموکریٹس کی طرف سے بیرون ملک رہنے والے امریکیوں کے ووٹ کے حصول کی کوششیں دھوکہ دہی کا موقع فراہم کرتی ہیں، اور انہوں نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ وہ "دھوکہ دینے کے لیے تیار ہیں!”

    حقائق: سابق صدر نے خود بیرون ملک رہنے والے امریکیوں کے ووٹ کے لیے مہم چلائی ہے، انہیں دوہری ٹیکس کی روک تھام کا وعدہ کرتے ہوئے۔

    ٹرمپ نے یہ بھی تجویز دیا ہے کہ نائب صدر ہیرس کو کسی خفیہ معلومات تک رسائی حاصل ہو سکتی ہے جس کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا۔

    حقائق: ڈیموکریٹس کی جانب سے کسی سازش کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ ٹرمپ نے نیو یارک کے میڈیسن اسکوائر گارڈن میں ایک ریلی کے دوران اپنی طرف سے شکوک و شبہات پھیلانے کے لیے بات کی۔

    اس صورتحال میں، ٹرمپ نے اپنی مہم کے ذریعے عوامی خدشات اور سیاسی ماحول کو متاثر کرنے کی کوشش کی ہے۔

    امریکی انتخابات،دونوں جماعتوں کا کچھ نشستوں کے لیے سخت مقابلہ

    امریکی صدارتی انتخابات،ٹرمپ بمقابلہ ہیرس،الٹی گنتی شروع

    کیا ٹرمپ 2016 کی فتح کو دوبارہ حاصل کر سکیں گے؟

    مارے جانے والے گلہری نے جعلی ٹرمپ پوسٹ کے بعد انتخابات میں حیران کن بحث پیدا کر دی

    امریکی صدارتی انتخابات: ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان کانٹے دار مقابلہ، کروڑوں ووٹ کاسٹ

    ٹرمپ کی انتخابی ریلی کے دوران فلسطین کی آزادی کے لیے نعرے

  • امریکی صدارتی انتخابات،ٹرمپ بمقابلہ ہیرس،الٹی گنتی شروع

    امریکی صدارتی انتخابات،ٹرمپ بمقابلہ ہیرس،الٹی گنتی شروع

    ڈیموکریٹ پارٹی کی صدارتی امیدوار کملا ہیرس اور ان کے ریپبلکن حریف سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتخابی مہم کے آخری لمحات میں بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔

    امریکی انتخابات کے لئے دونوں صدارتی امیدوار اپنے حامیوں سے حمایت مانگ رہے ہیں اور انہیں جذباتی انداز میں وائٹ ہاؤس بھیجنے کی اپیل کر رہے ہیں،امریکا میں صدارتی انتخابات 5 نومبر کو ہونے والے ہیں، جس کی الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے،صدارتی امیدوار اور امریکی نائب صدر ہیرس نے ہفتے کے روز وسکونسن میں اپنے ہزاروں حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ہم جیتیں گے، امریکی سیاست میں نئی نسل کو آگے لانے کا وقت آگیا ہے۔ دوسری جانب، ٹرمپ نے ہفتے کے روز اپنی مہم کے لیے ورجینیا کا انتخاب کیا اور اپنے ہزاروں حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ملک میں امن اور خوشحالی کے نئے دور کا وعدہ کیا اور کملا ہیرس کو ایک لبرل بائیں بازو اور بنیاد پرست قرار دیا۔ ٹرمپ کے اگلے دو دنوں میں مشی گن، پنسلوانیا، جارجیا اور شمالی کیرولائنا میں مہم چلانے کی منصوبہ بندی ہے۔

    امریکی صدارتی انتخابات کے لیے ایک امیدوار کو 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں، ہیرس کو 226 اور ٹرمپ کو 219 الیکٹورل ووٹ ملنے کی توقع ہے، ہیرس کو 270 کے ہدف تک پہنچنے کے لیے 44 اضافی ووٹ اور ٹرمپ کو 51 ووٹ درکار ہیں، دونوں امیدواروں کی نظریں ایریزونا، نیواڈا، وسکونسن، مشی گن، پنسلوانیا اور شمالی کیرولائنا جیسی سات سوئنگ ریاستوں پر ہیں،ان ریاستوں میں ووٹروں کی ترجیحات ہر الیکشن میں بدلتی رہتی ہیں، اس لیے انہیں سوئنگ اسٹیٹس کہا جاتا ہے

    سیاسی ماہرین کا خیال ہے کہ پنسلوانیا اور مشی گن اس بار انتخابی نتائج میں اہم کردار ادا کریں گی۔ تازہ ترین سروے کے مطابق، ان دونوں ریاستوں میں کملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان سخت مقابلہ ہے، جہاں ٹرمپ کو ہیرس پر معمولی برتری حاصل ہے، دونوں امیدوار اپنی تمام تر کوششیں ان سات ریاستوں میں لگا رہے ہیں اور بڑی ریلیوں سے خطاب کر رہے ہیں

    کیا ٹرمپ 2016 کی فتح کو دوبارہ حاصل کر سکیں گے؟

    مارے جانے والے گلہری نے جعلی ٹرمپ پوسٹ کے بعد انتخابات میں حیران کن بحث پیدا کر دی

    امریکی صدارتی انتخابات: ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان کانٹے دار مقابلہ، کروڑوں ووٹ کاسٹ

    ٹرمپ کی انتخابی ریلی کے دوران فلسطین کی آزادی کے لیے نعرے

  • اسرائیل پر حملہ،امریکا نے ایران کو خبردار کر دیا

    اسرائیل پر حملہ،امریکا نے ایران کو خبردار کر دیا

    امریکا نےزور دیتے ہوئے ایران کو خبردار کیا ہے کہ اگرایران نے تل ابیب پر حملہ کیا تو امریکہ اسرائیلیوں کو نہیں روک سکے گا۔

    باغی ٹی وی : امریکی حکام نے کہا کہ ایران نے اسرائیل پر حملہ کیا تو اسرائیل کو جوابی کارروائی سے نہیں روک سکیں گے، امریکی میڈیا نے چند روز قبل اطلاع دی تھی کہ 5 نومبر کو ہونے والے امریکی صدارتی الیکشن سے قبل ایران اسرائیل کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

    گزشتہ روز بھی ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ ایران کے خلاف اقدامات پر امریکا و اسرائیل کو سخت جواب ملے گا تہران میں ایک تقریب میں ان کا کہنا ہے کہ امریکا اور صیہونی حکومت سمیت دشمنوں کو جان لینا چاہیے کہ بلاشبہ وہ ایران اور مزاحمتی محاذ کے خلاف جو کچھ کریں گے، اس کا انہیں منہ توڑ جواب ملے گا۔

    ایرانی حکام کا کہنا تھا کہ تہران کا ردعمل اس وقت تک نہیں آئے گا جب تک 5 نومبر کو ہونے والے انتخابات نہ ہوجائیں، حالانکہ دیگر خبر رساں اداروں نے ایران کا ردعمل ووٹنگ سے پہلے آنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران پر حالیہ حملوں کے بعد ایران میں کسی بھی ہدف کو نشانہ بنانا ممکن ہے۔

    ایک امریکی اہلکار نے کہا کہ ہم نے ایرانیوں سے کہا ہےکہ ہم اسرائیل کو روک نہیں سکیں گے ہم اس بات کو یقینی نہیں بنا سکیں گے کہ اگلا حملہ پچھلے حملے کی طرح نپا تلا اور ہدف پر ہوگا، یہ پیغام براہ راست ایرانیوں تک پہنچایا گیا تھا، ویسےاس طرح کے براہ راست مواصلات کا شاذ و نادر ہی انکشاف کیا جاتا ہے،سوئس حکومت کے ذریعے واشنگٹن سے تہران کو ایک پیغام پہنچایا گیا۔

  • ہمارے آئینی اداروں نے ہی آئین اور ملک کا ستیاناس کیا،نواز شریف

    ہمارے آئینی اداروں نے ہی آئین اور ملک کا ستیاناس کیا،نواز شریف

    سابق وزیراعظم نواز شریف امریکا کے دورے پر ہیں، نواز شریف لندن سے امریکہ پہنچے، نواز شریف کی امریکہ میں پارٹی رہنماؤں و دیگر شخصیات سے ملاقاتیں ہوئیں

    امریکہ میں نواز شریف نے ایک تقریب میں کہا کہ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر ایک وزیرِاعظم کو نکال دیا گیا تھا، آج میں اسی بیٹے کو اپنے ساتھ لے کر آیا ہوں تاکہ آپ سب دیکھ لیں کہ یہی وہ بیٹا ہے جس سے میں نے تنخواہ نہیں لی۔ بڑے عرصے سے صبر کرکے بیٹھا ہوا ہوں، اسی لیے کہتا ہوں مجھے نہ چھیڑیں میں خاموش ہوں لیکن تہیہِ طوفان کرکے بیٹھا ہوا ہوں،بہت کچھ گزرا، ہم نے صبر سے کام لیا،

    نواز شریف نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خان صاحب ، ایک منصوبہ بتا دیں کہ یہ منصوبہ پاکستان کی ترقی کیلئے شروع کیا تھا، پاکستان میں سب سے پہلی موٹروے کی بنیاد الحمدللہ مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف نے رکھی، اور سب سے آخری موٹروے بھی مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف نے ہی بنائی ،آج آپ کو جان کر خوشی ہو گی کہ اب موٹروے موجود ہے جو پشاور سے شروع ہوتی ہے، اسلام آباد،لاہور، ملتان، رحیم یار خان سکھر جاتی ہے،سکھر حیدرآباد جو رہ گیا تھا وہ بھی نہیں بنی، حیدرآباد کراچی کے درمیان میں میں نے شہباز شریف کو کہا بنائیں، ہم نے سڑکوں کا جال بچھایا،کام ان کا تھالیکن ہزارہ موٹروے بھی ہم نے بنائی وہ پنجاب میں نہیں، چین کے بارڈر تک ہم نے ہائی وے بنائی،خیبرپختونخوا حکومت کو بارہواں سال ہے، بتائیں کوئی ایک موٹروے بنائی ہو ؟ کوئی بجلی کا پلانٹ لگایا ہو، کوئی ہسپتال بنایا ہے؟کے پی کے لوگ علاج کے لیے پنجاب آتے ہیں،

    نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو اوپرلانے کی جدوجہد کریں،صرف پیسے کی انویسمنٹ نہیں دیگر شکلوں میں بھی ہو سکتی ہے، ہم اللہ کے فضل سے پاکستان کو اپنی بساط کے مطابق چلانے کی کوشش کریں گے، پاکستان ہم سب کو بڑا عزیز ہے،اگر ہمارا دور چلتا رہتا توپاکستان میں بے روزگاری،پسماندگی نہ ہوتی، پاکستان خوشحال ہوتا، ایشین ٹائیگر ہوتا لیکن ہمارے ہاں لوگ ٹانگیں کھینچنے کے ماہر ہیں،جو اچھا کام کرے اسکے خلاف سازشیں کرتے ہیں، ہمارے آئینی اداروں نے ہی آئین اور ملک کا ستیاناس کیا ہے، یہ آئینی ادارے ہیں ہمارے، میں سمجھتا ہوں کہ اللہ کا شکر ہے ہم ان سازشوں کا سد باب کرتے چلے آ رہے ہیں.

    مریم پی آئی اے خریدنا چاہتی تھی،میں نے کہا پنجاب اپنی ایئر لائن کا آغاز کرے، نواز شریف
    پی آئی اے کی نجکاری پر بات کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کو پی ٹی آئی کے وزیر نے ہی تباہ و برباد کیا جس نے کہا تھا کہ پائلٹس کے پاس لائسنس،جعلی ڈگریاں ہیں، اول تو تھے نہیں اگر تھے تو عوامی سطح پر یہ بات نہیں کرنی چاہئے تھی، مریم نواز چاہتی ہیں پنجاب پی آئی اے کو خرید لےاور ائیر پنجاب کے نام سے لانچ کریں،میں نے کہا آپ مشورہ کریں، آپ پی آئی اے بھی خرید سکتیں یا آپ اپنی نئی پنجاب ایئرلائن کا آغاز کریں، جو براہ راست امریکہ،لندن ،ٹوکیو اور ہانگ کانگ جائے،دنیا کے ہر حصے میں جائے، اس پر غور وخوض ہو رہا ہے.ایئر پنجاب جلد شروع ہو جائے گی،حالت سنواریں، یا پھر پنجاب اپنی ایئرلائن کا آغاز کرے

    اسلام آباد ایئر پورٹ نواز شریف کے قریبی دوست کو دیا جا رہا، مبشر لقمان

    وزیراعظم بننے گئے تھے کیوں نہیں بنے؟ نواز شریف سے صحافی کا سوال

    نواز شریف دبئی پہنچ گئے،پاکستانی سفیر نے کیا استقبال

    نواز شریف کی گاڑی کو مری میں نوجوانوں نے روک لیا

    آج بھی میرا وہی سوال ہے کہ مجھے کیوں نکالا؟نواز شریف

    نواز شریف کی زیر صدارت پارٹی اجلاس،حکومت کا بھرپور ساتھ دینے کا فیصلہ

  • مشرق وسطیٰ میں امریکی بی 52 طیارے،بحری جہازتعینات

    مشرق وسطیٰ میں امریکی بی 52 طیارے،بحری جہازتعینات

    امریکا نے مشرق وسطیٰ میں بی 52 طیارے اور بحری جنگی جہاز تعینات کر دیے ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق، یہ تعیناتی مشرق وسطیٰ میں ملٹری ری ایڈجسٹمنٹ کا حصہ ہے۔مشرق وسطیٰ میں پہلے سے موجود طیارہ بردار جہاز اور تین جنگی جہاز رواں ماہ کے وسط تک واپس امریکا چلے جائیں گے۔پینٹاگون کے مطابق، اسرائیل کی دفاع اور حوثیوں کے حملوں سے اتحادیوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے یہ اقدامات کیے گئے ہیں۔

    یہ اقدام اسرائیل کے دفاع اور ایران کو انتباہ کے طور پر کیا جائے گا۔ امریکی وزارت دفاع نے پینٹاگان سے جاری ایک بیان میں کہا کہ امریکی وزیر دفاع واضح طور پر مسلسل یہ کہہ رہے ہیں کہ اگر ایران یا اس کے شراکت داروں یا اس کے زیر انتظام گروپوں نے اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے خطے میں امریکی افراد یا مفادات کو نشانہ بنایا تو امریکا اپنے عوام کے دفاع کے لیے تمام مطلوبہ اقدامات کرے گا۔مذکورہ نئے ہتھیاروں میں بیلسٹک میزائل کے خلاف دفاعی وسائل، لڑاکا طیارے، B-52 بم بار طیارے اور دیگر نوعیت کے فوجی طیارے شامل ہیں۔

    مشرق وسطیٰ میں امریکی طیاروں اور بحری جہازوں کی اس تعیناتی سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکا مشرق وسطیٰ میں اپنے اتحادیوں کی سلامتی کے لیے سنجیدہ ہے، لیکن اس کے اثرات خطے کی موجودہ صورت حال پر مزید تناؤ پیدا کر سکتے ہیں۔ جنگی طاقت کا مظاہرہ ایک طرف تو حفاظتی اقدام ہو سکتا ہے، مگر دوسری جانب یہ علاقائی تنازعات کو بھی بھڑکا سکتا ہے۔

  • عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے امریکا کون کون جائے گا؟رپورٹ عدالت پیش

    عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے امریکا کون کون جائے گا؟رپورٹ عدالت پیش

    اسلام آباد ہائیکورٹ ،ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو وطن واپس لانے سے متعلق فوزیہ صدیقی کی درخواست پر سماعت ہوئی

    ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو وطن واپس لانے سے متعلق فوزیہ صدیقی کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کی، اٹارنی جنرل، نمائندہ وزارت خارجہ عدالت میں پیش ہوئے،فوزیہ صدیقی کے وکیل عمران شفقت اور عدالتی معاون زینب جنجوعہ بھی عدالت میں پیش ہوئے،

    امریکی جیل میں قیدپاکستانی خاتون ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی صحتیابی اور وطن واپس لانے سے متعلق ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی درخواست پر سماعت اٹارنی جنرل نے عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے امریکہ بھیجنے والے وفد کی تفصیلات ہائیکورٹ میں پیش کردیں،4 رکنی وفد امریکہ جائے گا ،وفد میں سینیٹر طلحہ محمود ، فوزیہ صدیقی ، انوشے رحمان اور ایک ڈاکٹر شامل ہو گا، امریکا جانے والا وفد ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے امریکی آفیشلز سے ملاقات کریگا

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکی جیل سے وطن واپسی کے کیس میں زینب جنجوعہ کو فریقین کی جانب سے کوآرڈینیٹر مقرر کر دیا،اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی مزید سماعت نومبر کے آخر تک ملتوی کر دی ہے

    ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کی چابی اسلام آباد میں بیٹھے حکمرانوں کے پاس ہے،مشتاق احمد

    عافیہ کی جان خطرے میں،حکومت واپسی کے اقدامات کرے،ڈاکٹر فوزیہ

    یاد رہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی اس وقت امریکہ کی جیل میں‌ ہیں اور انہیں‌ چھیاسی برس کی سزا سنائی گئی ہے. اہل خانہ کی طرف سے حکومت سے بار بار اپیل کی گئی ہے کہ وہ ان کی رہائی کیلئے کردار ادا کرے مگر ابھی تک کوئی بھی حکومت عافیہ صدیقی کو پاکستان واپس نہیں لا سکی

    ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات کروائی جائے، اہلخانہ عدالت پہنچ گئے

    نئی حکومت ڈاکٹرعافیہ صدیقی کو رہا کرائے،مولانا عبدالاکبر چترالی کا مطالبہ

     ایک ماہ کے بعد دوسری رپورٹ آئی ہے جو غیر تسلی بخش ہے ،

    عالمی یوم تعلیم امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے نام منسوب

    امریکی جیل میں ڈاکٹرعافیہ صدیقی پرحملہ:پاکستان نے امریکہ سے بڑا مطالبہ کردیا ،

    ڈاکٹرعافیہ کی رہائی کی چابی واشنگٹن نہیں اسلام آباد میں پڑی ہے۔

    وزیراعظم شہباز شریف سے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی ملاقات،ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ

    عافیہ صدیقی کیلئے رحم کی اپیل کرتے ہوئے حکومت اتنا ڈر کیوں رہی ہے؟ عدالت

  • امریکی میڈیا کا اسرائیل پر ایران کے جوابی حملے کے حوالے سے بڑا دعویٰ

    امریکی میڈیا کا اسرائیل پر ایران کے جوابی حملے کے حوالے سے بڑا دعویٰ

    امریکی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ ایران ممکنہ طور پر 5 نومبر کو امریکی صدارتی انتخابات سے قبل اسرائیلی حملےکا جواب دےگا۔

    باغی ٹی وی : امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق ایران کے امریکی انتخابات سے قبل اسرائیل کے خلاف جوابی حملے کی سی این این کی رپورٹ پر وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے بدھ کو کہا کہ ایران کو گزشتہ ہفتے کے آخر میں اپنی سرزمین پر اسرائیل کے حملوں کا جواب نہیں دینا چاہیے، اگر ایران جواب دینے کا انتخاب کرتا ہے تو امریکا اسرائیل کے دفاع کیلئے کھڑا رہے گا۔

    سی این این کے مطابق ممکنہ طور پر امریکی صدارتی ووٹنگ سے پہلےاسرائیلی جارحیت کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کا ردعمل حتمی اور تکلیف دہ ہوگا۔

    دریں اثنا، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے اس بارے میں کوئی واضح موقف نہیں دیا تھا کہ ایران ” حملہ کر سکتا ہے یا نہیں ، لیکن اس بات کا اعادہ کیا کہ امریکہ کا خیال ہے کہ "انہیں جواب نہیں دینا چاہیے،ملر نے اس بارے واضح بات نہیں کی تھی کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکہ کو 5 نومبر سے پہلے جواب دینے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

    ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا تھا کہ میں اپنی دونوں حکومتوں کے درمیان حقیقی یا تصوراتی رابطے کے بارے میں بات نہیں کروں گا۔ لیکن اور میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ ایران اس پیغام کو بالکل واضح طور پر جانتا ہے، انہیں اس تنازعے کو بڑھانا نہیں چاہیے-

    واضح رہے کہ اسرائیل نے یکم اکتوبر کو ایرانی حملے کے جواب میں 26 اکتوبر کو ایران پر میزائل حملہ کیا تھا جس میں ایران نے اپنے 4 فوجیوں کی شہادت کی تصدیق کی تھی،ایران نے اسرائیلی حملے پر ردعمل میں کہا تھا کہ اسرائیل کو حملے کا مناسب اور صحیح وقت پر جواب دیا جائے گا۔

  • کینیڈا کی حکومت کی جانب سے امیت شاہ پر لگائے گئے الزامات تشویشناک ہیں،امریکا

    کینیڈا کی حکومت کی جانب سے امیت شاہ پر لگائے گئے الزامات تشویشناک ہیں،امریکا

    واشنگٹن: کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے ملوث ہونے کے الزامات پر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ کینیڈا کی حکومت کی جانب سے لگائے گئے الزامات تشویشناک ہیں۔

    باغی ٹی وی: میتھیو ملر نے کہا کہ اس معاملے پر کینیڈا کی حکومت کے ساتھ مشاورت جاری رکھی جائے گی ،واضح رہے کہ دو روز قبل کینیڈین نائب وزیر خارجہ ڈیوڈ موریسن نے ایک بیان میں کہا تھا کہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کینیڈین شہریوں کے خلاف انٹیلی جنس آپریشن کا حکم دیا تھا۔

    ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے سلسلے میں قومی سلامتی کمیٹی کے سامنے اپنے بیان میں ڈیوڈ موریسن نے واضح کیا کہ انہوں نے امریکی اخبار میں امیت شاہ کے نام کی تصدیق کی تھی سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے اس معاملے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ امیت شاہ نے خالصتان کے حامیوں کو پکڑنے کے لیے ایجنسیوں کو ہتھیار بنایا۔

    گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ امیت شاہ کی پرتشدد کارروائیاں امریکا اور کینیڈا کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خالصتان ریفرنڈم بھارتی دہشت گردی کے سامنے خاموش نہیں رہے گا، اور یہ کہ اس معاملے کی سنجیدگی دونوں ممالک کے تعلقات پر اثرانداز ہو سکتی ہے-

  • امریکا نے پی ٹی آئی رہنما  کے  ڈونلڈ لو پر الزامات اور ان کے دعووں کو مسترد کردیا

    امریکا نے پی ٹی آئی رہنما کے ڈونلڈ لو پر الزامات اور ان کے دعووں کو مسترد کردیا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما لطیف کھوسہ کے امریکی سفیر ڈونلڈ لو پر الزامات اور ان کے دعووں کو مسترد کردیا-

    باغی ٹی وی : پریس بریفنگ کے دوران ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھو ملر ے سوال کیا گیا کہ پی ٹی آئی رہنما لطیف کھوسہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ کے منتخب ہونے پر عمران خان کو رہا کردیا جائے گا اور سیاسی منظر نامہ تبدیل ہوجائے گا اور یہ کہ امریکی سفیر ڈونلڈ لو عمران خان کی حکومت کے خاتمے کی سازش میں ملوث تھے، جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں کتنی بار کہوں کہ یہ سچ نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم کے خلاف کارروائی پاکستانی عدالتوں کا معاملہ ہے، سابق وزیراعظم کے الزامات سے متعلق فیصلہ بھی پاکستان کی عدالتوں نے ہی کرنا ہےیہ بات ہم کئی بار کہہ چکے ہیں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو عہدے سے ہٹانے میں امریکا کا کوئی کردار نہیں، پاکستانی سیاست کا معاملہ پاکستانی عوام کو اپنے قانون اور آئین کے مطابق طے کرنا ہے۔

    جنرل ساحر شمشاد مرزا کی آذربائیجان کے صدر سے ملاقات

    مڈل ٹیمپل سے روانگی کے وقت پی ٹی آئی کارکنوں کا قاضی فائز عیسیٰ …

    زمان پارک بھی "دل” نہ لگا،بشریٰ بی بی پاکپتن جانے کو بیتاب