یو اے ای کی ترقی کے گذشتہ 50 سالوں کے اعدادو شمار جاری

0
44

یو اے ای کے وفاقی مسابقتی و شماریاتی مرکز (ایف سی ایس سی) نے نئے اعداد و شمار اور شماریاتی ڈیٹا جاری کیا ہے-

باغی ٹی وی: ایمریٹس نیوز ایجنسی” وام ” کے مطابق ملک کی گولڈن جوبلی کے موقع پر جاری ہونے والی ایف سی ایس سی کی رپورٹ گزشتہ 50 سالوں میں متحدہ عرب امارات کے جامع ترقیاتی عمل اور اس کی کامیابیوں کو اجاگر کرتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی آبادی 2020 میں 92 لاکھ،82ہزار410 افراد پر مشتمل تھی،جس میں نومولود بچوں کی تعداد97ہزار572 ہے جبکہ 1975 میں یہ تعداد19ہزار798 تھی۔

رپورٹ کے مطابق رپورٹ کے مطابق 1975 میں متحدہ عرب امارات میں 227 اسکول تھے جو سال 2020 تک 1ہزار76 فیصد اضافے کے ساتھ بڑھ کر 2ہزار670 تک پہنچ گئے ہیں متحدہ عرب امارات میں آج اعلیٰ تعلیمی اداروں کی تعداد 134 ہے۔

متحدہ عرب امارات کا قومی دن،حکام کا شہریوں کو اسپیشل سہولیات فراہم کرنے کا اعلان

اسکول کے طلباء کی تعداد میں بھی 90 فیصد اضافہ ہوا ہے جو سال 1975 میں 61ہزار803 سے سال 2019/2020 کے تعلیمی سال میں 13 لاکھ 53 ہزار501 تک پہنچ گئی۔

جبکہ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں طلباء کی تعداد 2 لاکھ 95 ہزار 957 (1 لاکھ 61 ہزار 368 مرد اور 1 لاکھ 34 ہزار 589 خواتین)، اس دوران نئے گریجویٹس کی تعداد 52 ہزار320 (27 ہزار620 مرد اور 24 ہزار700 خواتین) ہیں۔ سکول ٹیچرز کی تعداد سال 1975 میں 5ہزار530 کی تعداد سے ​​بڑھ کر 2020 میں 1 لاکھ 8ہزار 20 ہو گئی ہے جو کہ 1 ہزار853 فیصد اضافہ ہے۔

صحت کے شعبے کے حوالےس سے ایف سی ایس سی کی جانب سے جاری اعدادو شمار کے مطابق متحدہ عرب امارات میں ہسپتالوں کی تعداد میں سال 1975 کے بعد سے 981 فیصد اضافہ ہوا،اس وقت اس کے پاس صرف 16 ہسپتال تھے (15 سرکاری اور 1 پرائیویٹ)، اور سال 2020 میں یہ تعداد 173 (56 سرکاری اور 117 نجی) تھی ڈاکٹروں، دندان سازوں اور نرسوں سمیت شعبہ صحت کے کارکنوں کی تعداد میں بھی زبردست اضافہ ہوا، جو سال 2000 میں 359 سے بڑھ کر 2020 میں 26 ہزار 106 تک پہنچ گئی ہے۔

متحدہ عرب امارات کی وفاقی قومی کونسل میں خواتین کی نمائندگی 50 فیصد، امارات یوتھ کونسل اور لوکل یوتھ کونسلز میں 60 فیصد ارکان اور وفاقی اور مقامی حکام کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں 24 فیصد ارکان خواتین ہیں کے جی 1 سے گریڈ 12 تک تمام طلباء میں خواتین کی نمائندگی 50 فیصد ہے۔ اعلیٰ تعلیم کے طلباء میں 45.5 فیصد اور تازہ گریجویٹس میں 47 فیصد خواتین ہیں۔

رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں کارکنوں کی تعداد سال2020 میں اضافے کے ساتھ 68 لاکھ 86ہزار 484 ہوگئی ہے جوسال 1975 میں 2لاکھ 88ہزار تھی سال 2020 میں نجی شعبے میں کام کرنے والے افراد کی کل تعداد 47لاکھ 92ہزار972 ہے جوسال1975 میں 1لاکھ 60ہزار670 تھی کل افرادی قوت میں خواتین کا حصہ 24 فیصد جبکہ مجموعی تعداد میں بیچلر ڈگری رکھنے والے کل تعداد کا33.8 فیصد ہیں۔

کووڈ19 کی وبا کے باوجود، ملک میں سال 2020 میں خوردہ تجارت کے شعبے میں تقریباً 1 لاکھ نئی ملازمتیں پیدا ہوئیں، جو فنانس، آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبوں میں 1 لاکھ 48 ہزار ملازمتوں کے علاوہ ہیں۔

انفراسٹرکچر کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2020 میں، ملک بھر میں پکی اور کچی سڑکوں کی لمبائی کا تخمینہ 83 ہزار476 کلومیٹر لگایا گیا تھا۔ مزید برآں، تجارتی بندرگاہوں کی تعداد 12 ہے (آئل ٹینکرز بندرگاہوں کے علاوہ) اور برتھوں کی تعداد 310 ہے جن کی لوڈنگ کی مجموعی گنجائش 8کروڑ ٹن ہے۔

رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں بندرگاہیں تقریباً 60 فیصد کنٹینرز اور سامان ہینڈل کرتی ہیں جو جی سی سی کی برآمدات پر مشتمل ہےمتحدہ عرب امارات میں تقریباً 20 ہزار کمپنیاں اور ادارے کام کرتے ہیں، جس سے یہ خطے کا سب سے بڑا سمندری مرکز ہے۔

وام نے ایف سی ایس سی کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں مویشیوں کی تعداد (بشمول گائے، بھیڑ، بکری، اونٹ) سال 1976 کی تعداد 3 لاکھ 27ہزار سے بڑھ کر سال 2020 میں 51لاکھ ہوگئی ہے زرعی پیداوار کے حجم (بشمول فصلوں، پھلوں اور سبزیوں) میں بھی زبردست اضافہ ہوا ہے جو سلا 2020 میں 12 لاکھ ٹن تک پہنچ گئی، جو کہ سال1977 میں 1لاکھ 3ہزار ٹن تھی۔ پیداوار کی مالیت 2ہزار555 فیصد اضافے کے ساتھ سال 2020 میں 4ارب 10کروڑ درہم رہی جبکہ 1977 میں یہ 15کروڑ40لاکھ درہم تھی۔

ونٹر اولمپکس 2022 شیڈول کے مطابق ہوں گے، چین کا اعلان

رپورٹ کے مطابق لینڈ لائن کی سبسکرپشنز کی تعداد سال 2020 میں تقریباً 23لاکھ 80ہزار رہی، جو کہ سال 1975 میں 26ہزار200 لائنیں تھی۔ موبائل فون کی سبسکرپشنزسال 1987 میں 13ہزار 711 سے بڑھ کرسال 2020 میں 1کروڑ83لاکھ74ہزار332 تک پہنچ گئی، اس دوران انٹرنیٹ سبسکرپشنز کی تعدادسال 2008 میں 12لاکھ سے بڑھ کرسال 2020 میں 32 لاکھ سے زیادہ تک پہنچ گئی ہے۔

واضح رہے کہ واضح رہے کہ کل یعنی 2 دسمبر کو یو اے ای میں قومی دن 50 ویں سنہری سالگرہ کے طور پر منایا جائے گا ا جس کے لئے متحدہ عرب امارات نے نہ صرف قومی دن کو شایان شان طریقے سے منانے کے لئے تیاریاں جاری رکھی ہوئیں ہیں بلکہ شہریوں کو اسپیشل سہولیات فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے-

دوسری جانب پاکستان اور متحدہ عرب امارات کی دوستی کے 50 سال مکمل ہوگئے ہیں اس پرمسرت موقع پرسینٹورس مال کی انتظامیہ کو متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کے زیر اہتمام تصویری نمائش کی میزبانی کا شاندار اعزاز حاصل ہوا جو متحدہ عرب امارات کے شاندار 50 سال اور دونوں ممالک کے درمیان لازوال دوستی کا جشن منانے کے لیے دکھائی گئی، ایچ ای حماد عبید ابراہیم الزابی(متحدہ عرب امارات کے سفیر)تقریب کے مہمان خصوصی تھے اور تقریب کا افتتاح سینٹورس کے ایچ ای اور سی ای او سردار یاسر الیاس خان نے کیا۔

"بارباڈوس” ملکہ برطانیہ کی خود مختاری سے آزاد ،مکمل جمہوری ملک بن گیا

Leave a reply