مردہ خانے میں لاشوں کے ساتھ زیادتی،ویڈیو بھی بنائی گئیں

Videos of sex with dead bodies in morgue

بھارت میں انسانیت ختم، لاشیں بھی محفوظ نہ رہیں، مردہ خانے میں لاشوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات، ویڈیو بھی بنائی جانے لگیں،چونکا دینے والی تحقیقات نے تحقیقاتی افسران کو بھی چکرا کر رکھ دیا

بھارت میں خاتون ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی و قتل کے واقعہ کے بعد بھارت بھر میں احتجاج جاری ہے، ڈاکٹر انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں تو وہیں آئے روز نئے انکشافات سامنے آ رہے ہیں، کولکتہ کا کے آرجی کار ہسپتال یوں سمجھیے فحاشی کا اڈہ بنا ہوا تھا اور ہسپتال کے مردہ خانے میں لاشیں بھی محفوظ نہ تھیں، لاشوں کے ساتھ بھی جنسی عمل کیا جاتا رہا اور اس دوران ویڈیو بھی بنائی جاتی رہیں، لاشوں کے ساتھ جنسی عمل کی ویڈیو ملزم سنجے کے موبائل سے برآمد ہوئی ہیں جس کو سی بی آئی نے ٹرینی ڈاکٹر قتل ،زیادتی کیس میں تحویل میں لے رکھا ہے.

خاتون ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کی جاری تحقیقات میں، سی بی آئی کو آر جی کار ہسپتال میں بدعنوانی اور غیر قانونی سرگرمیوں کے انعقاد کے ثبوت ملے ہیں، تحقیقات کا دائرہ وسیع ہوا تو دل دہلا دینے والی کہانی سامنے آئی، ہسپتال کا مردہ خانہ ایک ایسا مقام ہےجہاں فحاشی کا اڈہ چل رہا تھا، مبینہ طور پر لاشوں کے ساتھ جنسی ویڈیوز ریکارڈ کرنے اورپھر انہیں سوشل میڈیا پر فروخت کرنے کا کاروبار بھی اسی مردہ خانے سے کیا جا رہا تھا،اس کے علاوہ، 2021 کے بعد سے ہر مالی سال میں کم از کم 60 سے 70 لاشیں لاپتہ ہوئی ہیں، ٹرینی ڈاکٹر کی ہولناک عصمت دری اور قتل نے آر جی کار ہسپتال کے لیے کافی مشکلات کھڑی کر دی ہیں، دوران تحقیقات انکشاف ہوا کہ اسپتال کے مردہ خانے میں رات گئے غیر قانونی سرگرمیاں جاری رہتی تھیں، ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کیس میں گرفتار ملزم سنجے رائے سمیت کئی لوگوں کی رات کو ہسپتال کے مردہ خانے تک غیر محدود رسائی تھی جسے روزانہ شام 7:30-8 بجے کے قریب بند ہونا چاہیے تھا۔ ظاہر ہے کہ رات کو پوسٹ مارٹم نہیں کیا جاتا اور مردہ خانے رات کو بند کردیئے جاتے ہیں۔ مرکزی دروازے کی چابی محکمہ کے سربراہ کے پاس رکھی جاتی ہے۔ یہاں تک کہ اگر کوئی میت رات گئے پہنچتی ہے تو اسے پچھلے دروازے سے مردہ خانے میں لایا جاتا ہے۔تاہم تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ لوگوں کو نہ صرف رات گئے مردہ خانے تک رسائی حاصل تھی بلکہ رات گئے سرد خانے سے لاشیں نکالی جاتی تھیں اور یہ سلسلہ کافی عرصے سے جاری تھا۔ اس کے بعد مردہ خانے میں راتوں کو جانے والے افراد نے لاشوں کے ساتھ جنسی عمل بھی کیا اور اپنے موبائل فون پر فحش حرکات ریکارڈ کیں۔دوران تحقیقات ،ٹیم کوسنجے کے موبائل فون پر آر جی کار ہسپتال کے مردہ خانے میں ریکارڈ کیے گئے ویڈیوز ملے۔ ان تصاویر اور ویڈیوز میں وہ اور دیگر افراد کو مردہ خانے کے اندر لاشوں کے ساتھ جنسی عمل کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے

بھارتی میڈیا کے مطابق، آر جی کار میڈیکل کالج اور ہسپتال کے مردہ خانے میں 40 سے زیادہ کولڈ چیمبر ہیں۔ مردہ خانے کے اندر دن رات زیادہ تر روشنی رہتی تھی۔ عصمت دری،قتل کیس میں گرفتار شہری رضاکار سنجے رائے کے علاوہ، کئی دوسرے شہری رضاکاروں کو ہسپتال کے مردہ خانے تک غیر محدود رسائی حاصل تھی۔ کولکتہ پولیس نے 9 اگست کی رات کو ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کیس میں سنجے رائے کو گرفتار کیا تھا۔ اس وقت، پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ ملزم کو فحش نگاری کا شدید شوق تھا، اور اس کے موبائل فون سے بہت سی فحش ویڈیوز برآمد ہوئی تھیں جن پر بھارت میں پابندی ہے۔ اس میں لاشوں کے ساتھ زیادتی کی ویڈیوز بھی شامل ہیں،ان میں سے کچھ اسی ہسپتال کے مردہ خانے کی تھیں

تحقیقاتی ادارے اس بات پر بھی تحقیقات کر رہے ہیں کہ ہسپتال میں لاشوں کے ارد گرد بدعنوانی کا ایک سنڈیکیٹ موجود تھا جو برسوں سے قائم تھا۔ اس سنڈیکیٹ میں بہت سے لوگ شامل ہیں۔ آنند بازار پتریکا نے اطلاع دی کہ اس کے پیچھے فحش نگاری کا ایک چکر ہے۔ تفتیش کاروں نے ایسی ویڈیوز کو بیرون ملک بھاری رقم کے عوض فروخت کرنے کے شبہ کو رد نہیں کیا ،مردہ لاشوں سے متعلق فحش مواد کے علاوہ، سی بی آئی کو میڈیکل کالج اور اسپتال میں مردہ خانے سے متعلق دیگر بدعنوانی کے ثبوت بھی ملے ہیں۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ 2021 سے ہر مالی سال میں کم از کم 60 سے 70 لاشیں لاپتہ ہوئیں۔ سب سے بڑا مسئلہ جسم کے اعضاء کا ہے۔ شبہ ہے کہ لاشوں سے کنکال نکال کر الگ الگ فروخت کیے گئے تھے۔ یہ بھی پتہ چلا ہے کہ مردہ خانے کے رجسٹر میں لاشوں کا درست ریکارڈ بھی موجود نہیں ہے.

ڈیٹنگ ایپس،ہم جنس پرستوں کے لئے بڑا خطرہ بن گئیں

دوہرا معیار،موبائل میں فحش ویڈیو ،اور زیادتی کے مجرموں کو سزا کا مطالبہ

بھارت میں خاتون ڈاکٹر زیادتی و قتل کیس،سپریم کورٹ نے سوال اٹھا دیئے

بھارت،موٹرسائیکل پر لفٹ مانگنے والی کالج طالبہ کی عزت لوٹ لی گئی

بیٹی کی لاش کی کس حال میں تھی،خاتون ڈاکٹر کے والد نے آنکھوں دیکھا منظر بتایا

ٹرینی خاتون ڈاکٹر کی دل دہلا دینے والی پوسٹ مارٹم رپورٹ،شرمگاہ پر بھی آئی چوٹیں

مودی کا بھارت”ریپستان” ڈاکٹر کے ریپ کے بعد آج بھارت میں ملک گیر ہڑتال

بھارت ،ڈاکٹر کی نرس کے ساتھ زیادتی،دوسری نرس ،وارڈ بوائے نے کی مدد

ڈاکٹر کو زیادتی کا نشانہ بنانے سے قبل ملزم نے شراب پی، فحش ویڈیو دیکھیں

شادی شدہ خاتون کی عصمت دری اور تشدد کے الزام میں ایف آئی آر درج

لاوارث لاشوں کی فروخت،سابق آر جی کار پرنسپل سندیپ گرفتار

سی بی آئی ذرائع کے مطابق انہوں نے مردہ خانے کے اندرونی ڈیزائن، کولڈ چیمبر، رجسٹر بک اور پچھلے چند مہینوں کے سی سی ٹی وی فوٹیج کو اکٹھا کیا ہے۔سی بی آئی نے فارنسک میڈیسن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پربیر چکرورتی سے رجسٹر میں تضاد کے بارے میں وضاحت طلب کی ہے۔ تاہم ایجنسی کے ذرائع کے مطابق وہ تسلی بخش جواب نہیں دے سکے۔ حالانکہ اس نے پہلی بار سی بی آئی کی پوچھ گچھ کا جواب دیا لیکن وہ فون بھی نہیں اٹھا رہے ہیں اور نہ ہی کسی میسج کا جواب دے رہے ہیں۔

مزید برآں، آر جی کار اسکینڈل میں ایک اور نمایاں زاویہ ‘شمالی بنگال’ لابی کا مبینہ اثر ہے۔ سابق پرنسپل سندیپ گھوش کی زبانی ہدایت پر شعبہ طب کے سربراہ کو دوسرے شعبہ میں منتقل کر دیا گیا۔ اس سال فروری میں، ان کی جگہ ایک ایسے شخص نے لے لی جو پہلے نارتھ بنگال میڈیکل کالج میں کام کر رہا تھا۔ ’’سنڈیکیٹ‘‘ کے سربراہوں نے مبینہ طور پر مردہ خانے کو اپنے ذریعے کرپشن کا اکھاڑا بنا دیا۔ وہاں سے ہر ماہ بھاری رقوم سنڈیکیٹ تک پہنچتی تھیں۔ پیسے اکٹھے کرنے کے لیے، پوسٹ مارٹم کے لیے آنے والی لاشوں کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے، مناسب سلائی کرنے اور شمشان گھاٹ تک ا انتظام کرنے کے لیے کم از کم 10,000 روپے کا معاہدہ کیا گیا تھا۔تاہم تفتیش کاروں کو ابھی تک یہ پتہ نہیں چل سکا ہے کہ اس کام میں براہ راست کون ملوث ہے اور اس چکر کی جڑیں کتنی گہری ہیں۔کارکنوں کے مطابق سنڈیکیٹ کے کئی رہنما رات کو مردہ خانے میں داخل ہوتے تھے،ایک کارکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا، ’’شراب کی بوتلیں شام کو مردہ خانے میں لائی گئیں۔ ہم جیسے چھوٹے کارکنوں میں کسی کو کچھ کہنے کی ہمت نہیں تھی۔ انہیں یا تو ٹرانسفر کیا گیا یا دھمکیاں دی گئیں۔

تاہم، یہ پہلی بار نہیں ہے کہ کولکتہ کے سرکاری آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال پر فحش ریکیٹ اور بدمعاشوں کے مبینہ طور پر اسپتال کے مردہ خانے میں لاشوں کے ساتھ جنسی تعلقات کے سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔ اتفاق سے آر جی کار ہسپتال میں اس طرح کی خفیہ اور غیر قانونی سرگرمیاں 23 سال قبل سامنے آئی تھیں۔2001 میں، آر جی کار میڈیکل کالج میں میڈیکل کے چوتھے سال کے طالب علم، سومترا بسواس کی پراسرار موت کو پولیس نے خودکشی قرار دیا تھا۔ تاہم، جب والدین نے قانونی جنگ لڑی، ہائی کورٹ نے قتل کی تحقیقات کا حکم دیا کیونکہ یہ الزام لگایا گیا تھا کہ طالب علم کو فحاشی کو بے نقاب کرنے کی کوشش کرنے پر قتل کیا گیا تھا، جس میں لاشوں کے ساتھ جنسی تعلقات بھی شامل تھی۔اگرچہ اس کیس کے سلسلے میں میڈیکل کالج کی طالبہ اورومیتا داس کو گرفتار کیا گیا تھا، لیکن مغربی بنگال پولیس سی آئی ڈی اس معاملے میں زیادہ پیش رفت نہیں کر سکی، اور یہ حل طلب ہی ہے۔ پولیس نے سی پی ایم کے طلبہ ونگ ایس ایف آئی کے کئی ارکان سے پوچھ گچھ کی تھی، لیکن کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

بحریہ ٹاؤن،چوری کا الزام،گھریلو ملازمین کو برہنہ کر کے تشدد،الٹا بھی لٹکایا گیا

بحریہ ٹاؤن کے ہسپتال میں شہریوں کو اغوا کر کے گردے نکالے جانے لگے

سماعت سے محروم بچوں کے لئے بڑی خوشخبری

ایبٹ آباد میں "ہم جنس پرستی کلب” کے قیام کے لیے درخواست

ہنی ٹریپ،لڑکی نے دوستوں کی مدد سے نوجوان کیا اغوا

بچ کر رہنا،لڑکی اور اشتہاریوں کی مدد سے پنجاب پولیس نے ہنی ٹریپ گینگ بنا لیا

طالبات کو نقاب کی اجازت نہیں،لڑکے جینز نہیں پہن سکتے،کالج انتظامیہ کیخلاف احتجاج

امجد بخاری کی "شادی شدہ” افراد کی صف میں شمولیت

سومترا کی ماں نے الزام لگایا تھا کہ میڈیکل کالج میں اس کے بیٹے کے دوست اس کی موت کے ذمہ دار ہیں، کیونکہ اس نے مبینہ طور پر کیمپس میں غیر اخلاقی سرگرمیاں دریافت کی تھیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ میڈیکل کالج کے کئی طلبہ نے سومترا بسواس کی موت کے لیے آر جی کار میڈیکل کالج میں مبینہ فحش رنگ کو مورد الزام ٹھہرایا تھا۔ان کے ساتھیوں کے مطابق، سومترا نے ایک یا زیادہ ہاسٹل کے کمروں میں فحش تصاویر اور ویڈیوز شوٹنگ کے گندے کام کو بے نقاب کرنے کی قیمت ادا کی۔ان کے مطابق شوٹنگ بنیادی طور پر ویک اینڈ پر جنسی کارکنوں کو ہاسٹل میں مدعو کر کے کی جاتی تھی۔ جب انہیں کوئی طوائف نہیں مل سکی، تو انہوں نے ہسپتال سے لاشیں بھی استعمال کیں ، فحش ویڈیوز کی شوٹنگ ہسپتال کے کلاس رومز، سیمینار رومز اور ہاسٹل کے کمروں میں ہوئی ہے۔ حکام کو سب کچھ معلوم ہے لیکن انہوں نے کچھ نہیں کیا۔ بدمعاشوں نے مبینہ طور پر میڈیکل کالج کی طالبات کے چہروں کی تصاویر کو جسم فروشی کے ساتھ بنائی گئی ویڈیوز پر فوکس کرنے کے لیے استعمال کیا۔ جب سومترا کی گرل فرینڈ کی تصویر بھی اس طرح استعمال کی گئی تو اس نے گینگ کے خلاف احتجاج کیا اور بالآخر اس کی موت واقع ہوئی۔

بھارت کا سب سے بڑا سیکس سیکنڈل،مودی کے اتحادی نے کی 400 خواتین سے زیادتی

سوشل میڈیا پر جعلی آئی ڈیز کے ذریعے لڑکی بن کر لوگوں کو پھنسانے والا گرفتار

قصور کے بعد تلہ گنگ میں جنسی سیکنڈل. امام مسجد کی مدرسہ پڑھنے والی بچیوں کی ساتھ زیادتی

سوشل میڈیا چیٹ سے روکنے پر بیوی نے کیا خلع کا دعویٰ دائر، شوہر نے بھی لگایا گھناؤنا الزام

پولیس اہلکار نے لڑکی کو منہ بولی بیٹی بنا کر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، نازیبا ویڈیو بھی بنا لیں

کرونا لاک ڈاؤن، رات میں بچوں نے کیا کام شروع کر دیا؟ والدین ہوئے پریشان

لاک ڈاؤن ختم کیا جائے، شوہر کے دن رات ہمبستری سے تنگ خاتون کا مطالبہ

کرونا میں مرد کو ہمبستری سے روکنا گناہ یا ثواب

خواجہ سراؤں نے دوستی کے بہانے نشہ دے کر نوجوان کا عضو خاص کاٹ دیا

Comments are closed.