ورلڈ میری ٹائم ڈے 2020 کی مناسبت سے پاک بحریہ نے ڈاکومینٹری جاری کر دی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاک بحریہ نے ورلڈ میری ٹائم ڈے 2020 کی مناسبت سے ڈاکومینٹری ریلیز کر دی ہے جس میں بحری شعبے کی اہمیت اور افادیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔

ترجمان پاک بحریہ کے مطابق اس ڈاکومینٹری میں ملکی میری ٹائم سیکٹر کی ترقی میں پاک بحریہ کے کردار پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ ڈاکومینٹری میں سمندری تحفظ اور سمندری ماحول کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے دیرپا حکمت عملی پر زور دیا گیا ہے۔

ڈاکومینٹری میں پاکستان کے جغرافیائی محل وقوع کی اہمیت اور اس سے منسلک معاشی پہلوؤں کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔ پاک بحریہ سمندروں کے تحفظ کیلئے عالمی اور قومی کوششوں میں اہم کردار ادا کرتی رہے گی

مادر وطن کی سمندری سرحدوں اور ساحلوں کے دفاع کے لیے تیار ہیں، سربراہ پاک بحریہ

پاک بحریہ کے سربراہ کا کریکس اور کوسٹل ایریا میں پاک بحریہ کی تنصیبات کا دورہ

پاک بحریہ دشمن کے ناپاک منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے تیار، نیول چیف کا دبنگ اعلان

کراچی شپ یارڈ میں پاک بحریہ کیلئے جدید جنگی ملجم کلاس جہاز کی اسٹیل کاٹنے کی تقریب

پاکستان بحریہ کا یوم آزادی پرخصوصی نغمہ ”پرچم پاکستان کا” ٹیزر جاری

یوم آزادی، ملک بھر میں تقریبات کا آغاز، مزار قائد، اقبال پر گارڈز کی تبدیلی،صوبوں میں توپوں کی سلامی

پاک بحریہ میں یوم آزادی کی تقریب،اکیس توپوں کی سلامی دی گئی

پاک بحریہ کے آفیسرز اور سی پی اوز،سیلرز کو عسکری ایوارڈز تفویض کرنے کی تقریب

میری ٹائم کے عالمی دن کے موقع پر نیول چیف ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ میری ٹائم کا عالمی دن محفوظ جہاز رانی، سمندری تحفظ اور سمندری ماحول کی اہمیت پر توجہ مبذول کروانے کے لئے ہر سال منایا جاتا ہے۔ اس سال میری ٹائم کے عالمی دن کا موضوع ‘مستحکم کرہ ارض کے لیے مستحکم جہاز رانی ‘رکھا گیا ہے۔

ایڈمرل ظفر محمود عباسی کا کہنا تھا کہ جہاز رانی قابل انحصار رابطہ سازی اور تجارتی سامان کی ترسیل کے اعتبار سے موزوں ترین ذریعہ نقل و حمل فراہم کرتے ہوئے پوری دنیا میں معاشی اور سماجی رابطے کی بحالی کا کام کرتی ہے۔ بین الاقوامی معیشت کا زیادہ انحصار جہاز رانی سے جڑی سر گرمیوں پر ہے جوکے پوری دنیا میں تقریبا 4500 بڑی بندرگاہوں کے ذریعے کی جانے والی عالمی تجارت کا 90 فیصد ہے۔ بحری سیکیورٹی کے روایتی اور غیر روایتی چیلنجز کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہوئی آلودگی کی وجہ سے نیویگیشن کی آزادی اور سمندری ماحول متاثر ہورہے ہیں۔ ان مسائل کی شدت اور پھیلاؤ کے باعث یہ بات عیاں ہے کہ کوئی بھی قوم ان مسائل سے تنِ تنہا نبرد آزما نہیں ہوسکتی۔لہذا یہ تمام ساحلی ممالک کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ مل کر سمندری تحفظ کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے اور بین الاقوامی قواعد و ضوابط اور بہترین طریقوں کو بروئے کار لاکر جہاز رانی کی پائیدار صنعت کے لئے سازگار ماحول کو فروغ دیں۔

 

Comments are closed.