اسلام آباد کی مقامی عدالت نے نور مقدم قتل کیس میں نامزد ملزم ظاہر جعفر کے گرفتار والدین کی درخواست ضمانت خارج کردی۔
باغی ٹی وی : ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج محمد سہیل نے درخواست ضمانت پر محفوظ فیصلہ سنا دیاعدالت نے ملزمان ذاکر جعفر اور ان کی اہلیہ عصمت آدم جی کی درخواست ضمانت خارج کردی ظاہر جعفر کے والدین پر نور مقدم قتل کیس میں اعانت جرم کا الزام ہے ملزم کے والدین جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں ہیں-
نور مقدم قتل کیس سے متعلق دائر درخواست میں ملزمان ذاکر جعفر اور عصمت آدم جی نے ملزم ظاہر جعفر سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے جیل سے رہائی کی استدعا کی تھی۔
درخواست گزاروں نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ بیٹے کی جانب سے لڑکی نور مقدم کے قتل سے ان کا کوئی تعلق نہیں، قتل کے بارے میں وہ آگاہ تھے اور نہ ہی حقائق چھپائے ہیں۔
گزشتہ روز ملزمان کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ پہلے دن سے میرے موکل نے قتل کی مذمت کی ہے، ہم متاثرہ فریق کے ساتھ کھڑے ہیں اور اپنے بیٹے کے ساتھ نہیں ہیں عدالت نے درخواست ضمانت پر دلائل مکمل ہونے کے بعد گزشتہ روز فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
مالی نے خاتون کے ساتھ زیادتی کے بعد دوستوں کو بلا لیا،اجتماعی درندگی کا ایک اور واقعہ
بزدار کے حلقے میں فی میل نرسنگ سٹاف کو افسران کی جانب سے بستر گرم کی فرمائشیں،تہلکہ خیز انکشافات
نوجوان جوڑے پر تشدد کرنیوالے ملزم عثمان مرزا کے بارے میں اہم انکشافات
قبل ازیں خبر رساں ادارے کے مطابق نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کی جیل میں طبیعت خراب ہوگئی جس کی بنا پر اسے فوری طور پر پمز ہسپتال لایا گیا اور ملزم ظاہر جعفر کا پمز ہسپتال میں ڈاکٹرز نے طبی معائنہ کیا اور تفصیلی چیک اپ کے بعد کچھ ادویات بھی تجویز کیں جب کہ پولیس حکام نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کا طبی معائنہ کرانے کے بعد اسے دوبارہ اڈیالہ جیل منتقل کردیا ہے
نور مقدم قتل کیس میں عدالت نے ملزم ظاہر جعفر کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ہوئی ، جہاں ملزم ظاہر جعفر کو سخت سکیورٹی میں ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں پیش کیا گیا ، اس دوران تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ اب تک ملزم سے تفتیش مکمل ہو چکی ہے
لڑکی کو برہنہ کرنیوالے ملزم عثمان مرزا کو پولیس نے عدالت پیش کر دیا
کیا فائدہ قانون کا، مفتی کو نامرد کیا گیا نہ عثمان مرزا کو،ٹویٹر پر صارفین کی رائے
لڑکی کو برہنہ کرنے کی ویڈیو، وزیراعظم عمران خان کا نوٹس، بڑا حکم دے دیا
جج شائستہ کنڈی نے کہا کہ اب تک کچھ نہیں ہوتا ، پولیس والے تو بادشاہ ہوتے ہیں اور بعد میں ضمنی چالان پیش کرتے رہتے ہیں سماعت کے دوران مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے مقتولہ کے والد سے پوچھا آپ کون ہیں؟ اس پر انہوں نے جواب دیا کہ میں اس بدقسمت بچی کا باپ ہوں-
ایڈیشنل سیشن جج شائستہ کنڈی نے ملزم سے استفسار کیا کہ عدالت میں کچھ کہنا چاہتے ہو ؟ اس کے جواب میں ملزم ظاہر جعفر نے کہا کہ میرے وکیل بات کریں گے ، جج کی جانب سے دوبارہ پوچھا گیا کہ کچھ کہنا چاہو گے؟ جس پر ملزم نے کہا کہ آئی ایم الریڈی ان بگ ٹربل یعنی کہ میں بہت مشکل میں پھنسا ہوا ہوں-
نور قتل کیس، وزیراعظم عمران خان نے بڑا حکم دے دیا
نور قتل کیس، ملزم کی عدالت پیشی،مزید جسمانی ریمانڈ منظور
واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جرائم میں کمی نہ ہو سکی،سابق سفیر کی بیٹی کو قتل کر دیا گیا اسلام آباد کے تھانہ کوہسار کی حدود میں قتل ہونے والی نور مقدم کے والد شوکت علی مقدم نے بیٹی کے قتل کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا ہے رات کو تھانہ کوہسار سے کال آئی کہ نور مقدم کا قتل ہو گیا ہے اور جب میں نے موقع پر پہنچ کر دیکھا تو میری بیٹی کا گلا کٹا ہوا تھا-
پاکستان کے سابق سفیر شوکت علی مقدم کی بیٹی نور مقدم کے قتل کا مقدمہ تھانہ کوہسار میں درج کیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے والد شوکت علی مقدم کی مدعیت میں قتل کی دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، تھانہ کوہسار میں درج ہونیوالے ایف آئی آر کے مطابق شوکت علی مقدم نے اپنے بیان میں پولیس کو بتایا کہ 19جولائی کونورمقدم فیملی کی غیرموجودگی میں گھرسے نکلی اور ہمیں رات کے وقت اطلاع ملی کہ وہ دوستوں کے ساتھ لاہورجارہی ہے نور نے ایک دو دن میں واپس آنے کا کہا۔ ملزم ظاہر جعفر سے فیملی طرز کی جان پہچان تھی ظاہرجعفر کا ٹیلیفون آیا کہ نوراس کیساتھ نہیں ہے رات کو تھانہ کوہسار سے کال آئی کہ نور مقدم کا قتل ہو گیا ہے اور جب میں نے موقع پرپہنچ کردیکھا تو میری بیٹی کا گلا کٹا ہوا تھا