3 ماہ میں لاہور کو ٹھیک کردونگا، سی سی پی او،موٹروے زیادتی کیس میں لاہور ہائیکورٹ نے دیا بڑا حکم
3 ماہ میں لاہور کو ٹھیک کردونگا، سی سی پی او،زیادتی کیس میں لاہور ہائیکورٹ نے دیا بڑا حکم
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں موٹروے واقعے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی
عدالت نے حکم دیا کہ دیہاتوں میں ویران سٹرکوں پر رات کو کم از کم دو گھنٹے گشت کریں، گشت کرنے والی ٹیم کو بھی چیک کیا جائے، عدالت نے موٹروے واقعے اور روڈ میپ سے متعلق رپورٹ 16 ستمبر تک پیش کرنے کا حکم بھی دیا
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ روڈ حکومت کی پراپرٹی ہے اور کوئی وکٹم بن جائے تو حکومت ذمہ دار ہے،رات کو اکیلے سفر کرنے سے پولیس اپنی ذمہ داری سے مبرا نہیں ہے،یہ اداروں کی چپقلس کا معاملہ نہیں ہے، ایک بچی اس اعتماد سے نکلی کہ وہ موٹروے پر جا رہی ہیں ،اب وہ ساری زندگی ایک ٹرامے میں گزارے گی،
چیف جسٹس محمد قاسم خان نے مزید ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہر کام اداروں نے نہیں کچھ سوسائٹی کی ذمہ داری بھی ہے،اب آپ گیارویں صدر ی یا قبائلی علاقے میں نہیں بیٹھے، یہاں چوری ڈکیتی کے پیچھے جانے کو کوئی تیار ہی نہیں ہوتا،لوگ شہادت دینے جاتے ہی نہیں، ملزمان بری ہو جاتے ہیں،
دوران سماعت سی سی پی او لاہور نے عدالت میں بتایا کہ اس کیس میں کامیابی مل چکی ہے، اس کیس پر میں نے بیان دیا اس پر معذرت چاہتا ہوں، عدالت نے کہا کہ آپ کوآئی جی نے شوکاز دے دیا ہے ایسے واقعات پر حکومتوں کو قوم سے معافی مانگنی چاہیے،
سی سی پی او نے کہا کہ میں لاہور کو 3 ماہ میں ٹھیک کروں گا، مجھے معلوم ہے میں نے کس طرح اس سسٹم کو ٹھیک کرنا ہے، تین ماہ بعد مجھے بلا لیجیےگا میں رپورٹ پیش کر دوں گا،
لاہور ہائیکورٹ میں سی سی پی او کو جاری شوکاز نوٹس پیش کردیا گیا،سی سی پی او نے عدالت میں کہا کہ 3بج کر 5 منٹ پر رپورٹ ہوئی ہم 3 بج کر 25 منٹ ہر پہنچ گئے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ خاتون نے پہلی کال کس کو کی تھی، سرکاری وکیل نے کہا کہ خاتون نے پہلی کا ل 130 کال کی تھی، عدالت نے استفسار کیا کہ خاتون کو کیا کہا گیا تھا، جس پرسرکاری وکیل نے کہا کہ اس خاتون کو کہا گیا تھا کہ 15 پر کال کریں، موٹروے حوالے کرنے کے بعد فورس تعینات نہیں کی گئی،
چیف جسٹس قاسم خان نے استفسار کیا کہ یہ موٹروےکب حوالےکی گئی؟ جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ یہ موٹروے2 ماہ پہلے حوالے کی گئی،سی سی پی او لاہور نے عدالت میں کہا کہ 2018میں بریفنگ کےوقت فورس تعیناتی سے متعلق کہا گیا تھا،اب تک فورس تعینات نہیں کی جا سکی، چیف جسٹس محمد قاسم خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ میں سب آئی جیز کو بلوا رہا ہوں اس کیس میں
سی سی پی او لاہور نے عدالت میں کہا کہ رنگ روڈ ہمارے دائرہ کار میں آتی ہے، اداروں کی آپس کی لڑائی کے باعث مسائل پیدا ہو رہے ہیں،بچی نے 130 پر کال کی انہوں نے ایف ڈبلیو پر کانفرنس کال ملا دی،130نےاپنا کام بہترین کیا کانفرنس کال ملا دی،خاتون کو چاہیے تھا کہ وہ 15 پر کال کر دیتیں،اب اس بیان پر مجھ پر پھر الزام لگا دیا جائے گا،
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ قاسم خان نے استفسار کیا کہ بچی کو کیوں کال کرنی چاہیے تھی 130 والوں نے کیوں نہیں کی؟ جب بچی نے 130 پر کال کی تو پھر ذمہ تو ان کا بنتا ہے،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ڈالفن فورس والے کب پہنچے؟ سی سی پی او نے کہا کہ ڈالفن فورس20 منٹ میں پہنچی ،عدالت نے استفسار کیا کہ ڈالفن فورس والوں نے کیا مناظر دیکھے؟ جس پر سی سی پی او نے عدالت کو بیان دیا کہ ڈالفن فورس نے 2 ہوائی فائر کیے، خاتون نے آواز دی ایک بچی، دو بچے اور خاتون وہاں پر موجود تھے، فیملی کو وہاں سے لے کر اسپتال فوری منتقل کیا،کچھ دیر کے بعد خاتون نے میڈیکل کرانے کی حامی بھری،
سی سی پی او نے عدالت میں کہا کہ ہم نے وہاں ڈی این اے کے سوائپ لیے،فٹ پروفیشنل کو بھی فوری بھی منگوایا گیا،جو حلیہ بچی نے بتایا اس کے مطابق ملحقہ 3گاؤں میں سرچنگ کی، ہم نے 53 افرادکا ڈی این اے کروایا، ہم نے ڈی این اے کےلیے وہاں کیمپ لگوایا،جیو فسنگ والے بھی کام کر رہے تھے،
طلبا کے ساتھ زیادتی کرنے، ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے والے سابق پولیس اہلکار کو عدالت نے سنائی سزا
لاہور میں 2 بچیوں کے اغوا کی کوشش ناکام،ملزم گرفتار
پولیس ناکے پر 100روپے کے تنازعے پر دو پولیس اہلکار آپس میں لڑ پڑے
خاتون کی غیر اخلاقی ویڈیو وائرل کرنیوالا ملزم لاڑکانہ سے گرفتار
موٹروے کے قریب خاتون سے مبینہ زیادتی ،پولیس کی 20 ٹیمیں تحقیقات میں مصروف
موٹر وے کے قریب خاتون سے اجتماعی زیادتی،سراج الحق کا ملزمان کی گرفتاری کیلئے 48 گھنٹوں کا الٹی میٹم
درندہ صفت مجرمان کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ دردانہ صدیقی
زیادتی کے مجرموں کو خصوصی عدالت کے ذریعے فی الفور سزا دی جائے،کل مسالک علماء بورڈ
آبروریزی کے بڑھتے واقعات کسی بڑی تباہی کی نشاندہی کر رہے ہیں، علامہ عبدالخالق اسدی
پنجاب پولیس کی اعلیٰ کارکردگی،موٹروے زیادتی کیس کے ملزم تیسرے روز بھی گرفتار نہ ہو سکے
موٹروے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی، واحد عینی شاہد نے کیا منظر دیکھا؟ بتا دیا
قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا سی سی پی او لاہور کی برطرفی کا مطالبہ
سی سی پی او لاہور کو نشان عبرت بنایا جائے،اسکے ہوتے ہوئے عورت محفوظ نہیں رہ سکتی، مریم اورنگزیب
خاتون سے زیادتی کے بعد پولیس کو ہوش آ گیا،لاہور سیالکوٹ موٹروے پر پولیس تعینات
زیادتی کے مجرموں کیلئے سرعام پھانسی کی سزا کیلئے آواز اٹھائی ہے،فیصل واوڈا
موٹروے پر خاتون زیادتی کیس میں اہم پیشرفت، دو مشتبہہ ملزمان گرفتار
سی سی پی اوکے ہاتھوں عوام کا جان و مال محفوظ نہیں،اسکو کیوں لگایا گیا؟ رانا ثناء اللہ کا انکشاف
سائیں بزدار کی نااہلی،موٹروے زیادتی کیس،3 روز گئے، ملزمان گرفتار نہ ہو سکے
موٹروے زیادتی کیس،تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، عدالت میں درخواست دائر
موٹروے زیادتی کیس، ملزم کی گرفتاری کی خبر پر آئی جی پنجاب میدان میں آ گئے
موٹروے زیادتی کیس، متاثرہ خاتون سے بیان ریکارڈ کرنے کیلئے پولیس کا رابطہ،خاتون نے کیا دیا جواب؟
عدالت نے طلب کیا، تو سی سی پی او نے پیشی سے قبل ہی بیان پر معافی مانگ لی
سی سی پی او لاہور نے کس اہم شخصیت سے ملاقات اور مشورے کے بعد معافی مانگی؟ پتہ چل گیا
مختار مائی کیس میں بھی کمیٹیاں بنی تھیں کیا ہوا اس کا؟ کمیٹی کمیٹی نہیں کھیلا جا سکتا،عدالت
واضح رہے کہ لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا۔ دو افراد نے موٹر وے پہ ایک گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور ان کے بچوں کو باہر نکالا جس کے بعد انہیں قریبی جھاڑیوں میں لے جا کر خاتون کو بچوں کے سامنے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔
گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والی خاتون لاہور سے گوجرانوالا جارہی تھی، کار کا پٹرول ختم ہونے کے باعث موٹروے پر گاڑی روک کر شوہر کا انتظار کر رہی تھی، پہلے خاتون نے اپنے ایک رشتے دار کو فون کیا، رشتے دار نے موٹر وے پولیس کو فون کرنے کا کہا۔
موٹروے ہیلپ لائن پر خاتون کو جواب ملا کہ گجر پورہ کی بِیٹ ابھی کسی کو الاٹ نہیں ہوئی اور موٹر وے پولیس بھی نہیں آئی۔ رشتے داروں کے پہنچنے سے پہلے ہی دو افراد نے خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا، ملزمان خاتون سے ایک لاکھ روپے نقد، سونے کے زیورات اور اے ٹی ایم کارڈز بھی لے گئے۔