سانحہ مری: لاہور سے مری میں برفباری دیکھنے کے لیے آنے والی ایک اور بچی شدید برفباری اور بدترین ٹریفک جام کے باعث انتقال کر گئی جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 23 ہو گئی ہے-
باغی ٹی وی : ریسکیو ذرائع کے مطابق مری کے علاقے جھیکا گلی میں 4 سالہ بچی شدید سردی کے باعث دم توڑ گئی، بچی سخت سردی سے نمونیا کا شکار ہوئی تھی، بچی کو بروقت اسپتال نہیں پہنچایا جا سکا جس کی وجہ سے وہ انتقال کرگئی۔
مری میں 90 فیصد سڑکوں کو کھول دیا گیا ہے ،چیئرمین این ڈی ایم اے
ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ بچی اپنے والدین کے ساتھ لاہور سے مری آئی تھی لیکن شدید برفباری میں اہلخانہ کے ساتھ پھنس گئی تھی۔
دوسری جانب تازہ ترین رپورٹ کے مطابق مری میں برفباری تھمنے پر امدادی کاموں میں تیزی آگئی ہے اور سیاحتی مقام کی تمام مرکزی شاہراؤں کو ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا ہے جبکہ کلڈنہ اور باڑیاں کے مقام پر پاک فوج کے انجینئرز اور جوان سڑک کھولنے میں مصروف ہیں جھیکا گلی سے ایکسپریس وے اور جھیکا گلی سے کلڈنہ تک ٹریفک کلیئر کر دی گئی ہے لوئر ٹوپہ سے بھی سڑک صاف ہے جبکہ گلیات کی مختلف سڑکوں سے ہیوی مشینری کی مدد سے برف ہٹانے کا کام بھی جاری ہے۔
دریائے چناب میں سیلابی ریلے کا خدشہ،شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات
چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز کا کہنا ہے کہ مری میں 90 فیصد سڑکوں کو کھول دیا گیا ہے اور سڑک کنارے صرف خالی گاڑیاں کھڑی ہیں تمام سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے جبکہ آرمی ریلیف کیمپوں میں 371 افراد کو منتقل کیا گیا ہے پاک فوج اور سول اداروں سمیت سب نے مل کر ریسکیو کا کام کیا سیاحوں کی منتقلی میں مقامی افراد نے بھی مدد کی اور رات سے قبل ہی محفوظ مقامات پر منتقلی مکمل ہوئی۔