وفاقی وزراء برائے دفاع خواجہ آصف اور اطلاعات عطاء تارڑ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی ہے

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 9 مئی کا واقعہ تاریخ کا ایک بڑا سانحہ ہے ، 75 سالہ تاریخ میں ہونے والے سانحات کی کوئی خود احتسابی نہیں ہوئی، 9 مئی واقعے کا احتساب ہونا چاہیے اور پس پردہ عناصر کی گرفت ہونی چاہیے،شہداء کی یادگاروں پر حملے ناقابل معافی ہیں، دہشت گردی کے خلاف قربانیاں سیکیورٹی اداروں کی جانب سے آج بھی دی جا رہی ہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر نے 2014 سے ہونے والے واقعات کی تحقیقات کی بات کی ، 2014 سے شروع ہونے والی سازشوں کا حتمی نتیجہ 9 مئی 2023 کو سامنے آیا،پی ٹی آئی حکومت نیا آرمی چیف اپنی مرضی کا لگانا چاہتی تھی ، تاریخ میں پہلی مرتبہ آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی، چار مرتبہ آرمی چیف کی تعیناتی کے مرحلے کا حصہ رہا ، کبھی کسی نے مداخلت نہیں کی،کیپٹین کرنل شیر خان سے کس کو اختلاف تھا؟ اس کے مجسمے پر کس نے ڈنڈے برسائے؟ کپٹین کرنل شیر خان کی تکریم دشمن نے بھی کی،سازش میں ملوث لوگوں کو سب پہچانتے ہیں، فالس فلیگ کیسے ہو سکتا ہے؟ آج آرمی چیف پر قتل کے الزامات لگا رہے ہیں، بات چیت بھی صرف انہی سے کرنا ہے،9 مئی 25 کروڑ عوام کی انا کا مسئلہ ہے، شہداء کی انا کا مسئلہ ہے،غلامی نا منظور اور حقیقی آزادی کے نعروں کے بعد امریکی سفیر سے مل رہے ہیں، بندے کرایے پر لے کر انہی امریکیوں کی منتیں کی جا رہی ہیں،ابیسلوٹلی ناٹ کہنے والے اب کس منہ سے امریکی سفیر سے ملے رہے؟کوئی شرم کوئی حیا،9 مئی کے سپانسر وہی ہیں جو 2013 سے سپانسر کرتے آرہے ہیں

9 مئی کے مجرمان کو سزا ہونے تک نہیں بھلایا جا سکتا، خواجہ آصف
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ 9 مئی سادہ احتجاج نہیں تھا اسکا پس منظر تین سے چار سال کا تھا، اگر پی ٹی آئی رہنماؤں نے دباؤ کے تحت انٹرویو دیئے تو اسمبلی میں بیٹھے ارکان لاتعلقی کا اعلان کریں،یہ دیئے گئے انٹرویوز سے لا تعلقی کا اعلان کیوں نہیں کرتے؟ بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ نے کہا کہ ہمیں اندازہ ہوا ہے کہ پہلے لوگوں کے ساتھ زیادتیاں ہوئیں،پی اے سی کی صدارت پر پی ٹی آئی میں آپسی ہنگامہ ہے ، پہلے جو لوگ پی ٹی آئی کی اگلی صفوں میں بیٹھے تھے اب نظر نہیں آتے،سیاسی اشرافیہ کی لغت اور لہجے اپوزیشن میں اور حکومت میں بدل جاتے ہیں، دس سال خیبرپختونخوا میں حکومت رہی ایک تعمیری کام بتائیں ،ٹرمپ کے حامیوں نے کیپیٹل ہل پر دھاوا بولا انہیں سزائیں ہو گئیں، 9 مئی کے مجرمان کو سزا ہونے تک نہیں بھلایا جا سکتا، پاکستان کسی ایک شخص کے وجود پر کھڑا نہیں ہے،اگر آپکے ہاتھ صاف نہیں تو آپ انصاف نہیں کرسکتے،تحریک انصاف 4 سال اقتدار میں رہی کوئی کام بتادے جو پاکستان کی بہتری کےلئے کیا ہو،یہ کون لوگ ہیں جو کہتے ہیں خان نہیں تو کچھ نہیں،کلبھوشن یادو ہماری کسٹڈی میں ہے، وہ قوم کی امانت ہے، فوج خود کو سیاست سے دور رکھتی ہے تو آپ کیوں انہیں گھسیٹنا چاہتے ہیں،سیاستدانوں کو آپس میں بیٹھ کر معاملات حل کرنے چاہئیں، لیاقت علی خان کو شہید کیا گیا تو سیاستدانوں کی حکومت تھی، ذمہ داروں کا پتہ کیوں نہ چلا؟

9 مئی کو ایک سال، زخم ابھی تازہ،عمران کا جوابی وار،معافی نہیں ملے گی؟

نومئی،ایک برس بیت گیا،ملزمان کی سزائیں نہ مل سکیں،یہ ہے نظام انصاف

نو مئی واقعات کی چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے سامنے مذمت کی تھی،عمران خان

9 مئی پاکستان کیخلاف بہت بڑی سازش جس کا ماسٹر مائنڈ بانی پی ٹی آئی،عظمیٰ بخاری

9 مئی کی آڑ میں چادرو چار دیواری کی عزت کو پامال کرنیوالے معافی مانگیں،یاسمین راشد

عوام نے نومئی کے بیانیے کو مستر د کر دیا ،مولانا فضل الرحمان

اسد قیصر نے نومئی کے واقعات پر معافی مانگنے سے انکار کر دیا

نومئی، پی ٹی آئی نے احتجاج پروگرام تشکیل دے دیا

عمران خان سے اختلاف رکھنے والوں کی موت؟

سانحہ نو مئی نائن زیرو، بلاول ہاؤس یا رائے ونڈ سے پلان ہوتا تو پھر ردعمل کیا ہوتا؟ بلاول بھٹوزرداری

یہ لوگ منصوبہ کرچکے ہیں نو مئی کا واقعہ دوبارہ کروایا جائے

نو مئی جلاؤ گھیراؤ، پہلا فیصلہ آ گیا، 51 ملزمان کو ملی سزا

عمران خان سے ملنے اب اڈیالہ نہیں آؤنگا،شیر افضل مروت پھٹ پڑے

Shares: