مقدمہ درج ہونے کے بعد روپوش ہونیوالے تبلیغی جماعت کے سربراہ کا پولیس نے سراغ لگا لیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاک ڈاؤن کے باوجود دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے پر تبلیغی جماعت کے سربراہ کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کر کے تلاش شروع کر دی تھی اب ان کا پتہ چل گیا ہے کہ وہ کہاں روپوش ہیں

دہلی پولیس کے مطابق تبلیغی جماعت کے سربراہ مولانا سعد کاندھلوی کے خلاف لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج کیا گیا تھا، گزشتہ ماہ مارچ میں دہلی کے تبلیغی مرکز میں اجتماع کے بعد انکے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا جس کے بعد مولانا سعد قرنطینہ میں چلے گئے تھے اور پولیس انہیں تلاش کر رہی تھی ، اب پولیس نے پتہ لگایا ہے مولانا سعد دہلی میں ہی ہیں اور ذاکر نگر میں مقیم ہیں

مولانا سعد کاندھلوی کے وکیل توصیف خان نے پولیس کو بتایا کہ مولانا سعد قرنطینہ میں ہیں اسلئے ایک ہفتے تک ان سے نہیں ملا جا سکتا، ایک ہفتے بعد وہ خود پولیس کے سامنے پیش ہو جائیں گے. 31 مارچ کو دہلی پولیس کے کرائم برانچ نے مولانا سعد 7 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔

تبلیغی جماعت میں شامل چینی باشندے میں کرونا کی تشخیص،مسجد کو سیل کر دیا گیا

تبلیغی اجتماع لاہور سے واپس جانیوالے شخص میں‌ کرونا وائرس کی تشخیص

تبلیغی جماعت کے ساتھ آنے والے غیر ملکی میں کرونا کی تشخیص، اسلام آباد میں مسجد سیل

تبلیغی جماعت کے ملک بھر میں کتنے اراکین قرنطینہ مراکز میں؟ 2 کی ہوئی کرونا سے موت

تبلیغی جماعت کے اراکین بارے غلط خبر دینے پرپولیس کی کاروائی، ایک صحافی، ایک ڈاکٹر گرفتار

کرونا وائرس، ہسپتالوں پر تنقید کرنا اپوزیشن کے رکن اسمبلی کو مہنگا پڑ گیا،حکومت نے بھجوایا جیل

کرونا وائرس،تبلیغی جماعت پر تنقید،پانچ ٹی وی اینکرز کے خلاف بھی مقدمہ درج

ٹیسٹ نہ کروانے والے تبلیغی جماعت کے اراکین کو گولی مارنے کا رکن اسمبلی نے کیا مطالبہ

واضح رہے کہ بھارت میں کرونا کے وار جاری ہیں، بھارت میں 21 روزہ لاک ڈاؤن چل رہا ہے تا ہم مودی سرکار لاک ڈاؤن بڑھانے پر غور کر رہی ہے.بھارت کی کئی ریاستوں نے لاک ڈاؤن بڑھانے کی حمایت کی ہے،بھارت میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 5 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے  مودی سرکار نے 25 مارچ کو بھارت میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا. بھارت میں کرونا وائرس کے 5916 مریض ہیں جن میں 565 صحتیاب ہو چکے ہیں جبکہ 180 افراد کی ہلاکت ہو چکی ہے.

Shares: