باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ پہلی حکومت ہے جو نا صرف ہر واقعہ کا الزام مظلوم کو دیتی ہے،

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ موٹر وے پر ہونے والے شرمناک اور اندوہناک واقعہ سے پاکستان کی عوام اور بالخصوص خواتین ہل کر رہ گئی ہیں۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ یہ پہلی حکومت آئی ہے جو نا صرف ہر واقعہ کا الزام مظلوم کو دیتی ہے بلکہ کھلے عام یہ پیغام دے رہی ہے کہ ہر کوئی اپنی حفاظت خود کرے ریاست سے کوئی توقع نہ رکھے۔

ایک اور ٹویٹ میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ کیا آپ یہ پیغام دے رہے ہیں کہ ریاست 12 بجے کے بعد سو جاتی ہے یا یہاں جنگل کا قانون ہے ؟ حکومتی رویہ تشویش ناک ہے آپ مجرم کے بجائے مظلوم کو الزام دے کر بھیڑیوں کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ آپ کو شرم آنی چاہیے۔

مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ اس حکومت سے سوال کرنا چاہیئے کہ ایک بدنام زمانہ آفسر میں کون سے سرخاب کے پر لگے ہیں کہ اس کے دفاع کے لیئے وفاقی وزرا بھی میدان میں اتر آئے اور سرکاری ترجمان بھی صف آرا ہو گئے ؟

مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ سرکاری گاڑیوں میں دن رات خاندانوں کے ساتھ سفر کرنے والے سرکاری گارڈز رکھنے والے حکومتی ارکان اور سی سی پی او کو کیا پتہ کہ ہر عورت کے پاس گاڑی موجود نہیں ہوتی، اس ملک کی عام عورت کو گھر سے باہر نکلنا پڑتا ہے،چاہے وہ کہیں بھی ہو اسکی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے۔

مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ سانحے اور المیئے میں فرق ہوتا ہے۔ سانحہ موٹر وے پر ہوا اور المیہ یہ ہوا کہ سی سی پی او کے پیغام سے یہ واضح ہو گیا کہ رات کے وقت شہریوں کی حفاظت ہماری زمہ داری نہیں ۔ موٹر وے پر ڈرائیونگ کرتی عورت ریاست کا مسئلہ نہیں ۔ حکومت نہ حفاظت کر سکتی ہے نہ مظلوم کی داد رسی کر سکتی ہے-یہ پیغام اس ملک کی عورتوں کو دیا گیا ہے۔ اس ملک کے شہریوں کو دیا گیا ۔ یہ سانحے سے بڑا المیہ ہے

طلبا کے ساتھ زیادتی کرنے، ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے والے سابق پولیس اہلکار کو عدالت نے سنائی سزا

لاہور میں 2 بچیوں کے اغوا کی کوشش ناکام،ملزم گرفتار

پولیس ناکے پر 100روپے کے تنازعے پر دو پولیس اہلکار آپس میں لڑ پڑے

خاتون کی غیر اخلاقی ویڈیو وائرل کرنیوالا ملزم لاڑکانہ سے گرفتار

موٹروے کے قریب خاتون سے مبینہ زیادتی ،پولیس کی 20 ٹیمیں تحقیقات میں مصروف

‏موٹروے پر اجتماعی زیادتی کا سن کر دل دہل گیا ، ملوث تمام افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ، مریم نواز

موٹر وے کے قریب خاتون سے اجتماعی زیادتی،سراج الحق کا ملزمان کی گرفتاری کیلئے 48 گھنٹوں کا الٹی میٹم

درندہ صفت مجرمان کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ دردانہ صدیقی

زیادتی کے مجرموں کو خصوصی عدالت کے ذریعے فی الفور سزا دی جائے،کل مسالک علماء بورڈ

آبروریزی کے بڑھتے واقعات کسی بڑی تباہی کی نشاندہی کر رہے ہیں، علامہ عبدالخالق اسدی

پنجاب پولیس کی اعلیٰ کارکردگی،موٹروے زیادتی کیس کے ملزم تیسرے روز بھی گرفتار نہ ہو سکے

موٹروے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی، واحد عینی شاہد نے کیا منظر دیکھا؟ بتا دیا

قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا سی سی پی او لاہور کی برطرفی کا مطالبہ

سی سی پی او لاہور کو نشان عبرت بنایا جائے،اسکے ہوتے ہوئے عورت محفوظ نہیں رہ سکتی، مریم اورنگزیب

خاتون سے زیادتی کے بعد پولیس کو ہوش آ گیا،لاہور سیالکوٹ موٹروے پر پولیس تعینات

زیادتی کے مجرموں کیلئے سرعام پھانسی کی سزا کیلئے آواز اٹھائی ہے،فیصل واوڈا

موٹروے پر خاتون زیادتی کیس میں اہم پیشرفت، دو مشتبہہ ملزمان گرفتار

سی سی پی اوکے ہاتھوں عوام کا جان و مال محفوظ نہیں،اسکو کیوں لگایا گیا؟ رانا ثناء اللہ کا انکشاف

سائیں بزدار کی نااہلی،موٹروے زیادتی کیس،3 روز گئے، ملزمان گرفتار نہ ہو سکے

موٹروے زیادتی کیس،تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، عدالت میں درخواست دائر

موٹروے زیادتی کیس، ملزم کی گرفتاری کی خبر پر آئی جی پنجاب میدان میں آ گئے

موٹروے زیادتی کیس، متاثرہ خاتون سے بیان ریکارڈ کرنے کیلئے پولیس کا رابطہ،خاتون نے کیا دیا جواب؟

عدالت نے طلب کیا، تو سی سی پی او نے پیشی سے قبل ہی بیان پر معافی مانگ لی

سی سی پی او لاہور نے کس اہم شخصیت سے ملاقات اور مشورے کے بعد معافی مانگی؟ پتہ چل گیا

مختار مائی کیس میں بھی کمیٹیاں بنی تھیں کیا ہوا اس کا؟ کمیٹی کمیٹی نہیں کھیلا جا سکتا،عدالت

واضح رہے کہ  لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا۔ دو افراد نے موٹر وے پہ ایک گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور ان کے بچوں کو باہر نکالا جس کے بعد انہیں قریبی جھاڑیوں میں لے جا کر خاتون کو بچوں کے سامنے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔

گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والی خاتون لاہور سے گوجرانوالا جارہی تھی، کار کا پٹرول ختم ہونے کے باعث موٹروے پر گاڑی روک کر شوہر کا انتظار کر رہی تھی، پہلے خاتون نے اپنے ایک رشتے دار کو فون کیا، رشتے دار نے موٹر وے پولیس کو فون کرنے کا کہا۔

موٹروے ہیلپ لائن پر خاتون کو جواب ملا کہ گجر پورہ کی بِیٹ ابھی کسی کو الاٹ نہیں ہوئی اور موٹر وے پولیس بھی نہیں آئی۔ رشتے داروں کے پہنچنے سے پہلے ہی دو افراد نے خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا، ملزمان خاتون سے ایک لاکھ روپے نقد، سونے کے زیورات اور اے ٹی ایم کارڈز بھی لے گئے۔

موٹروے زیادتی کیس،سی سی پی او لاہور نے صحافیوں کے سامنے ہاتھ جوڑ دیئے

Shares: