ہر صدی میں ایک بحران آتا ہے اور اس صدی کا بحران عمران خان ہے ،اپوزیشن

0
53

اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ منی بجٹ پیش کرنا ثبوت ہے کہ یہ حکومت معیشت کے معاملے پر ابہام کا شکار ہے-

قومی اسمبلی کے اجلاس میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ، ہم نے پہلے روز کہا تھا کہ معاشی کنفیوژن معاشی طور پر موت کے مترادف ہے آئی ایم ایف میں نہ جانےکا اعلان کرکے پہلےعوام کو مشکلات میں ڈالا اور پھرآپ مجبوراً آئی ایم ایف کے پاس گئے جو کسی اور کے سہارےحکومت بناتے ہیں وہ عوام کی بجائے آئی ایم ایف کی ہی بات مانتے ہیں-

آئی ایم ایف نے 6 ملین ڈالر قرض کے بدلے ہمارا سب کچھ لکھوا لیا گورنر پنجاب

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آپ کمزور پوزیشن میں آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کررہے تھے اور ڈیل میں کمزور کی تھی، ہم نے اس وقت کہا تھا کہ پی ٹی آئی ایم ایف بجٹ سے غریب کو نقصان ہوگا، اسے بوجھ اٹھانا پڑے گا 2019 میں قائد حزب اختلاف نے میثاق معیشت کی پیشکش کی، صدر زرداری نے بھی معیشت کی پیشکش کی، اس وقت آپ نے انکار کردیا، پھر آپ نے اکیلے فیصلے لئے، قوم کو نظر آرہا ہے جو کچھ آپ نے کیا-

انہوں نے کہا کہ آپ اگر شہباز شریف اور آصف علی زرداری کی بات مانتے تو آپ کو اس کا فائدہ ہوتا، ایسی صورت میں جب آپ آئی ایم ایف سے ڈیل کرتے تو حکومت یا پارٹی نہیں بلکہ پاکستان کی نمائندگی کرتے، مگر آپ کی ضد، انا، پسند ناپسند کی وجہ سے آپ نے عام آدمی کی جیب اور پیٹ پر ڈاکا ڈال دیا، ایک نئے وزیر کے ساتھ ایک نیا بجٹ پیش کردیا، اس وقت بھی آپ کی معاشی کارکردگی نظر آرہی تھی۔

ریاست کے اندر ایک ریاست نہیں بنیں گے،اسٹیٹ بینک

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں اتنے کم اشاریے ہم نے کبھی نہیں دیکھے جو منفی پوزیشن پر گئے، جب ہم جنگ لڑ رہے تھے، جب ہم دو ٹکڑے ہوئے، جب عالمی پابندیوں کا سامنا ہوا اس وقت بھی نیگیٹو زیرو فور گروتھ ریٹ نہیں ہوا، آج عمران خان حکومت نے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں، نیا پاکستان کا مطلب، مہنگائی بے روز گاری ہے، ہم جب کہتے ہیں کہ تبدیلی نہیں تباہی ہے تو ہم سچ اور حقائق کہہ رہے ہیں-

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ حکومت یہ روایت ڈال چکی ہےکہ حقیقت کچھ بھی ہو وہ اپنی ہی بات کریں گےعوام بے شک دکھتے رہیں یہ کہتے رہیں گےکہ پاکستان ترقی کررہا ہے، پاکستان کی عوام سے وعدہ کیا تھا کہ معاشی ترقی کی طرف جارہے ہیں، مگر کہاں۔، آپ نے کہا تھا کہ ہم ٹیکس کا طوفان نہیں لائیں گے مگر آج جنوری میں آپ ٹیکسز کا سونامی لے آئے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی انتخابی مہم سے لگتا تھا کہ وزیراعظم بن کر یہ سائیکل پر آئیں گے لیکن عمران خان خود بنی گالہ سے وزیراعظم ہاؤس بھی ہیلی کاپٹر پر آتے ہیں، وزیراعظم خود تو جہاز کا سفر کرتے ہیں عوام کو سائیکل پر چڑھا دیا، جو کسی اور کی وجہ سے حکومت بنائیں ان کو عوام کی پراوہ نہیں ہوتی۔

صنعتی سلائی مشین،کپاس کے درآمدی بیج اور زرعی آب پاشی آلات پر سیلز ٹیکس کی تجاویز…

ہم نے عوام دشمنی دیکھی، غریب دشمنی دیکھی مگر یہ حکومت تو ملک دشمنی پر اتر آئی ہے، جس قسم کا ظلم اس منی بجٹ میں کیا جارہا ہے اس لئے الفاظ تک نہیں، سلائی مشینوں تک پر ٹیکس لگا دیا ہے، آپ نے خاندانی منصوبہ بندی تک کے میٹریل پر ٹیکس لگا دیا، آپ نے بچوں کے دودھ تک کو بھی نہیں بخشا، پھر یہ کہتے ہیں پاکستان سستا ترین ملک ہے، اس پر میں مزید نہیں بولوں گا آپ کو سمجھ آرہا ہوگا، حقیقت یہ ہے کہ پاکستان ریجن کا سب سے مہنگا ملک ہے، کتنا ڈھیٹ ہوکر بیان بازی کرتے ہیں، پاکستان کے ہر شہری کو پتہ ہے تاریخی مہنگائی ہے، اس مہنگائی کے ذمہ دار صرف اور صرف عمران خان نیازی ہیں۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہر صدی میں ایک بحران آتا ہے اور اس صدی کا بحران عمران خان ہے عمران خان مزید غربت، مہنگائی، بے روز گاری کا بندوبست کررہے ہیں، اگر ترقیاتی بجٹ سے 250 ارب روپے کی کٹوتی ہوگی تو ہر سطح پر اس کا نقصان ہوگا، عوامی حکومت پہلے عوامی ترجیحات کا تعین کرتی ہے، مگر جو کسی اور کے سہارے حکومت بناتے ہیں وہ عوام کی بجائے آئی ایم ایف کی ہی بات مانتے ہیں، آپ ایسی صورت میں عوام کے پاس نہیں جاسکیں گے، کے پی کے میں عوام کے نے اپنی جھلک دکھا دی ہے۔

معیشت مضبوط اورملازمتوں کےمواقع پیداہورہے ہیں،وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ منی بجٹ کے باعث پٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھنے سے مہنگائی بڑھے گی، گاڑیوں پر ٹیکس میں 100 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے، 1 ہزار سی سی انجن گاڑی پر ٹیکس میں 100 فیصد اضافہ ہورہا ہے، 1 ہزار سی سی گاڑی غریب محنت کرکے بناتا ہے، گاڑی ، پٹرول اور سائیکل سب کچھ مہنگا کردیا گیا، لیپ ٹاپ، موبائل انٹرنیٹ پر ٹیکس لگایا جارہا ہے، شہباز شریف نے مفت لیپ ٹاپ نوجوانوں میں تقسیم کیے مگر آپ نے الٹا ٹیکس لگا دیئے، آپ نے صرف اس پر بس نہیں کیا بلکہ یہاں تیار ہونے والی الیکٹرانک اشیاء پر بھی آپ نے ٹیکس لگا دیئے، آپ کسانوں کا معاشی قتل کررہے ہیں، ایک طرف منی بجٹ، دوسری طرف یوریا مہنگا کررہے ہیں، پاکستان زرعی ملک تھا مگر اس حکومت نے ہر بجٹ میں ملکی معیشت کو تباہ کیا۔

حکومت سخت شرائط ملک پر مسلط کرنے پر تلی ہوئی ہے، شہباز شریف

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ منی بجٹ کے منظور ہونے سے قبل ہی مہلک اثرات سامنے آنے لگے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے گندم کی قیمت کا 74 سالہ قومی ریکارڈ ٹوٹنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت روز نااہلی کا اپنا سابقہ ریکارڈ توڑ کر نیا ریکارڈ قائم کرتی ہے گندم سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک من گندم کی قیمت 2 ہزار 600 روپے ہونا عوام سے نوالہ چھیننے کے مترادف ہے جبکہ گزشتہ 74 سال میں اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت اتنی نہیں بڑھی۔

منی بجٹ معاشی طور پر 22 کروڑ عوام کے لیے موت کا پروانہ ہے،حافظ حمد اللہ

شہباز شریف نے کہا کہ 15 کلو آٹے کے تھیلے کی ایکس مل قیمت 11 سو روپے ہونا عوام پر ظلم ہے اور عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جا رہا ہے۔ ٹرانسپورٹ اور دیگر اخراجات اس کے علاوہ وصول کیے جا رہے ہیں منی بجٹ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ منی بجٹ ابھی منظور نہیں ہوا لیکن اس کے مہلک اثرات سامنے آنے لگے ہیں اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) دوبارہ بات چیت کی تجویز دے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سخت شرائط ملک پر مسلط کرنے پر تلی ہوئی ہے اور آئی ایم ایف پروگرام پر دوبارہ چیت سے راہ فرار حکومت کی نااہلی ہے۔ کیا ضمانت ہے یہ بل منظور ہو بھی جائے تو آئی ایم ایف نئی شرائط کا تقاضا نہیں کرے گا ؟

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ گندم اور آٹے کا بحران پھر سے پیدا ہونے کی خبریں مجرمانہ غفلت اور نااہلی ہیں جبکہ پہلے بھی گندم اور چینی میں لوٹ مار ہوئی جسے پھر بیرون ملک سے درآمد کرنا پڑا انہوں نے کہا کہ نااہل قیادت 3 سال سے پاکستان اور عوام کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔

اسلام آباد: تعلیمی اداروں کے طلباء کو منشیات سپلائی کرنے والے تین ملزمان گرفتار

جبکہ جمعیت العلمائے اسلام (ف) سے تعلق رکھنے والے پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللہ نے دعویٰ کیا کہ منی بجٹ معاشی طور پر 22 کروڑ عوام کے لیے موت کا پروانہ ہے وزیراعظم کو مخاطب کرکے کہا ہے کہ عمران خان! قوم کو بتاؤ، یہ پاکستان کا پارلیمنٹ ہے یا آئی ایم ایف کا ؟منی بجٹ معاشی طور پر 22 کروڑ عوام کے لیے موت کا پروانہ ہے یہ منی بجٹ نہیں سونامی بجٹ ہے جس سے مہنگائی کی سونامی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ عوام کو نہیں آئی ایم ایف کوریلیف دینے کا بجٹ ہے-

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے حکم پر پارلیمنٹ میں عوام دشمن منی بجٹ منظورکیا جا رہا ہےجے یو آئی کے رہنما نے کہا کہ ایک ارب ڈالرز کے لیے پارلیمنٹ کی خود مختاری داؤ پر لگا دی ہے۔ انہوں ںے کہا کہ پی ڈی ایم منی بجٹ کو مسترد کرتی ہے۔

Leave a reply