منشیات کیس میں رانا ثناءاللہ کی بریت کی درخواست پر سماعت بغیر کاروائی ملتوی ہو گئی-

باغی ٹی وی :تفصیلات کے مطابق عدالت نے سماعت پراسیکیوٹر کے نہ ہونے کے باعث سماعت ملتوی کی رانا ثناء اللہ سمیت شریک ملزمون نے عدالت حاضری مکمل کرائی عدالت نے آئندہ سماعت پر دیگر ملزمان کی بریت کی درخواست پر دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت 19 فروری تک ملتوی کر دی انسداددہشت منشیات عدالت کے جج محمد نعیم شیخ نے سماعت کی-

منشیات کیس، رانا ثناء اللہ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ،کب سنایا جائیگا ؟

رانا ثنا اللہ کو یکم جولائی 2019 کو پاکستان میں انسداد منشیات کے ادارے نے ایک شاہراہ پر مبینہ طور پر 15 کلو منشیات رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا وزیر مملکت برائے انسدادِ منشیات شہریار آفریدی نے رانا ثنا اللہ کو ’رنگے ہاتھوں‘ گرفتار کرنے اور ایک ویڈیو سمیت دیگر شواہد موجود ہونے کا دعویٰ بھی کیا تھا-

اے این ایف حکام کے مطابق رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے منشیات کی بھاری مقدار برآمد ہوئی اور کے خلاف نارکوٹکس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ انسداد منشیات فورس کے ذرائع کے مطابق منشیات کے اسمگلر نے تفتیش میں ن لیگی رہنما کا نام لیا تھا۔

ان الزامات کے تحت انسداد منشیات فورس کے عدالت میں چالان پیش کرنے کے باوجود ابھی تک رانا ثنا پر فردِ جرم عائد نہیں کی جا سکی ہے رانا ثنا اللہ خان کو اُن کی گرفتاری کے بعد سے اب تک ایک درجن سے زائد مرتبہ عدالت میں پیش کیا جا چکا ہے پہلی مرتبہ انھیں دو جولائی کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

رانا ثناء اللہ کی ضمانت منظور، رانا کی اہلیہ اور ن لیگی رہنماؤں نے بڑے سوالات اٹھا دیئے

رانا ثناء اللہ ایک بار پھرمشکل میں پھنس گئے، حکومت نے اب کیا کیا؟ جان کر ہوں حیران

راناثنا کا موقف ہے کہ ان کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا جبکہ منشیات برآمدگی کے ثبوت بھی عدالت میں پیش نہیں کیے گئےرانا ثناء اللہ کی لاہور ہائیکورٹ نے ضمانت کی درخواست منظور کی تھی،جس کے بعد سپریم کورٹ میں راناثنااللہ کی ضمانت منسوخی کی درخواست دائرکر دی گئی،راناثنااللہ کی ضمانت منسوخی کی درخواست نےاے این ایف نےدائر کی،ضمانت منسوخی کی درخواست 17 صفحات پر مشتمل ہے-

رانا ثناء اللہ کی ضمانت، شہر یار آفریدی میدان میں آ گئے، بڑا اعلان کر دیا

واضح رہے کہ منشیات کیس میں رانا ثناء اللہ چھ ماہ کے بعد رہا ہوئے تھے ،منشیات کیس میں رہائی پانے والے رکن قومی اسمبلی ،مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ اس مقدمے کا کوئی سر اور پاؤں نہیں ہے جن حالات میں مجھے جیل میں رکھا گیا، اس کا ذکر نہیں کروں گا میری چھ ماہ بعد ضمانت ہوئی لیکن پورا انصاف نہیں ہوا جن لوگوں نے جھوٹا مقدمہ درج کرایا اللہ کا قہر اور غضب ان پہ نازل ہو ، اگر میں جھوٹا ہوں تو مجھ پہ اللہ کا قہر اور غضب نازل ہو-

رانا ثناء اللہ نے سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کوجیل سے لکھا خط، کیا کہا؟

Shares: