سپریم کورٹ کا پچیسویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر لارجر بینچ تشکیل دینے کا فیصلہ

ہم نے کسی ادارے کے کام میں مداخلت نہیں کی،اداروں کے پشت پر کھڑے تھے،چیف جسٹس

سپریم کورٹ نے پچیسویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر لارجر بینچ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے

سپریم کورٹ نے کہا کہ کیس کو ماہ رمضان کے بعد لارجر بینچ میں سنا جائے گا،آئین میں درج وفاقی اکائیوں کی حیثیت تبدیل نہ کرنے کا سوال اٹھایا گیا اہم بات یہ ہے کہ پارلیمنٹ کے آئین میں ترمیم پر کیا اختیارات اور حدود ہیں؟ اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ تعین کرنا ضروری ہے کہ پارلیمنٹ کس حد تک آئین میں ترامیم کر سکتی ہے،اگر علاقائی انضمام سے رہائشیوں کے حقوق متاثر ہوں تو وفاقی اکائیوں کا سوال اٹھ سکتا ہے

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ کیا فاٹا انضمام سے قبائلی علاقوں کے رہائشیوں کی صوبائی اور قومی اسمبلی میں نمائندگی متاثر ہوئی؟ اٹارنی جنرل نے کہا کہ پچیسویں آئینی ترمیم کے بعد مسئلہ ہی فاٹا نمائندوں کی قومی و صوبائی اسمبلیوں میں نشستوں کا تھا،فاٹا کے نمائندوں نے پچیسویں آئینی ترمیم کی حمایت کی تھی، جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ فاٹا انضمام سے اصل مسئلہ کیا ہے؟ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ فاٹا والے کہہ چکے ان کی تہذیب خیبرپختونخوا سے مختلف ہے،عدالت نے کہا کہ فاٹا والوں کا موقف آچکا کہ آئین نے ان کو الگ حیثیت کا جو تحفظ دیا وہ ترمیم سے واپس لے لیا گیا، جسٹس عائشہ ملک نے استفسار کیا کہ کیا پارلیمنٹ نے اختیارات واپس لیتے وقت فاٹا کی عوام سے رائے لی تھی؟ اٹارنی جنرل نے کہا کہ آئین میں ہے اگر کشمیر آزاد ریاست کے طور پر رہنا چاہے تو کشمیریوں کی رائے لی جائے، جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ اور بیک گراؤنڈ بالکل مختلف ہے

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جمہوریت آئین کا بنیادی جز ہے، پچیسویں آئینی ترمیم کا مقصد قبائلی علاقوں میں جمہوریت لانا بتایا گیا،ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ سپریم کورٹ کا پارلیمنٹ کی ترمیم کو کالعدم قرار دینا اختیارات سے تجاوز ہوگا،چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ان تمام سوالوں کے جوابات پر تفصیلی دلائل سنیں گے سپریم کور ٹ نے کیس کی سماعت رمضان کے بعد تک ملتوی کردی

وزیراعظم کی رہائشگاہ بنی گالہ کے قریب کسی بھی وقت بڑے خونی تصادم کا خطرہ

مارگلہ کے پہاڑوں پر قبضہ،درختوں کی کٹائی جاری ،ادارے بنے خاموش تماشائی

سپریم کورٹ کا مارگلہ ہلز میں مونال ریسٹورنٹ کے حوالہ سے بڑا حکم

مارگلہ ہلز ، درختوں کی غیرقانونی کٹائی ،وزارت موسمیاتی تبدیلی کا بھی ایکشن

مارگلہ ہلز،درختوں کی کٹائی پرتحقیقاتی کمیٹی قائم،پاک فوج بھی کمیٹی کا حصہ

جو نقشے عدالت میں پیش کئے گئے وہ سب جعلی،یہ سب ملے ہوئے ہیں، مارگلہ ہلز کیس میں چیف جسٹس کے ریمارکس

نور مقدم قتل کیس، ظاہر جعفر پر ایک اور مقدمہ درج

مارگلہ کی پہاڑیوں پر تعمیرات پر پابندی عائد

ایف نائن پارک میں شہری پر حملے کا مقدمہ تھانہ مارگلہ میں درج کر لیا گیا

وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی بھی اسلام آباد پولیس کے خلاف بول اٹھے

اسلام آباد جرائم کا گڑھ بن گیا، روز پولیس مقابلے، ڈکیتیاں، وجہ کیا؟ تہلکہ خیز انکشاف

مونال ریسٹورنٹ کو کھولنے کی استدعا سپریم کورٹ نے کی مسترد

Comments are closed.