پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ، امیر الدین میڈیکل کالج کانووکیشن، ڈگریاں و میڈلز تقسیم

پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ، امیر الدین میڈیکل کالج کانووکیشن، ڈگریاں و میڈلز تقسیم
ڈاکٹر بننے پر حکومت کی کثیر رقم خرچ ہوتی ہے، میڈیکل ایجوکیشن کو جدید خطوط پر استوار کر رہے ہیں: ڈاکٹر یاسمین راشد
پی جی ایم آئی کے سپیشلسٹ ڈاکٹر دنیا بھر میں گرین پاسپورٹ کا وقار بن چکے ہیں، پروفیسر الفرید ظفر
ہمارا مشن اعلیٰ پیشہ وارانہ طبی تعلیم، غیر معمولی مہارت اورجذبہ ہمدردری کے ساتھ بہترین معالج مہیا کرنا ہے: پرنسپل
وی سی یو ایچ ایس نے نئے ڈاکٹرز سے حلف لیا، سیکرٹری صحت نے کالج کی تعلیمی سرگرمیوں کو سراہا
ایم بی بی ایس گریجوایٹس حافظ محمد ولید ملک نے 29، محمد شیراز 21 اور عاصمہ نے 10 میڈلز حاصل کئے

پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ امیر الدین میڈیکل کالج کا کانووکیشن پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر کی زیر صدارت ایوان اقبال میں منعقد ہوا۔ تقریب کی مہمان خصوصی صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد تھیں۔ پروفیسر الفرید ظفر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ کی طبی تعلیم کی جلائی ہوئی روشنی سے اندرون و بیرون ملک ہزاروں طالبعلم مستفید ہو چکے ہیں۔انسٹیٹیوٹ کے فارغ التحصیل سپیشلسٹ ڈاکٹرز بین الا قوامی سطح پر پاکستانی گرین پاسپورٹ کے لیے وقار اور عزت کا نشان بن کر ملک کا قابل فخر اثاثہ بن گئے ہیں۔کانووکیشن میں پوسٹ گریجوایٹ کرنے والے 70ڈاکٹرز اور ایم بی بی ایس کا امتحان پاس کرنے والے 91گریجوایٹس میں ڈگریاں تقسیم کی گئیں جبکہ پی جی ایم آئی اور اے ایم سی کے پوزیشن ہولڈر ڈاکٹرز نے مجموعی طور پر 149گولڈ میڈلز تقسیم کیے گئے۔ کانووکیشن میں وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر احسن وحید راٹھور نے نئے ڈاکٹرز سے حلف لیا۔ اس موقع پر سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن احمد جاوید قاضی، وائس چانسلر ز میڈیکل یونیورسٹیز، پرنسپلز، پروفیسر ڈاکٹر عائشہ شوکت، پروفیسر صاحبان، ایم ایس ایل جی ایچ ڈاکٹر خالد بن اسلم، طلبہ و طالبات کے علاوہ اساتذہ کرام اور والدین نے بھی کثیر تعداد میں موجود تھے۔ایم بی بی ایس گریجوایٹ حافظ محمد ولید ملک نے مجموعی طور پر 29میڈلز، محمد شیراز 21میڈلز اور عاصمہ نے 10میڈلز حاصل کر کے کانووکیشن میں اپنی قابلیت اور اعلیٰ تعلیمی کارکردگی کی دھاک بٹھا دی۔

صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے شرکاء کو حکومت پنجاب کی صحت پالیسی سے آگاہ کیا اور کہا کہ ایک ڈاکٹر بننے پر حکومت کی کثیر رقم خرچ ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیکل ایجوکیشن کو جدید خطوط پر استوار کر رہے ہیں اور ہسپتالوں میں علاج معالجہ کی بہترین طبی سہولیات کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔ سیکرٹری احمد جاوید قاضی کا کہنا تھا کہ نوجوانوں سے بہت امیدیں وابستہ ہیں، ایمانداری اور نیک نیتی کو اپنا شعار بنائیں اور پاکستان کا نام روشن کریں۔ انہوں نے پی جی ایم آئی اور امیر الدین میڈیکل کالج کی تعلیمی سرگرمیوں کو سراہا، پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر اور فیکلٹی ممبران کو شاباش دی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر محمد الفرید ظفر نے نئے بننے والے ڈاکٹر ز، ان کے والدین اور اساتذہ کرام کے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہزاروں طلبہ کو ہر سال میڈیکل کالجز میں داخلہ نہیں ملتا مگر آپ لوگ خوش قسمت ہیں جو ڈاکٹر بن کر نہ صرف اپنے والدین بلکہ پورے خاندان اور اہل علاقہ کیلئے فخر کا باعث بنے ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ ہمارا مشن اپنے طبی اداروں میں اعلیٰ معیار کا پیشہ وارانہ علم، غیر معمولی مہارت او ر جذبہ ہمدردری کے ساتھ علاج معالجہ کی بہترین سہولیات فراہم کر کے ادارے کو عالمی سطح پر بلند مقام پر لے جانا ہے۔

پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ امیر الدین میڈیکل کالج اپنی شاندار کارکردگی اور امتحانات میں بہترین نتائج کی بدولت مختصر عرصے میں میڈیکل ایجوکیشن کی دنیا میں ایک منفرد مقام بنا چکا ہے۔ جبکہ پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ کے ساتھ منسلک لاہور جنرل ہسپتال نے کورونا کی وباء کے دوران عوام کو علاج معالجہ کی بہترین سہولیات پہنچانے کا چلینج قبول کیا اور ہمارے ڈاکٹر ز و نرسز نے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے دن رات مریضوں کی خدمت کر کے انکی جانیں بچائیں۔ با ہمت افراد اور پروفیشنلز کیلئے ہر نئی مشکل نئی راہیں کھولتی ہے چناچہ کورونا کی وباء سے ہمارے ڈاکٹرز نے سیکھنے کا موقع ضائع نہیں کیا اور LGH میں ٹیلی میڈیسن کا شعبہ متعارف کرایا جس سے ہزاروں لوگوں نے فائدہ اٹھاتے ہوئے گھر بیٹھے ڈاکٹرز کی کنسلٹنسی سے استفادہ کر کے بیماری سے بچاؤ کی تدابیر اور معلومات حاصل کیں۔ اسی طرح ڈینگی کی وباء میں بھی لاہور جنرل ہسپتال کے ڈاکٹرز اور دیگر اسٹاف کی طبی خدمات ہمارے شاندار ریکارڈ کا حصہ بن چکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی جی ایم آئی اپنی شاندار کارکردگی کی بدولت شعبہ طب کی دنیا کا درخشندہ ستارہ بن کر دوسروں کیلئے آگے بڑھنے کا رول ماڈل بن چکا ہے۔یہاں سے اعلیٰ تعلیم یافتہ میڈیکل ایکسپرٹس اور معالجین اپنی پیشہ ورانہ مہارت کے بل بوتے پر پوری دنیا میں ملک کا نام روشن کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شعبہ صحت اور تعلیم دونوں انتہائی اہمیت کے حامل شعبے ہیں۔ہماری بھر پور کوشش ہے کہ میڈیکل گریجوایٹس کو صحت عامہ کو درپیش موجودہ چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے قابل بنا کر ملک و قوم کی خدمت پر مامور کریں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹری کا شعبہ کاروبار نہیں بلکہ پیشہ پیغمبری ہے اور اس شعبے میں خدمات سر انجام دینے والے لوگوں کو غیر معمولی جذبہ قربانی اور انسانیت کی خدمت کے غیر مشروط عزم کے ساتھ اپنی ذمہ داریوں سے سبک دوش ہونا چاہیے۔

لاہور میں حوا کی دو اور بیٹیاں لٹ گئیں،اغوا کے بعد جنسی زیادتی

شوہر نے بھائی اور بھانجے کے ساتھ ملکر بیوی کے ساتھ ایسا کام کیا کہ سب گرفتار ہو گئے

لڑکیوں سے بڑھتے ہوئے زیادتی کے واقعات کی پنجاب اسمبلی میں بھی گونج

لاہور میں خواتین سے زیادتی کے بڑھتے واقعات،ملزمہ کیا کرتی؟ تہلکہ خیز انکشاف

نو سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش کرنیوالا سگا پھوپھا گرفتار

خواتین کو دست درازی سے بچانے کیلئے سی سی پی او لاہور میدان میں آ گئے

خواتین کی تصاویر اور ویڈیوز بنانے والے اوباش ملزمان گرفتار

یہ ہے پنجاب،ایک روز میں ایک شہر میں جنسی زیادتی کے چھ کیسزسامنے آ گئے

پرنسپل پروفیسر الفریدظفر نے کہا کہ وہ اس موقع پر کامیابی حاصل کرنے والوں کو نصیحت کریں گے کہ وہ محنت اور لگن سے اپنی استقامت کا سلسلہ جاری رکھیں۔ میری دعا ہے کہ یہ گریجوایٹس انسانیت کی خدمت کر کے نہ صرف اپنے انسٹیٹیوٹ کے حلف اوروقا ر کو چار چاند لگائیں بلکہ مستقبل میں مزید کامیابیاں بھی سمیٹیں۔کانووکیشن کے موقع پرڈگریاں حاصل کرنے والے طالبعلموں کے والدین خوشی سے پھولے نہ سما رہے تھے اور اپنے ہونہار بچوں کی خوشیوں میں براہ راست شرکت پر ان کے چہرے مسرت اور شادمانی سے تمتما رہے تھے۔تقریب کے اختتام پر فیکلٹی ممبران میں شیلڈز بھی تقسیم کی گئیں۔

Comments are closed.