زمان پارک ممکنہ آپریشن روکنے بارے عمران خان کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

0
47
zaman park

لاہور ہائیکورٹ، زمان پارک ممکنہ آپریشن روکنے،140 مقدمات اور انکوائریوں میں طلبی کے نوٹسزکا معاملہ ،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی حکم امتناعی کی درخواست سماعت کے لئے مقررکر دی

جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں ہانچ رکنی لارجر بنچ کچھ دیر میں سماعت کرے گا ,عمران خان نے حکم امتناعی کی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائرکی ہے حکم امتناعی کی درخواست میں حکومت پنجاب ،ایف آئی اے، آئی جی پنجاب اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان کی درخواست پرجسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 5رکنی لارجر بنچ تشکیل دیا گیا ہے۔ پانچ رکنی لارجر بنچ کےپاس عمران خان کی درخواست کی سماعت 2مئی کےلئے مقرر کی گئی ہے عید کی چھٹیوں کے دوران عمران خان کے خلاف پولیس ایکشن متوقع ہے۔ زمان پارک پرممکنہ پولیس ایکشن سے امن وامان کےمسائل پیدا ہونے کا اندیشہ ہے معاملے کے سنگینی کے پیش نظر عمران خان کی درخواست پر حکم امتناعی جاری کیا جائے۔

زمان پارک میں بجلی چوری؛ لیسکو نے انتظامیہ کو نوٹس جاری کردیا

 زمان پارک پر ایک بار پھر پولیس آپریشن کا خدشہ

،قانون کو کوئی بھی ہاتھ میں لے گا تو کاروائی ہوگی ،ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد

 کل شام سے گرفتاری کے لئے شروع ہونے والا آپریشن تاحال مکمل نہ ہو سکا،

اسلام آبادم پنڈی، کراچی، صادق آباد و دیگر شہروں میں مقدمے درج 

عدالت نے کہا کہ میں کیوں ایسا حکم جاری کروں جو سسٹم ہے اسی کے مطابق کیس فکس ہوگا،

عمران خان نے باربار قانون کی خلاف ورزی کی جس پر انہیں جواب دینا ہوگا

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کا اپنا کیا دھرا ہے 

دوسری جانب آئی جی پنجاب نے عمران خان کی رہائشگاہ زمان پارک پر پولیس کے سرچ آپریشن کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ میں جواب جمع کروا دیا ہے، عدالت میں جمع کروائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے پولیس کو تفتیش اورزمان پارک وزٹ کرنے کی اجازت دی تھی ،عمران خان کے گھر کی تلاشی کیلئے باقاعدہ سرچ وارنٹ لئے گئےپولیس اہلکار زمان پارک پہنچے،200 سے زائد مسلح کارکنوں نے حملہ کردیا،کارکنوں نے پٹرول بم اور پتھروں سے حملہ کیا، متعدد اہلکار زخمی ہوئے،صورتحال کنٹرول کرنے کیلئے مزید نفری بلائی گئی سرچ آپریشن میں رائفلز اور متعدد پٹرول بم برآمد کئے گئے

Leave a reply