پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات دوبارہ کروانے کی اکبر ایس بابر کی استدعا مسترد

0
244
pakistan

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس،الیکشن کمیشن میں دائر درخواستوں کی تعداد 14 ہوگئی

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دینے کی 14 درخواستیں قابل سماعت قرار دے دی گئی،الیکشن کمیشن نے اکبر ایس بابر ,راجہ طاہر نواز عباسی ,,نورین فاروق خان ,محمود احمد خان ,صبا زاہد ,راجہ حامد زمان خان ,محمد شاہ فہد,محمد مزمل ,یوسف علی ,جہانگر خان ,سردار نوز ,طالب حسین کی درخواستوں کو قابل سماعت قرار دے دیا، الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کو نوٹس جاری کر دیا

چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے سماعت کی،اکبر ایس بابر کے وکیل الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہو گئے،وکیل اکبر ایس بابر نے کہا کہ آئین اور قانون بڑا واضح ہے اس لیے میں یہاں پیش ہوا ،الیکشن کمیشن نے پارٹی آئین کے تحت انتخابات کا حکم دیا تھا ،ووٹر لسٹ نہیں بنی، نامزدگی کا طریقہ کار نہیں تھا ،پارٹی آئین میں الیکشن پروگرام کا ذکر نہیں ہے ،ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہی آپ مجھے سمجھا دیں ،وکیل ایس بابر نے کہا کہ پارٹی کی الیکشن کمشنر نے ڈیٹا بیس اپنے پاس رکھی ہوئی ہے .الیکشن کمیشن نے ہدایت کی تھی کہ دوبارہ پارٹی الیکشن کروائے جائیں، الیکشن کمیشن کے آرڈر کے بعد دو دن کے اندر الیکشن کروا دیا، نہ ووٹر لسٹ بنی نہ کوئی اور انتظامات کئے،بند کمرے میں ایک شخص کو چیئرمین بنا دیا گیا، نہ کاغذات نامزدگی ہوئی نہ اسکورٹنی اور نہ ہی فائنل لسٹ لگی،

ممبر خیبر پختونخوا نے استفسار کیا کہ آپ کس حیثیت سے الیکشن لڑ رہے تھے کیا آپ کی ممبر شپ ختم نہیں ہوچکی؟ وکیل اکبر ایس بابر نے کہا کہ نہیں ختم ہوئی اس حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ بھی موجود ہے، ہم الیکشن سے قبل مرکزی آفس معلومات بھی لینے گئے تھے لیکن کسی نے مجھے کا کاغذات نامزدگی نہیں حاصل کرنے دی،مجھ سے بہتر الیکشن کمیشن جانتا ہے کہ انٹرپارٹی انتخابات کیسے ہوتے ہے۔ تیس نومبر کو انٹر پارٹی انتخابات کیلئے کمیشن بنتا ہے اور دو دسمبر کو انتخابات ہوجاتے ہے۔ انٹراپارٹی کا طریقہ کار ہوتا ہے، کاغزات نامزدگی ، کاغزات کی جانچ پڑتا ، ووٹرز لسٹیں ہوتی ہے۔ ممبر کے پی اکرام اللہ نے کہا کہ آئین میں ایسا کچھ لکھا ہے کیا، آئین کے مطابق آپ بات کرے۔وکیل اکبر ایس بابر نے کہا کہ آئین کے مطابق ہی الیکشن نہیں ہوئے،

راجہ طاہر نواز عباسی کے وکیل کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور کہا کہ آئین میں لکھا ہے کہ ہر شخص کو الیکشن میں حصہ لینا کا موقع ملنا چاہیے، پشاور میں نامعلوم جگہ پر الیکشن کی بات کی گئی،کچھ لوگ جیل میں ہیں انہوں نے کاغزات نامزدگی کا پتہ چلا اور جمع کروائے، جیل میں موجود لوگ اور فرار لوگ منتخب ہورہے ہیں،پورا پراسس جعلی طریقے سے اختیار کیا گیا ،اس الیکشن کو کالعدم قرار دیا جائے،اکبر ایس بابر نے کہا کہ ماضی میں ہزاروں لوگوں نے نامزدگی فارمز جمع کروائے گئے، الیکشن میں غلطیوں کی نشاندھی کی گئی،اس کے بعد لوگوں کو قصور وار ٹھہرا کر نکالا گیا،اس کے بعد کے انتخابات آپ کے سامنے ہیں،

وکیل نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹریٹ سے ہمیں کوئی انفارمیشن نہیں ملی،چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ ویڈیو چلاکر دکھائیں ، کمیشن میں اکبر ایس بابر کے پی ٹی آئی سیکریٹریٹ جانے کی ویڈیو چلائی گئی ،چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ یہ ویڈیو کس جگہ کی ہے؟ اکبر ایس بابر نے کہا کہ ویڈیو پی ٹی آئی مرکزی سیکریٹریٹ اسلام آباد کی ہے، کمیشن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کی ویڈیو بھی چلائی گئی ،وکیل نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کسی قسم کا الیکشن پروگرام جاری نہیں کیا، مرکزی دفتر میں کاغذات نامزدگی موجود نہیں تھے،مرکزی دفتر سے الیکشن معلومات نہیں ملیں تو ریجنل دفاتر میں کہاں ہونگی، کمیشن ویڈیوز کا فرانزک کراسکتا ہے، الیکشن کمیشن پی ٹی آئی انٹرا پارٹی کے لیے غیر جانبدار لوگوں کو مقرر کرے ، کمیشن پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کی مانیٹرنگ خود کرے،

اکبر ایس بابر نے پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات دوبارہ کرنے کی استدعا کر دی، الیکشن کمیشن نے اکبر ایس بابر کی استدعا مسترد کر دی،ممبر کمیشن اکرام اللہ نے کہا کہ الیکشن ایکٹ کا سیکشن 215 واضح ہےدربارہ الیکشن کو بھول جائیں ،یہ نہیں ہوسکتا کہ بار بار انٹرا پارٹی الیکشن کا حکم دیں، الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کو نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کر دی ،کیس کی سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے حکم پر پی ٹی آئی نے 3 دسمبر کو انٹرا پارٹی انتخابات کا انعقاد کیا، جس میں بیرسٹر گوہر بلامقابلہ چیئرمین جبکہ عمر ایوب جنرل سیکریٹری منتخب ہوئے، اس کے علاوہ یاسمین راشد پنجاب کی صدر اور علی امین گنڈا پور خیبرپختونخوا کے صدر منتخب ہوئےپی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے ایک روز قبل انٹرا پارٹی انتخابات کو الیکشن کمیشن میں چلینج کرتے ہوئے سارے عمل کو مشکوک قرار دیا تھا۔

پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن،یہ دھاندلی نہیں دھاندلا ہوا ہے،مریم اورنگزیب

 اسلامی شرعی احکامات کا مذاق اڑانے پر عمران نیازی کے خلاف راولپنڈی میں ریلی نکالی

ویڈیو آ نہیں رہی، ویڈیو آ چکی ہے،کپتان کا حجرہ، مرشد کی خوشگوار گھڑیاں

خاور مانیکا انٹرویو اور شاہ زیب خانزادہ کا کردار،مبشر لقمان نے اندرونی کہانی کھول دی

ریحام خان جب تک عمران خان کی بیوی تھی تو قوم کی ماں تھیں

خاور مانیکا کے انٹرویو پر نواز شریف کا ردعمل

بشریٰ بی بی کی سڑک پر دوڑیں، مکافات عمل،نواز شریف کی نئی ضد، الیکشن ہونگے؟

جعلی رسیدیں، ضمانت کیس، بشریٰ بی بی آج عدالت پیش نہ ہوئیں

عمران خان، بشریٰ بی بی نے جان بوجھ کر غیر شرعی نکاح پڑھوایا،مفتی سعید کا بیان قلمبند

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تحریک انصاف کا بلے کا نشان برقرار رکھتے ہوئے 20 روز میں دوبارہ انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا حکم دے رکھا ہے، الیکشن کمیشن نے کہا کہ تحریک انصاف 20 دن میں انٹرا پارٹی الیکشن یقینی بنائے،الیکشن کے 7 دن بعد رپورٹ جمع کرائی جائے، اگر پارٹی الیکشن نہ کرائے گئے تو تحریک انصاف انتخابی نشان کے لیے نااہل ہو گی.

Leave a reply