ہم ووٹ مانگنے جاتے تو لوگ خواجہ سرا سمجھ کر 50 کا نوٹ دیتے، نایاب علی

nayyab ali

ملک بھر میں انتخابی مہم زورو شور سے جاری ہے، جہاں مرد امیدوار میدان میں ہیں، خواتین بھی الیکشن لڑ رہی ہیں وہیں خواجہ سرا بھی عام انتخابات میں میدان ہیں،اسلام آباد سے خواجہ سرا نایاب علی قومی اسمبلی کی سیٹ پر امیدوار ہیں،الیکشن کمیشن سے نایاب علی نے انتخابی نشان ہری مرچ مانگا تھا جو انہیں مل گیا،

پاکستان میں خواجہ سراؤں کی زندگی بڑی مشکل بنا دی گئی ہے، حقوق کا نہ ملنا سب سے بڑا مسئلہ، ایسے میں خواجہ سراؤں کا الیکشن لڑنا حوصلہ افزا ہے،پاکستان میں خواجہ سراؤں کے لئے پنجاب میں الگ سکول بھی بنایا گیا ہے،خواجہ سراؤں کو ملازمت بھی دی جارہی ہے، اسکے باوجود اکثریت حقوق سے محروم ہے،خواجہ سرا کمیونٹی کے لئے پاکستان میں اچھی نوکریاں نہیں ہیں بلکہ انکے کردار پر انگلیاں اٹھائی جاتی ہیں.پاکستان میں خواجہ سراؤں کو سماجی رویے سمیت تعلیم اور صحت کے میدان میں مختلف مشکلات کا سامنا ہے،ایسا کیوں کیا وہ انسان نہیں ؟خواجہ سرا دنیا بھر میں اپنی قابلیت سے اپنی پہچان بناتے ہیں تعلیم کے شعبے میں سائنس و ٹیکنالوجی ڈرامے فلم ماڈلنگ انجینئرز ہر شعبے میں نظر آتے ہیں لیکن ہمارے ہاں منظر یکساں تبدیل ہے،سڑکوں پر چہروں پر میک اپ لگائے ٹریفک سگنلز پر کمر پر ہاتھ رکھے بے ہنگم آوازوں میں گانے گاتے کھڑی گاڑیوں کے ادھ کھلے شیشیوں پر جھک کر عجیب و غریب حرکات کرتے نظر آتے ہیں اور یہ سب صرف پیسہ کمانے کے لئے اپنی ذات کی تذلیل سہتے ہیں،اگر انہی خواجہ سراؤں کو اچھی تعلیم و تربیت مہیا کی جائے تو یہ ہمارے معاشرے کے لئے انتہائی کارآمد افراد ثابت ہوں

2010ء میں اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے اپنے فیصلے میں خواجہ سرا کمیونٹی کو بھی قومی دھارے میں شامل کر کے ان کے شہری حقوق متعین کیے تھے جبکہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد شناختی کارڈ میں ان کے لیے ایک الگ خانے کا اضافہ کردیا گیا تھا، نومبر 2011ء میں سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو خواجہ سراؤں کے ووٹ کے اندراج کے لیے ہدایات بھی جاری کی تھیں

جنرل الیکشن 2024میں ملک بھر میں2641رجسٹرڈ خواجہ سراووٹ کا حق استعمال کریں گے، جب کہ عام انتخابات 2024میں دو قومی و دو صوبائی حلقوں پر خواجہ سرا الیکشن لڑرہے ہیں،نادرا ریکارڈ کے مطابق 1716مرد خواجہ سرا اور 770خواتین خواجہ سرا رجسٹرڈ ہیں جبکہ 170خنسہ مشکل رجسٹرڈ ہیں ۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں نادرا ریکارڈ کے مطابق 2656خواجہ سرا رجسٹرڈ ہیں سب سے زیادہ خواجہ سرا 1952پنجاب ،441سندھ 133کے پی کے بلوچستان میں 87 اور اسلام ِاد میں 27خواجہ سرا رجسٹرڈ ہیں آذاد کشمیر میں 15خواجہ سرا رجسٹرڈ ہیں.قومی اسمبلی کی اسلام آباد سے دو حلقوں پر ایک خواجہ سرا امیدوار کھڑے ہیں جبکہ صوبہ خیبر پختونخوا کے دو صوبائی اسمبلی سے بھی خواجہ سرا الیکشن لڑرہے ہیں ۔

اسلام آباد کے دو حلقوں سے خواجہ سرا امیدوار نایاب علی کا کہنا ہے کہ وہ الیکشن جیت کر ایوان میں پہنچ کر اسلام آباد کے عوام کے حقوق کی بات کریں گی،میرا انتخابی نشان سبز مرچ ہے، میرا الیکشن میں آنے کا مقصد یہ ہے کہ سیاست کسی مرد یا عورت کی جاگیر نہیں، سب کو آگے ملنا چاہئے، میں واحد خواجہ سرا ہوں جو قومی اسمبلی کا الیکشن لڑ رہا ہوں، عوام کے اندر جذبہ ہے، انتخابی مہم میں کچھ مشکلات بھی ہیں تا ہم میں گھبراؤں گی نہیں ،جب ہم ووٹ مانگنے جاتے ہیں تو لوگ پوسٹر لینے کی بجائے پچاس روپے کا نوٹ ہاتھ میں پکڑا دیتے ہیں،

خواجہ سرا کے ساتھ بازار میں گھناؤنا کام کرنیوالے ملزمان گرفتار

خواجہ سرا بھی اب سکول جائیں گے، مراد راس

خواجہ سرا کے ساتھ ڈکیتی، مزاحمت پر بال کاٹ دیئے گئے

پشاور پولیس کا رویہ… خواجہ سرا پشاور چھوڑنے لگے

شہر قائد خواجہ سراؤں کے لئے غیر محفوظ

خواجہ سراؤں پر تشدد کی رپورٹنگ کیلئے موبائل ایپ تیار

ہ ٹرانسجینڈر قانون سے معاشرے میں خواجہ سرا افراد کو بنیادی حقوق ملے۔

 پاکستان میں 2018 سے قبل ٹرانسجینڈر قانون نہیں تھا،

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر خواجہ سرا نایاب علی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ "ہماری انتخابی مہم کا ترانہ ۔ سنیں اور سر دھنیں۔ اساں نایاب نوں جتوانا ایں- رل مل ساریاں نے ٹھپہ مرچ تے لانا ایں”.

پشاور سے پہلی مرتبہ خواجہ سرا الیکشن کے میدان میں آیا،خواجہ سرا ثوبیہ خان حلقہ پی کے 81 سے جیت کیلئے پر عزم ہیں،خواجہ سرا ثوبیہ کا کہنا تھا کہ ہم یہ بات دیکھتے ہیں کہ خواجہ سرا کام نہیں کر سکتے، ہمیں‌موقع تو دیا جائے، میں اپنی کمیونٹی کے لئے سیاست میں آئی، میں اپنے کمیونٹی کے مسائل حل کرنا چاہتی ہوں، خواجہ سراؤں کے بہت مسائل ہیں، تعلیم، صحت، روزگار سمیت کوئی حق نہیں دیا جا رہا، غربت کی وجہ سے خواجہ سرا خود کشیاں کر رہے ہیں،میں خواجہ سراؤں کی خدمت کروں گی،عوام کی خدمت کروں گی.

واضح رہے کہ خواجہ سرا نایاب علی الیکشن لڑنے کیلئے اہل قرار دی گئی تھیں، نایاب علی کے کاغذات منظور ہونے کے خلاف اپیلیں مسترد، کر دی گئی تھیں،ریٹرننگ افسر نے آر او کا فیصلہ برقرار رکھا تھا،ایپلیٹ ٹریبیونل جسٹس ارباب محمد طاہر نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا،اسلام آباد ہائیکورٹ نے خواجہ سرا نایاب علی کے خلاف دائر اپیل خارج کردی ،الیکشن ٹریبونل نے ریٹرننگ افسر کا نایاب علی کے کاغذات منظور کرنے کا فیصلہ برقراررکھا،درخواست گزار الماس بوبی نے نایاب علی کے کاغذات منظوری کو ٹریبونل میں چیلنج کیا تھا

نایاب علی نے کہا ہے کہ کاغذات نامزدگی منظوری کیخلاف جو وکلا پیش ہوئے وہ لطیف کھوسہ کی فرم سے ہیں،

اوچ شریف: جعلی خواجہ سراؤں کا ڈانس پارٹی گروپ کے نام پر مبینہ طورشی میل اور لڑکیاں سپلائی کرنے کا انکشاف

مس پرتگال مقابلہ حسن،خواجہ سرا نے جیتا مقابلہ

میک اپ کے بغیر خاتون نے مقابلہ حسن جیت لیا

خواجہ سراؤں نے بھی خود کو بطور ووٹرز رجسٹرڈ کرالیا

نوجوان مرد ہم جنس پرست ایڈز کے مریض بننے لگے،اسلام آباد میں شرح بڑھ گئی

خیبرپختونخوا کے خواجہ سراوں کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں شامل

خواجہ سراؤں سمیت ڈانس،موسیقی اور ہوائی فائرنگ پر پابندی 

مسجد کے سامنے خواجہ سراؤں کی ڈانس پارٹی

Comments are closed.