الیکشن 2024، پرامن انعقاد کیلئے سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کی تفصیلات سامنے آ گئی
الیکشن 2024ء کے پرامن ماحول میں انعقاد کیلئے ملک بھر میں الیکشن کمیشن کی درخواست پر کوئیک رسپانس فورس کے106942 اہلکار تعینات کئے گئے ہیں ،اس کے علاوہ 23940 سکیورٹی اہلکار مستقل طور پر الیکشن کے دوران ڈیوٹی سرانجام دینگے، پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کے مجموعی طور پر 130882 اہلکار الیکشن ڈیوٹی پر مامور ہونگے، الیکشن کے پرامن انعقاد کیلئے ملک بھر میں پولیس کے 465736 مجموعی طور پر اہلکار تعینات ہونگے،امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے آرمی، سول آرمڈ فورسز اور پولیس کے مجموعی طور پر 596618 اہلکار الیکشن ڈیوٹی سرانجام دینگے، پنجاب میں الیکشن کے پرامن انعقاد کیلئے پولیس کے 216000 اہلکار تعینات ہونگے،صوبہ سندھ میں 110720، خیبرپختونخوا میں 92535 اور بلوچستان میں 46481 پولیس اہلکار ڈیوٹی سرانجام دینگے،پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ووٹرز کو پرامن ماحول فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہیں.
الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پربلا تفریق کارروائی ہو گی، سی سی پی او لاہور
کیپیٹل سٹی پولیس آفیسرلاہور بلال صدیق کمیانہ کی زیر صدارت سینئر پولیس افسران کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں عام انتخابات 2024ء کے پُرامن انعقاد کے سلسلے میں سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیاگیا۔ سی سی پی اونے متعلقہ افسران کوالیکشن ڈے پرپولیس ملازمین کے کھانے کاخاص خیال رکھنے کی ہدایت کی۔سی سی پی او لاہور نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پربلا تفریق کارروائی ہو گی۔ اسلحہ کی نمائش اور فائرنگ کے واقعات کی روک تھام ایجنڈا نمبر ون ہے،کسی خلاف ورزی پر آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ فورس کی ڈیوٹی سے متعلق غفلت ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی، سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے کنٹرول رومزکے ذریعے مسلسل مانیٹرنگ کی جائے گی۔پولنگ ڈے پر ڈولفن فورس،سپیشل پروٹیکشن یونٹ اور ایلیٹ فورس کی ٹیمیں مسلسل پٹرولنگ کریں گی اور پولنگ سٹیشنزکی سیکورٹی کیلئے خصوصی ناکے بھی قائم کئے جائیں گے۔سی سی پی او نے کہاکہ الیکشن ڈے پرکسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کیلئے اینٹی رائٹ فورس اور ریزروفورس کے جوان لاہور پولیس کی معاونت کیلئے موجو د ہوں گے۔ سی سی پی اونے متعلقہ افسران کوالیکشن کمیشن، ضلعی انتظامیہ اورسیکورٹی اداروں سے مسلسل رابطے میں رہنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں ڈی آئی جی(سی آئی اے) کیپٹن (ر) لیاقت علی ملک، ڈی آئی جی(آپریشنز)سید علی ناصر رضوی، ڈی آئی جی(سیکورٹی) کامران عادل اور ڈی آئی جی (انوسٹی گیشن) عمران کشور نے شرکت کی۔ سی ٹی او لاہور عمارہ اطہر، ایس ایس پی(ایڈمن) عاطف نذیر، ایس ایس پی (انوسٹی گیشن) انوش مسعود چوہدری، ایس ایس پی(آپریشنز)سید علی رضا، ایس ایس پی(انٹرنل اکاونٹبیلٹی) صہیب اشرف ، ایس ایس پی(لیگل)غلام حسین چوہان،ایس پی(ہیڈکوارٹر)عبداللہ لک، ایس پی(سیکورٹی) اخلاق اللہ تارڑاورڈویژنل ایس پیز بھی موجود تھے
آڈیو کے بعد عمران خان کی جیل سے تصویر بھی” لیک”
خواب کی تعبیر پر بڑے بڑے وزیر لگائے جاتے تھے،عون چودھری
بشری نے بچوں سے نہ ملنےدیا، کیا شرط رکھی؟ خان کیسے انگلیوں پر ناچا؟
شیر پر مہر لگانے کا کہنے والی ن لیگی قیادت خود عقاب پر مہر لگائیگی
ووٹ صرف اصل شناختی کارڈ پر ہی ڈالا جا سکے گا، الیکشن کمیشن
نتائج کب تک آئیں گے، اس پر کوئی حتمی وقت دینا ممکن نہیں، الیکشن کمیشن حکام
عمران خان کا مستقبل مخدوش،بلاول کی شاندار حکمت عملی،بشریٰ عمران کو سرپرائز دیگی؟ حسین حقانی
عمران خان کو سزا پر مبشر لقمان غمگین کیوں؟
تحریک انصاف آگے، حمزہ شہباز خطرے میں،عمران خان کو سزا،شریعت،قانون کیا کہتا؟
عمران ،بشریٰ بی بی غیر شرعی نکاح کیس ، عدالتی فیصلہ درست ہے، مفتی قوی
عمران بشریٰ شادی،عمران جھوٹ پر جھوٹ بولتے رہے، سب سامنے آ گیا