دوران عدت نکاح کیس، اپیلوں پر فیصلہ،بشریٰ،عمران کو بری کر دیا گیا

عدت مکمل ہونے تک خاتون طلاق دینے والے کی بیوی تصور گی،وکیل خاور مانیکا
0
345
PTI

عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف دوران عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف مرکزی اپیلوں پر سماعت ہوئی.

عدالت نےمحفوظ فیصلہ سنا دیا، جج افضل مجوکا نے آج دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا جو سنا دیا گیا ہے،عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو دوران عدت کیس میں بری کر دیا، عدالت نے بشریٰ اور عمران خان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا،عدت میں نکاح کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزاوں کے خلاف اپیلیں منظور کر لی گئیں،خاور مانیکا کی میڈیکل بورڈ بنانے کی درخواست مسترد کر دی گئی،عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی اگر کسی دوسرے مقدمے میں گرفتار نہیں ہیں تو رہا کردیا جائے ، بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے رہائی کے روبکار جاری کردیے ہیں،

سول جج قدرت اللہ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 7، 7 سال قید اور 5،5 لاکھ روپے جرمانے کا فیصلہ سنایا تھا ،25نومبر 2023خاور مانیکا نے اسلام آباد کی عدالت سے رجوع کیا،3فروری2024 کو سابق چیئرمین پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کو سات سات سال قید کی سزا ہوئی،29فروری کو سزا کےخلاف اپیلیں قابل سماعت قرار دی گئیں،23مئی عدالت نےاپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا،29مئی کو خاورمانیکا نے جج شاہ رخ ارجمند پر عدم اعتماد کردیا، جج نے محفوظ فیصلہ سنانے کے بجائے کیس ہائی کورٹ بھیج دیا،7جون بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی نےاسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا،13جون کو ہائیکورٹ نے ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کاحکم دیا،25جون کو سزا معطلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ ہوا،27جون کو بانی پی ٹی آئی اوربشری بی بی کی سزا معطلی کی درخواست مسترد کردی گئی،مرکزی اپیل پر سماعتیں ہوئیں، آج 13 اکتوبر کو دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ ہوا جو سناتے ہوئے جج افضل مجوکا نے عمران خان ،بشریٰ بی بی کو بری کر دیا.

عدالتی فیصلہ کے بعد بشریٰ بی بی کی رہائی کے امکانات ہیں تا ہم عمران خان بدستور جیل میں رہیں گے، عمران خان کو نومئی کے مقدمات میں بھی گرفتار کیا گیا ہے،

جب فیصلہ سنایا گیا تو کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی رہنما، وکلا صحافی بڑی تعداد میں موجود تھے، پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی،عدالتی فیصلہ آنے کے بعد پی ٹی آئی خواتین نے بشریٰ بی بی اور عمران خان کے حق میں نعرے بازی کی.کمرہ عدالت میں رش ہونے کی وجہ سے پولیس اہلکار عدالت میں موجود پی ٹی آئی کارکنان کو باہر نکالتے رہے ، اس موقع پر پولیس اور پی ٹی آئی خواتین میں تلخ کلامی بھی ہوئی،

شوہر عورت کی قربانیوں کو سائیڈ پر رکھ کر کہہ رہا ہے میں نے کچھ نہیں کیا، وکیل خاور مانیکا
قبل ازیں درخواست پر سماعت ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکہ نے کی،خاور مانیکا کے وکیل اور عمران خان ،بشریٰ کے وکلاء عدالت میں پیش ہوئے،خاورمانیکا کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ ٹرائل کے دوران عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکلاء کی جانب سے گواہ لانے کا کہا گیا، اگر گواہ لانا چاہتے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں، عدالت کسی بھی وقت شواہد لے سکتی ہے، کل آپ نے فقہ حنفی کا پوچھا تھا، کہیں بھی ذکر نہیں کیا گیا کہ حنفی ہیں، مفتی سعید نے بھی یہ نہیں کہا کہ دونوں حنفی ہیں،سلمان اکرم راجہ کہتے ہیں کہ ان کے کلائنٹ عمران خان نے شادی کی ہے، انہیں عدت کے بارے میں علم نہیں، تمام تر ذمہ داری بشریٰ بی بی کے کندھوں پر منتقل کی جارہی ہے، شوہر عورت کی قربانیوں کو سائیڈ پر رکھ کر کہہ رہا ہے میں نے کچھ نہیں کیا، خاتون مشکل وقت میں خاوند کے ساتھ کھڑی رہی، ایک لیڈر سے ایسی توقع نہیں کی جاسکتی،بیوی بنی گالہ کی آسائش چھوڑ کر اڈیالہ جیل تک چلی گئی،

جج افضل مجوکہ نے کہا کہ ایسے ہو ہی نہیں سکتا اگر شادی ہوئی تو دونوں ذمہ دار ہیں،خاور مانیکا کے وکیل نے کہا کہ بیوی کیا سوچے گی کہ میری محبتوں کا یہ صلہ دیا، ان حالات میں میں اقبال کی شاعری کا سہارا لوں گا،
عشق قاتل سے بھی، مقتول سے ہمدردی بھی
یہ بتا کس سے محبت کی جزا مانگے گا؟
سجدہ خالق کو بھی، ابلیس سے یارانہ بھی
حشر میں کس سے عقیدت کا صلہ مانگے گا؟
سپریم کورٹ کے فیصلے میں لکھا ہے کہ جب تک عدت کا دورانیہ پورا نہیں ہوتا وہ طلاق دینے والے شوہر کی بیوی ہی تصور ہوگی ، 2019 میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا جس میں لکھا کہ عدت کا دورانیہ 90 دن تصور کیا جائے گا ،

ٹرائل کورٹ میں کوئی غیر قانونی کام ہوا تو کیا کیس ریمانڈ بیک کروانا چاہتے ہیں،وکیل خاور مانیکا
وکیل خاور مانیکا نے کہا کہ بشری بی بی کی جانب سے کہا گیا کہ اپریل 2017 میں زبانی طلاق دی گئی،اگر خاتون کہتی ہے کہ اسے زبانی طلاق دی گئی تو کیا اس کی زبانی بات پر اعتبار کیا جائے گا،زبانی طلاق کی کوئی حیثیت نہیں ہے اس حوالے سے عدالتی فیصلے موجود ہیں،قانون کہتا ہے دستاویزی ثبوت زبانی بات پر حاوی ہو گا،بشری بی بی نے کس بیان میں کہا شادی عدت کے دوران نہںں ہوئی،مفتی سعید نے بشری بی بی کی بہن کے کہنے پر کہ شادی کے لوازمات پورے ہیں نکاح پڑھوایا،کسی جگہ بشری بی بی نے مفتی سعید کو نہیں کہا کہ انکی عدت پوری ہے،جس بہن نے عدت پوری ہونے کا کہا اسے پھر بطور گواہ لایا جاتا،جج افضل مجوکا نے کہا کہ پراسیکوشن کی ڈیوٹی ہے کہ وہ ثابت کرے کہ عدت پوری نہیں، وکیل خاور مانیکا نے کہا کہ 16 جنوری 2024 کو بشری بی بی پر فرد جرم عائد ہوئی اور صحت جرم سے انکار کیا،بشری بی بی نے نہیں کہا کہ انھوں نے عدت مکمل ہونے پر شادی کی،عمران خان کے بیان پر فرد جرم عائد ہوئی،جس کے جواب میں بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ جھوٹا کیس ہے اور لندن پلان کا حصہ ہے اور اس کا مقصد پارٹی کا ختم کرنا اور سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کرنا ہے،عمران خان نے بھی کہیں نہیں کہا کہ انھوں نے عدت مکمل ہونے پر شادی کی،اگر ٹرائل کورٹ میں کوئی غیر قانونی کام ہوا تو کیا کیس ریمانڈ بیک کروانا چاہتے ہیں،عمران خان کے وکیل عثمان ریاض گل نے کہا کہ ہم کیس ریمانڈ بیک نہیں بلکہ ہائی کورٹ کی ٹائم لائن کے مطابق اپیلوں پر فیصلہ چاہتے ہیں،

بشریٰ بی بی نے کسی بھی جگہ مفتی سعید کو نہیں کہا کہ میری عدت پوری ہوگئی ،وکیل خاور مانیکا
دورانِ دلائل زبانی طلاق دینے کے حوالے سے خاور مانیکا کے وکیل کی جانب سے مختلف عدالتی فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہاگیا کہ دستاویزات زبانی بات پر زیادہ فوقیت رکھتے ہیں ،بشریٰ بی بی نے کس جگہ کہا کہ اس نے عدت پوری کرلی تھی ، بشریٰ بی بی نے کسی بھی جگہ مفتی سعید کو نہیں کہا کہ میری عدت پوری ہوگئی ہے ،دوسری طرف سے کہا گیا کہ خاتون کا بیان حتمی ہوگا ، بشریٰ بی بی نے مفتی سعید کو کہا کہ میری عدت پوری ہوگئی ہے ، جج افضل مجوکا نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے بیان کو آپ اس کے خلاف کیسے استعمال کرسکتے ہیں ،شرعی تقاضے پورے کرنے کا ذکر تو کیا گیا ہے ،اس بات پر میں بھی آپ سے اختلاف کروں گا کہ آپ جیسے سینئر وکیل سے ایسی بات کی امید نہیں تھی ، وکیل خاور مانیکا نے کہا کہ اختلاف کرنا سب کا حق ہے اور آپ بھی اختلاف کرسکتے ہیں ،

خاور مانیکا کے وکیل نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کا 342 کا بیان پڑھا ، جج افضل مجوکا نے کہا کہ جب بھی ملزم کوئی بات عدالت کے سامنے کہے گا مجسٹریٹ سرٹیفکیٹ دے گا ، جج محمد افضل مجوکا نے وکیل عثمان گل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ چارج کے اوپر سرٹیفکیٹ ہی نہیں ہے آپ نے یہ نکتہ کیوں نہیں اٹھایا ؟ یہاں چارج کے نیچے سرٹیفکیٹ نہیں ہے یہ دلائل میں آپ نے نہیں ابھی تک کہیں نہیں کہا ،واضع ہے کہ جب بھی ملزم عدالت میں بولے گا مجسٹریٹ سرٹیفکیٹ دے گا ،وکیل عثمان ریاض گل نے کہا کہ آپ کی گائیڈ لائن مل گئی ہے اب کر دیں گے ،

جج افضل مجوکا کی جانب سے صحافیوں کو "بیچارہ” کہنے پر صحافی ثاقب بشیر کا جواب
وکیل خاور مانیکا نے کہا کہ یہاں پورے ریکارڈ میں بشری بی بی نے کہیں نہیں کہا عدت پیریڈ ختم ہونے کے بعد میرا نکاح ہوا ،سوشل میڈیا یوٹیوبرز نے ایسی فضا قائم کی کہ عورت کی بات حتمی ہے ، جج افضل مجوکا نے صحافیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مکالمہ کیا کہ یہ بیچارے تو اپنی ڈیوٹی کر رہے ہیں ، صحافی ثاقب بشیر نے کہا کہ سر ہم بیچارے نہیں ہیں ،ہم پروفیشنل صحافی ہیں ہم ذمہ داری غیر جانبداری سے پوری کر رہے ہیں ،ایسے بات سے تاثر جاتا ہے ہم کوئی سوسائٹی کے تھرڈ کلاس لوگ ہیں،جج افضل مجوکا نے کہا کہ نہیں میرا مطلب تھا کہ ہم سب پروفیشنل ہیں کہیں نہ کہیں جواب دہ ہیں ، وکیل خاور مانیکا نے کہا کہ ثاقب بشیر بھائی ہے محنتی ہے لیکن میرا نام کہیں نا کہیں بولتے ہوئے بھول جاتا ہے ،

بشریٰ سے طلاق کے بعد خاورمانیکا نے شادی کی، ایک بچی بھی ہے، وکیل کا انکشاف
جج افضل مجوکا نے استفسار کیا کہ بشری بی بی نے تو دوسری شادی کی ہے ،کیا خاور مانیکا نے دوسری شادی کی ہے ؟ وکیل خاور مانیکا نے کہا کہ میں نے نہیں پوچھا ، وکیل عثمان گل نے کہا کہ تین چار ماہ بعد خاور مانیکا نے شادی کر لی تھی اس سے ایک بچی بھی ہے ، وکیل خاورمانیکا نے کہا کہ میں نے نہیں پوچھا ، ویسے بھی عدت کا اطلاق مرد پر نہیں ہوتا ، میں اور گل صاحب شریف ہیں جو ایک سے آگے نہیں بڑھے وگرنہ مرد کو تو چار شادیوں کی اجازت ہے ،مرد پر تو عدت کا بھی اطلاق نہیں ہوتا ،پبلک میں معافی مانگ لیتے عوام بھی معاف کر دیتی اور خاور مانیکا بھی معاف کر دیتا ، شوہر فوت ہو جائے تو بیوی کی عدت 4 ماہ ہوگی ،ایک بار تین طلاقیں دی ہوں تو ایک طلاق تصور ہوگی ، وکیل خاور مانیکا نے مختلف احادیث کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہاکہ شکایت کنندہ نے جب حلف لے کر بیان دیا کہ کہ وہ رجوع کرنا چاہتے تھے تو ان کی ایک طلاق تصور ہوگی ،میں نے تو کسی جگہ نہیں کہا کہ میں فقہ حنفیہ یا شافعی کا ماننا والے ہوں ،میں نے تو مسلمان ہونے کے ناطے شکایت درج کرائی ہے ، انصاف اسلام کے مطابق چاہیے ،وکیل خاور مانیکا کی جانب سے عدت کے دورانیہ کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں لکھا ہے کہ جب تک عدت کا دورانیہ پورا نہیں ہوتا وہ طلاق دینے والے شوہر کی بیوی ہی تصور ہوگی،2019 میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا جس میں لکھا کہ عدت کا دورانیہ 90 دن تصور کیا جائے گا ، عمران خان اور بشری بی بی حلف پر اپنے حق میں گواہی دیتے،طلاق ڈیڈ پر ٹمپرنگ کا کہا گیا مگر شواہد پیش نہیں کیئے گئے،ہم مطمئن ہیں کہ طلاق ڈیڈ پر کوئی ٹمپرنگ نہیں،اپریل میں کوئی طلاق نہیں دی نومبر 2017 خاور مانیکا نے تحریری طلاق دی،قرآن پاک میں ہے دوران عدت رجوع کرنے کا حق اور عدت مکمل ہونے پر دوسری شادی کی اجازت دی گئی،عدت کے دوران دوسری شادی کا فیصلہ بھی نہیں کیا جا سکتا،اسلام کہتا ہے کہ اکٹھی تین طلاقوں کو ایک تصور کیا جائے گا،خاور مانیکا نے کہیں نہیں کہا کہ وہ فقہ حنفی سے ہیں وہ بطور مسلمان عدالت میں پیش ہوئے ہیں ،جب تک عدت مکمل نہیں ہوتی خاتون طلاق دینے والے کی بیوی ہی تصور گی،عدت کا دورانیہ 90 دن ہونے سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے موجود ہیں،

دوسرا نکاح کرنے کی ضرورت پیش کیوں آئی ؟،اس کا مطلب ہے پہلا نکاح فراڈ تھا ،وکیل خاورمانیکا
وکیل خاور مانیکا نے کہا کہ پہلا نکاح ہو گیا تھا تو پھر دوسرا نکاح کرنے کی ضرورت پیش کیوں آئی ؟،اس کا مطلب ہے پہلا نکاح فراڈ تھا ،میرا گلہ ہے انہیں دلائل کے لیے کتنا وقت دیا گیا مجھے نہیں دیا گیا،کیا پھر پہلی شادی دکھاوے کے لیے تھی؟ جج افضل مجوکا نے کہا کہ اگلے دس منٹ میں مکمل کر لیں دوسری طرف کو بھی دس منٹ دوں گا اگلے 20 منٹ میں مکمل کر لیتے ہیں،سلمان اکرم راجہ کو جواب الجواب زیادہ سے زیادہ دس منٹ دوں گا ، وکیل خاورمانیکا نے کہا کہ میں بھی کوشش کرتا ہوں دلائل مکمل کرلوں ، وکیل خاور مانیکا نے کہا کہ خاور مانیکا نے اپنے بیان میں کہا کہ بشریٰ بی بی نے کبھی نہیں بتایا کہ ان کو ماہواری پیریڈز کے حوالے سے کوئی میڈیکلی مسئلہ ہے ،ٹرائل کے دوران گواہ عون چوہدری پر عدت کے حوالے سے کوئی بھی جرح نہیں کی گئی ،ٹرائل کے دوران مفتی سعید پر بھی عدت کے حوالے سے کوئی جرح نہیں کی گئی ،سیکشن 496 کے ساتھ 494 بھی شامل کیا جائے ،خاور مانیکا کے وکیل زاہد آصف چوہدری نے اپنے دلائل مکمل کرلیے

انہوں نے کہا کہ ایک طلاق ہوئی تو کیا مطلب ہوا خاور مانیکا اور بشریٰ بی بی ابھی تک نکاح میں ہیں ؟ سلمان اکرم راجہ
عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ ایڈوکیٹ نے جواب الجواب دلائل کا آغاز کردیا،سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ چیئرمین یونین کونسل کو نوٹس جاری نہ کرنا کوئی اور جرم ہوسکتا فراڈ نہیں ہوسکتا ،طلاق کا نوٹس خاور مانیکا نے نہیں دیا تو 90 دن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ،مسلم فیملی لا کے سیکشن 7 کو پڑھا ہے اس میں لکھا ہے کہ نوٹس لازمی شرط نہیں ہے ،ان کی بات مان بھی جائے تو بھی قانونی ڈیفیکٹ کہا جا سکتا فراڈ شادی نہیں کہا جا سکتا،انہوں نے کہا کہ ایک طلاق ہوئی تو کیا مطلب ہوا خاور مانیکا اور بشریٰ بی بی ابھی تک نکاح میں ہیں ؟ کیونکہ نوٹس تو ابھی تک نہیں ہوا ،سیکشن 7 کے مطابق آج بھی گاؤں میں طلاق نوٹس کے ذریعے نہیں دی جاتی ،سیکشن 494 کا بھی کوئی ثبوت موجود نہیں ہے وہ کیسے مانگ رہے ہیں ،496 بی ڈالا گیا مگر وہ چارج فریم میں نکال دیا گیا ،اللہ داد والے کیس میں بھی سپریم کورٹ نے سیکشن 7 بارے واضح کیا کہ چار سال بعد دوبارہ سابق شوہر کی بیوی تصور نہیں کیا جا سکتا ،خاور مانیکا نے نے اپنے بیان میں بشریٰ بی بی کے لیے سابقہ اہلیہ کہا ہوا ہے ،14 نومبر 2017 کے طلاق نامہ کی فوٹو کاپی ثبوت کے طور پر پیش کی گئی ،14 نومبر کے ڈاکومنٹس کو ثبوت کے طور پر پیش نہیں کیا جا سکتا تھا ،عدت کب سے شروع ہوئی اس حوالے سے کوئی گئی دستاویز موجود نہیں ہے ،خاتون اپریل کا کہتی ہے اور یہ کہتے ہیں کہ 14 نومبر 2017 کو ہوئی ہے ،کیس اتنا ہے کہ یہ کہتے ہیں کہ نکاح اس تاریخ کو نہ ہوتی فلاں تاریخ کو ہوتا ،

عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، سماعت کے دوران پی ٹی آئی کی خواتین بشریٰ بی بی سے یکجہتی کے لئے کمرہ عدالت کے باہر موجود تھیں

واضح رہے کہ دوران عدت نکاح کیس میں تین فروری کو عام انتخابات سے قبل عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو سزا سنائی گئی تھی، عدالت نے عمران خان اور بشری بی بی کا نکاح غیر شرعی قرار دے دیا تھا، عدالت نےعمران خان اور بشری بی بی کو 7،7 سال قید اور 5 لاکھ جرمانہ کی سزا سنائی تھی.

’سابقہ شوہر نہیں بتا سکتا کہ عدت اور خاتون کی ماہواری کے 3 سائیکل کب مکمل ہوئے‘

عمران ،بشریٰ مجرم،،نکاح کی اتنی جلدی کیا تھی قوم کو وجہ تو بتادیں،خاور مانیکا

خواب کی تعبیر پر بڑے بڑے وزیر لگائے جاتے تھے،عون چودھری

بشری نے بچوں سے نہ ملنےدیا، کیا شرط رکھی؟ خان کیسے انگلیوں پر ناچا؟

ہوشیار،بشری بی بی،عمران خان ،شرمناک خبرآ گئی ،مونس مال لے کر فرار

بشریٰ بی بی، بزدار، حریم شاہ گینگ بے نقاب،مبشر لقمان کو کیسے پھنسایا؟ تہلکہ خیز انکشاف

تحریک انصاف میں پھوٹ پڑ گئی، فرح گوگی کی کرپشن کی فیکٹریاں بحال

عمران خان، تمہارے لئے میں اکیلا ہی کافی ہوں، مبشر لقمان

عمران ریاض کو واقعی خطرہ ہے ؟ عارف علوی شہباز شریف پر بم گرانے والے ہیں

عمران خان بشری بی بی کو درجنوں بار ملے بھی اور انکو دیکھا بھی ،عون چودھری کا دعویٰ

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا تیسرا نکاح پڑھانے والے مفتی سعید نے کہا تھا کہ اگر بشریٰ بی بی نے عدت میں نکاح پر توبہ نہیں کی تو تجدید ایمان کرنی چاہیے،مفتی محمد سعید خان نے عمران خان کے بشریٰ بی بی سے نکاح کے بارے میں کہا کہ ان کے عمران خان سے دو نکاح ہوئے تھے کیونکہ ان کا پہلا نکاح عدت کے دوران ہوا اور اس نکاح کو نکاح فاسد کہا جاتا ہےعدت مکمل ہونے کے بعد عمران خان کا بشریٰ بی بی سے دوسرا نکاح ہوا، مجھے عون چوہدری کے ذریعے علم ہوا کہ عمران خان کا بشریٰ بی بی سے نکاح عدت کے دوران ہوا جس پر میں نے ان کو کہا کہ نکاح دوبارہ ہوگا

 اسلامی شرعی احکامات کا مذاق اڑانے پر عمران نیازی کے خلاف راولپنڈی میں ریلی نکالی

ویڈیو آ نہیں رہی، ویڈیو آ چکی ہے،کپتان کا حجرہ، مرشد کی خوشگوار گھڑیاں

خاور مانیکا انٹرویو اور شاہ زیب خانزادہ کا کردار،مبشر لقمان نے اندرونی کہانی کھول دی

ریحام خان جب تک عمران خان کی بیوی تھی تو قوم کی ماں تھیں

خاور مانیکا کے انٹرویو پر نواز شریف کا ردعمل

غیر شرعی نکاح کیس،سابق وزیراعظم عمران خان اور بشری بی بی پر فرد جرم عائد

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور فرید مانیکا عمران خان اور بشری بی بی پر پھٹ پڑے تھے، خاور مانیکا رہائی کے بعد اہم انکشافات سامنے لے آئے، بشریٰ بی بی کے کرتوت عیاں کر دیئے تو وہیں ریاست مدینہ کا نام لے کر پاکستان میں حکومت کرنیوالے عمران خان کا کچہ چٹھہ بھی کھول دیا،

جیو ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خاور مانیکا کا کہنا تھاکہ عمران خان میری مرضی کے بغیر میرے گھر آتا تھا، پنکی کی اس سے ملاقاتوں پر میں ناراض تھا، ایک بار عمران میرے گھر آیا تو میں نے نوکر کی مدد سے اسے گھر سے نکلوا دیا، عمران خان کے اسلام آباد میں دھرنوں کے دوران بشریٰ کی بہن مریم وٹو نے بشریٰ کی ملاقات عمران خان سے کرائی، ہماری شادی 28 سال چلی، ہماری بہت خوش گوار زندگی تھی لیکن عمران نے پیری مریدی کی آڑ میں ہمارا ہنستا بستا گھر برباد کر دیا اسلام آباد میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ملاقاتیں شروع ہو گئیں. میری والدہ کہتی تھیں کہ عمران خان اچھا آدمی نہیں، اسے گھر میں نہ آنے دیا کرو، رات کے وقت دونوں کی فون پر لمبی لمبی باتیں ہونے لگیں،

عدالتی وقت کے بعد ٹرائل کیوں ہوا یہی کافی ہے کیس سزا معطلی کا ہے، وکیل سلمان صفدر

عدت کیس میں فیصلہ کرنے کیلیے 12 جولائی تک کا وقت ہے،جج

دوران عدت نکاح کیس،خاور مانیکا 21 جون کو طلب،پیش نہ ہوئے تو فیصلہ ہو گا،عدالت

دوران عدت نکاح کیس،سزا کیخلاف اپیلوں پر دس دن میں فیصلے کا حکم

دوران عدت نکاح کیس،بشریٰ بی بی کے بعد عمران خان کی بھی اپیل دائر

زلفی بخاری میری بیٹیوں کو کالز کرتا ہے، خاور مانیکا عدالت میں پھٹ پڑے

بشریٰ بی بی کو سزا،خاور مانیکا کا ردعمل،نااہلی کے فیصلے پر حیران

خاور مانیکا نے بشریٰ بی بی اور عمران خان کے خلاف درخواست میں کیا کہا تھا؟
گزشتہ برس 25 نومبر کو بشری بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے عدالت سے رجوع کیا تھا،خاور مانیکا نے بشری بی بی اور چیئرمین پی ٹی آئی کو سزا کی استدعا کردی،خاور مانیکا نے اسلام آباد کی مقامی عدالت میں درخواست دائر کر دی ،درخواست میں کہا گیا کہ عمران خان نیازی نے میری بیوی بشری مانیکا کو ورغلایا،اس سے ناجائز تعلقات رکھے، مجھ سے چھین کے عدت میں نکاح کیا اور میری زندگی تباہ کی، یہ جرم بنی گالہ اسلام آباد میں ہوا،تصدیق شدہ ناجائز تعلقات کی بناء پر بشریٰ بی بی کو طلاق دینے پر مجبور ہوا،خاور مانیکا نے بشری بی بی اور سابق وزیراعظم عمران خان کو سزا دینے کی استدعا کردی

اسلام آباد کی سیشن کورٹ میں دائر خاور مانیکا کی درخواست میں عمران خان اور بشری بی بی کے یکم جنوری 2018 کے نکاح کی کاپی بھی منسلک کی گئی ہے،خاورمانیکا نے غیرشرعی نکاح، زنا سے متعلق دفعات کے تحت درخواست دائر کی،خاور مانیکا نے اسلام آباد کے سول جج قدرت کی عدالت میں پیش ہوئے اورشکایت درج کرادی،درخواست سیکشن 494/34، B-496 ودیگر دفعات کے تحت دائر کی گئی

درخواست میں کہا گیا کہ بشریٰ بی بی سے 1989 میں شادی ہوئی، ہماری شادہ شدہ زندگی پر سکون جارہی تھی جب تک چیئرمین پی ٹی آئی نے مداخلت کی،پیری مریدی کے چکر میں چیئرمین پی ٹی آئی بشریٰ بی بی کے گھر داخل ہوئے، چیئرمین پی ٹی آئی گھنٹوں بشریٰ بی بی کے گھر رہتےتھے،چیئرمین پی ٹی آئی نے بشریٰ بی بی اور میری شادی شدہ زندگی میں مداخلت شروع کردی تھی،چیئرمین پی ٹی آئی کو بے عزت کرکے کئی بار گھر سے نکالا،ایک بار رات گئے گھر آیا تو زلفی بخاری کو اپنے کمرے میں پایا،زلفی بخاری چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ بشریٰ بی بی کے گھر آنے جاتے رہتےتھے، چیئرمین پی ٹی آئی،زلفی بخاری کا اس طرح گھر پر آنا غیر اسلامی تھا،بشریٰ بی بی کا چیئرمین پی ٹی کے گھر بھی آنا جانا شروع ہوگیا،بشریٰ بی بی گھنٹوں چیئرمین پی ٹی آئی کے گھر رہتی تھیں،بشریٰ بی بی کے ساتھ میری تلخ کلامی بھی ہوئی،چیئرمین پی ٹی آئی کےکہنے پر بشریٰ بی بی کو فرح گوگی نے الگ موبائل دیا،بشریٰ بی بی کو کئی بار روکا لیکن وہ ہمیشہ بہانے باننا شروع کر دیتی تھیں، مجھے میرےنوکر نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کے ناجائز تعلقات بھی ہیں، بہت کوشش کی رشتہ قائم رہےلیکن 14نومبر2017 کو بشریٰ بی بی کو طلاق دے دی،چیئرمین پی ٹی آئی،بشریٰ بی بی نے غیرشرعی نکاح فروری 2018 میں کیا، فرح گوگی نے طلاق کی تاریخ تبدیل کرنے کا کہا اور زبردستی کی، میں نے فرح گوگی کی بات رد کی جس پر چیئرمین پی ٹی آئی،بشریٰ بی بی نے دوبارہ نکاح کیا، میری شادی شدہ زندگی چیئرمین پی ٹی آئی نے برباد کی، چیئرمین پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی زنا کے مرتکب ہوئے،دوران عدت نکاح کیا، گناہ کیا، فراڈ پر مبنی شادی کی،

Leave a reply