نواز شریف کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کرنے سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ آ گیا

0
29

نواز شریف کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کرنے سے روکنے کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنادیاگیا

نواز شریف کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کرنے کے خلاف درخواست جرمانے کے ساتھ خارج کر دی گئی اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دی، عدالت نے حکم دیا کہ درخواست گزار5 ہزار جرمانہ پندرہ روز میں ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کے آفس میں جمع کروائیں ایک اشتہاری سے قانون کے مطابق نمٹا جائے گا ،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے 3 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دی ،عدالت نے کہا کہ درخواست گزار ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری ہونے کا کوئی حکومتی آرڈر پیش نہ کر سکے عدالتیں محض پریس رپورٹس پر کارروائی نہیں کیا کرتیں ،اشتہاری پر واجب ہے کہ وہ قید کے آرڈر پر سرنڈر کرے، ایک اشتہاری سے قانون کیمطابق ہی نمٹا جائے گا، حکومت اصولوں کے خلاف جا کر کچھ کریگی، ایسا شک کرنے کی وجہ موجود نہیں،

قبل ازیں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا،وکیل نے کہا کہ اس عدالت سے ایک سزا یافتہ مجرم کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کیا گیا،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دکھا دیں وفاقی حکومت نے کونسا آرڈر جاری کیا ہے، یہ عدالت ہوا میں تو کوئی فیصلہ جاری نہیں کرے گی ،وکیل نے کہا کہ اشتہاری کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ دینا اس عدالت کی عزت کا سوال ہے

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ عدالت بلاوجہ کیوں کوئی ڈائریکشن جاری کرے،اس عدالت کی عزت اسکے فیصلوں میں ہے، کوئی اشتہاری ہے تو اس سے قانون کے مطابق نمٹا جائے گا، فیصلے موجود ہیں جب تک اشتہاری سرینڈر نہیں کرتا حقوق بحال نہیں ہوتے،عدالت کے پاس پہلے ہی بہت اہم کیسز ہیں سائلین کے لیے قیمتی وقت ہے عدالتی وقت ضائع کرنے پر کیوں نہ آپ پر جرمانہ کیا جائے،

درخواست گزار نے نواز شریف کی وطن واپسی پر گرفتاری کی اسلام آباد ہائیکورٹ سے استدعا کردی درخواست میں نواز شریف، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری خارجہ کو فریق بنایا گیا ہے ،درخواست گزار نے درخواست میں‌ موقف اختیار کیا ہے کہ نواز شریف سزا یافتہ اشتہاری مجرم ہیں، پاسپورٹ جاری کرنے سے روکا جائے،نواز شریف کو وطن واپسی پر فوری گرفتار کیا جائے،

وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد وزیراعظم شہبازشریف نے بڑے بھائی میان نوازشریف کو سفارتی پاسپورٹ اور اسحاق ڈار کو عام پاسپورٹ جاری کرنے کا حکم دیا تھا جس کو عدالت میں چیلنج کیا گیا ہے

واضح رہے کہ نواز شریف علاج کے لئے لندن گئے تھے تا ہم لندن میں مقیم ہین اور ابھی تک پاکستان واپس نہیں آئے، نواز شریف دو سال سے لندن میں ہیں،پاکستان کی عدالتیں انہیں اشتہاری قرار دے چکی ہیں، نواز شریف کی شیخوپورہ کی جائیداد بھی نیلام کی جا چکی ہے، نواز شریف لندن میں جلسوں سے ٹیلی فونک خطاب کرتے رہے ہیں جبکہ پارٹی اجلاس بھی کرتے رہے ہیں تا ہم پاکستان واپس نہیں آئے، اب ن لیگ کی حکومت آ چکی ہے اور شہباز شریف وزیراعظم بن چکے ہیں، ایسے میں نواز شریف پاکستان واپس آ سکتے ہیں تا ہم پاکستان واپس پہنچنے پر انہیں جیل جانا ہو گا، کیونکہ وہ جیل سے ہی باہر گئے تھے،

دوسروں کی عزت کی دھجکیاں اُڑاؤ ، پگڑیاں اچھالو تو احتساب ہو رہا ہے،مریم اورنگزیب

نواز شریف حاضر ہو، اسلام آباد ہائیکورٹ نے طلبی کی تاریخ دے دی

نواز شریف کی نئی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع، نواز ذہنی دباؤ کا شکار،جہاز کا سفر خطرناک قرار

جس ڈاکٹر کا سرٹیفیکٹ لگایا وہ امریکہ میں اور نواز شریف لندن میں،عدالت کے ریمارکس

عدالت کو مطمئن نہ کیا گیا تو فرد جرم عائد ہوگی،رانا شمیم کو ملا آخری موقع

رانا شمیم کے الزامات پر انکوائری کمیشن تشکیل دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

بیان حلفی پر توہین عدالت کیس،رانا شمیم، انصارعباسی ایکبار پھر طلب

رانا شمیم مشرف طیارہ کیس میں ن لیگ کا وکیل رہا،سپریم کورٹ میں درخواست دائر

Leave a reply