عالمی طاقتوں کی نا انصافی کا علاج…کرونا وائرس، گورنر کے پی شاہ فرمان کی کھری باتیں مبشر لقمان کے ساتھ
عالمی طاقتوں کی نا انصافی کا علاج…کرونا وائرس، گورنر کے پی شاہ فرمان کی کھری باتیں مبشر لقمان کے ساتھ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ بہت دفعہ بتا چکا ہوں دو چیزوں کے بارے میں کہ پوری دنیا شرح سود میں کمی کر رہی ہے، کل پاکستان کو بھی دوبارہ کمی کرنا پڑی،لیکن اب لگتا یہ ہے کہ دنیا زیرو سود پر آ رہی ہے، یہی اسلام کی تعلیمات اور قرآن کا حکم ہے کہ ہم سود سے پاک کام کریں اور جو لوگ ابھی بھی یہ سمجھتے ہیں کہ سود کے بغیر کام نہیں ہو سکتا انکو سوچنا چاہئے کہ جو چیز اللہ نے قرآن پاک میں لکھ دی وہی صحیح ہے، دوسری کوئی رائے نہیں
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ کل مجھے فون آیا، شاہ فرمان صاحب کو وہ کے پی صوبے کے گورنر ہیں، اور وہ بھی اس بات کو کہہ رہے تھے کہ دنیا سود کی کمی کی طرف بڑھ رہی ہے، اسلامک دنیا میں بھی ایسا ہو رہا ہے، میں نے سوچا کہ آج ان کو پروگرام میں بلاؤں، وہ اس وقت گورنر ہیں اور اس لیول پر اگر وہ یہ بات کر رہے ہیں تو ہم سوچ سکتے ہیں کہ شاید حکومت سود فری اکانومی کی طرف سوچ سکتی ہے. شاید اب ہمیں نظام بدلنا پڑے گا
گورنر شاہ فرمان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس دنیا کا جو نظام چل رہا تھا اس میں لڑائی تھی اس کو ہم سرد جنگ کے حوالہ سے جانتے ہیں، ایک طرف فری مارکیٹنگ اکانومی اور ملٹی پارٹی سسٹم دوسری طرف سنگل پارٹی سسٹم ، ان دونوں پارٹیوں کے نام سے لڑائی تھی ، کولڈ جنگ 1990 میں ختم ہو چکی، اور ایک نظریہ چلا جسے دنیا نے تسلیم کر لیا کمیونزم کے بارے میں، اب کمیونزم کو روکنے کے لئے ویسٹ نے ایک بہت سارے ادارے قائم کئے لیکن کمیونزم ختم ہو گیا تو ان اداروں کو ضرورت ختم ہو چکی، انہوں نے یہ بات شروع کی کہ سرد جنگ ختم نہیں ہوئی اب ایک اور نظریہ ہے جو سود کے نظام کو نہیں مانتا وہ ہے اسلامک آئیڈیالوجی، ہمارے ہاں سود کا نظام نہیں مانتے یہ بات چلتے چلتے وہاں اسلامو فوبیا کی طرف چلی گئی
سعودی شاہی خاندان کو بڑا جھٹکا،بادشاہ اورولی عہد جزیرہ میں روپوش، مبشر لقمان نے کیے اہم انکشافات
سعودی ولی عہد کے خلاف بغاوت کے الزام میں شاہی خاندان کے 20 مزید افراد گرفتار
سعودی عرب میں بغاوت ، کون ہوگا اگلا بادشاہ؟ سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نےبتائی اندر کی بات
خلیل الرحمان قمر vs ماروی سرمد | مبشر لقمان بھی میدان میں آگئے۔
گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان کا مزید کہنا تھا کہ اب حالات کو دیکھ رہے ہیں جو کیپٹلسٹ اکانومی ہے وہ کیپیٹل تو کیپیٹل بناتے ہیں زمین میں جو کچھ اللہ نے دیا ہے سب کچھ چاہے وہ مائینرز سیکٹر ہے ، جواہرات، انرجیز، آئل اینڈ گیس، یہی پروڈکشن کو بڑھانے کے لئے ہے کہ پیسوں کے اوپر پیسے نہیں کمانے اس پروڈکشن کو بڑھائیں، آج جو میں دیکھ رہا ہوں کہ وہ اکانومیز وہ نیچے آ رہی ہے جو کییپیٹل کے اوپر تھی، جو اسلامک ورلڈ ہے اسکی اکانومی نیچرل سب سے بڑی ہے، ہمارے پاس انرجی ریسورسز ہیں، مائینرز ہیں وہ دیکھ لیں یورپ میں کدھر ہیں،امریکہ کے پاس ایگری کلچر کا ہے لیکن ہم اس پوزیشن میں پہنچ گئے ہیں کہ اللہ نے جو نیچرل ہمیں دیا ہے اس پر جانا ہے، یہ اللہ کا نظام ہے جس کے اندر سود کے بغیر اکانومی کو بڑھایا جا سکتا ہے،.مجھے اس حوالہ سے بڑی امید ہے
گونر شاہ فرمان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی ناکامی سامنے ہے جو ممالک ان کو پے کرتے ہیں وہ اگر انکی بات نہیں مانتے،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل نہیں ہوتا، کشمیر کے حوالہ سے قرار دادوں پر عمل نہیں ہوا،اقوام متحدہ ڈبل سٹینڈرڈ ہے بعض جگہ پر اور اس کا سب کو پتہ ہے، غریب عوام کا پیسہ ویسٹ کے اندر پڑا ہوا ہے وہ ہمیں بتاتے نہیں کہ کتنا پیسہ پڑا ہوا ہے کیونکہ قانون اجازت نہیں دیتا انکا دوسری طرف وہ کہتے ہیں کہ ہم غریب فکر کے لئے بڑے فکر مند ہیں،انصاف کا نظام یہ ہے کہ غریب ملکوں کا پیسہ وہاں پڑا ہوا ہے اور وہ ہمیں بتاتے تک نہیں ان کا ایک عجیب طریقہ ہے، افغانستان میں ہم چاہتے تھے کہ روسی فوج ہمارے بارڈر تک نہ پہنچیں ، افغان عوام کی خواہش تھی کہ انکا ملک کا آزاد ہو،امریکا کی خواہش تھی کہ کمیونزم کو روکا جائے
گورنر خیبر پختونخواہ شاہ فرمان کا مزید کہنا تھا کہ نہ کوئی کسی سے پوچھتا ہے کہ تم کرسچیئن ہو یا کیا ہو، جب کسی سے لڑتے ہیں تو اکٹھے لڑتے ہیں ہر ملک کا اپنا انٹرسٹ ہے، 88 میں جنیوا ریکارڈ ہو جاتا ہے اور 89 میں روسی فوجیں افغانستان سے چلی جاتی ہیں، اور 90 میں ایک امینڈ منٹ آتا ہے جو بہانہ بناتے ہیں ہمارے لئے کہ آپ کو مدد اس لئے نہیں مل سکتی کہ اب قانون ایسا آ گیا ہے،اب یہ انصاف ہے، اقوام متحدہ بتائے ناں غریب عوام کا پیسہ انکے حکمران چوری کر کے لے جایا گیا انکے بینکوں میں پیسہ رکھا اور اس پیسے پر عیاشی کی، اقوام متحدہ غریب ممالک کو انصاف دینے میں ناکام ہے، یہ تو اللہ کا نظام ہے اب اسکا علاج کرونا ہی ہے اور کیا ہے
وبا کے کامیاب طریقہ علاج کی طرف پیشرفت، مبشر لقمان کے اہم انکشافات
عمران خان نے اسمبلیاں توڑنے کے لئے سمری صدر کو کیوں بھیجی؟ سیاسی میدان میں بڑی ہلچل
ناامیدی کفر ہے، مشکل حالات میں امید کی کرن…مبشر لقمان کی تازہ ترین ویڈیو لازمی دیکھیں
امریکہ. سپر پاور نہیں رہے گا.؟ مبشر لقمان کی زبانی سنیں اہم انکشافات
مفتی عبدالقوی کا نیا چیلنج، دیکھیے خصوصی انٹرویو مبشر لقمان کے ہمراہ
دعا کریں،پنجاب حکومت کو عقل آجائے، بزدار سرکار پر مبشر لقمان پھٹ پڑے
سعودی عرب میں سخت ترین کرفیو،وجہ کرونا نہیں کچھ اور،مبشر لقمان نے کئے اہم انکشافات
مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ آپ گورنر ہیں ایک ذاتی اور حکومتی حیثیت ہے کیا آپ عمران خان کو بتائیں گے کہ سود سے پاک نظام لے کر آئیں جس پر گورنر کے پی شاہ فرمان کا کہنا تھا کہ ہمیں دنیا نے پکڑا ہوا ہے اور ہم نے خود کو اس میں جکڑا ہوا ہے،جب ہم اس پر کنوینس ہو جائیں گے اگر ہم اکناموکلی آزاد نہیں ہیں نیو کمیونزم کیا ہے، پہلئ فوج آتی تھی ایسٹ انڈیا کمپنی ٹائپ کے لوگ آجاتے تھے اور آپ کے اثاثوں کو چرا کر لے جاتے تھے،اگر آپ اکناموکلی آزاد نہیں ہوںگے تو آپ کو ان کی سب باتیں ماننا پڑیں گی جن پر اکانومی کا انحصار ہے،جو وہ لوگ کہیں گے، اب سوال ان لوگوں سے کرنا چاہئے کہ کو اپنے ملک کا پیسہ انکے ملکوں میں رکھا ہوا ہے،جن کی وجہ سے ہم غلام بنے ہوئے ہیں، پہلے ہمیں اس غلامی سے نکلنا ہو گا، کسی کا جائز یا ناجائز دولت جو بھی جس نے دولت اس ملک سے باہر نکالی اس نے اس ملک کو غلام بنایا ہے،یا تو اختیار ہو تو پورا یقین ہے کہ جب غلامی سے نکل آئیں گے عمران خان بلا سود اکانومی پر عمل کریں گے اسی میں کامیابی اور خوشی ہے اور اللہ نے جو نعمت ہمیں دی ہے اس پر ہم دیکھ نہیں رہے، کونسی چیز ہے جو ہم پیدا نہیں کر سکتے، ہم ہر چیز کے لئے ادھر ادھر بھاگ رہے ہیں، ورلڈ بینک، آئی ایم ایف کے سسٹم میں جکڑا ہوا ہے .
پہلے اپنے آپ کو اکناموکلی آزاد کرنا ہے ، جب تک غلامی ختم نہیں ہو گی کچھ نہیں ہو گا، جتنا بڑا کیپٹلسٹ اکانومی کو دھچکا لگا ہے وہ بھی سوچیں گے، جب روڈ پر مسلمان نماز پڑھتا ہے اور نان مسلم ان کے پیچھے کھڑے ہوتے ہیں انکو پتہ نہیں ہوتا کہ کیا پڑھنا ہے لیکن وہ رکوع اور سجدے میں دیکھ کر جاتے ہیں، اللہ نے اپنے دین کی حفاظت کی ذمہ داری لی ہوئی ہے ہمیں تو بس کوشش کرنی ہے،باقی تو جو اللہ کا حکم ہے وہ ثابت ہونا ہے، ہمارے اندر اعتماد ہونا چاہئے، اس سے زیادہ بڑی بات اللہ کی ربوبیت ہے، اگر اللہ نے کہا تو بس …میں نے کبھی ایسا انسان نہیں دیکھا جو کہے میں نے بڑا برا کیا زکوہ دی، خیرات دی، لیکن میں نے ایسے انسان نہین کہ وہ کہہ دیں کہ میں کامیاب آدمی ہوں کیونکہ میں جوا کھیلتا رہا جو غلط ہے وہ غلط ہے،اللہ کا نظام دیکھیں ، سود کی شرح میں کمی کر رہے ہیں آخر میں سب اسلام کے معاشی نظام پر آئیں گے، ویسٹ بھی اسی پر آئے گا، اقوام متحدہ کو بھی سمجھنا چاہئے کہ غریب کے پیسے پر اپنی عیاشی نہ کرے، انصاف کرنا ہے تو دنیا کے غریبوں کو انکا پیسہ واپس کر دیں، سب سے پوچھنا چاہئے کہ کس ملک کے کس حکمران کا پیسہ جائز ہے یا ناجائز ہے جس بندے نے پیسہ نکالا اور جن ملکوں نے ان کی مدد کی،جو لوگ اپنا جائز پیسہ بھی باہر لے کر گئے میں ان کو بھی غدار کہتا ہوں
مبشر لقمان کا آخر میں کہنا تھا کہ امید ہے کہ یہ پیغام نہ صرف عوام بلکہ حکمران جماعتوں تک بھی جائے.دو بڑی اہم باتیں کی شاہ فرمان نے کی ہیں،ا قوام متحدہ ،عالمی ادارہ صحت، یونیسکو ان کا کوئی فائدہ نہیں، امیر ملک غریب ملکوں کا پیسہ منی لانڈرنگ کروا کر اپنے ملک میں منگوا لیتے ہین اور پھر وہ پیسہ واپس نہیں آنے دیتے قانون بنا لیتے ہیں اور اسکے بعد پھر ادھار ہی دیتے ہیں،تیسرا آہستہ آہستہ لگتا ہے کہ دنیا سود فری اکانومی کی طرف آ رہی ہے
جنات کے 11 گروہ کون سے ہیں؟ حیرت انگیز اور دلچسپ معلومات سنیے مبشر لقمان کی زبانی