اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد فوری الیکشن میں دلچسپی نہیں،برطانوی وزیراعظم

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ان کے خلاف عدم اعتماد کی ناکامی پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اراکین پارلیمنٹ نے متاثر کن اور حتمی فیصلہ دے دیا-

باغی ٹی وی : برطانوی میڈیا کے مطابق بورس جانسن کے خلاف عدم اعتماد کی ووٹنگ گزشتہ رات ہاؤس آف کامنز میں ہوئی اور ووٹنگ کا عمل پاکستانی وقت کے مطابق رات تقریباً 10 بجےشروع ہوا جو 12 بجے تک جاری رہا اس دوران اراکین نےخفیہ رائے شماری کے ذریعے ووٹ ڈالا۔

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے خلاف عدم اعتماد ناکام ہوگئی

برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق عدم اعتماد پر ووٹنگ کا نتیجہ پاکستانی وقت کے مطابق رات 1:00 بجے سامنے آیا جس میں برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے اعتماد کا ووٹ جیت لیا۔

کنزرویٹیو پارٹی کی 1922 کمیٹی کے سربراہ گراہم بریڈی نے نتائج کا اعلان کیا جس کے مطابق 359 میں سے 211 ارکان نے ان کے حق میں جبکہ 148 نے ان کی مخالفت میں ووٹ دیا جبکہ بورس جانسن کو عہدے سے ہٹانے کیلئے 180 کنرویٹو اراکین پارلیمنٹ کے ووٹ درکار تھے ۔

اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد بورس جانسن نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ نے متاثر کن اور حتمی فیصلہ دے دیا ،اب حکومت چاہتی ہے کہ سب مل کر آگے بڑھیں، آج کا نتیجہ سیاست اور ملک کے لیے اچھا ہے، اعتماد کے حوالے سے ساتھیوں نے 2019 سے بھی بڑا مینڈیٹ دیا-

بورس جانسن نے کہا کہ اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد فوری الیکشن میں دلچسپی نہیں، معیشت کو مضبوط کرنے اور ملک بھر میں یکساں مواقع فراہم کرنے کا موقع ملا ہے، اپنے ایجنڈے کو جاری رکھیں گے۔

دوسری جانب اپوزیشن لیڈر سر کئیراسٹارمرنےکہاکہ حکمران جماعت کے پاس عوامی مسائل کا کوئی حل نہیں، منقسم کنزرویٹو پارٹی بورس جانسن کا سہارا بنی ہوئی ہےلیبر پارٹی مہنگائی، سیاست اور عوام کے اعتماد کی بحالی کے لیے متحد ہے۔لیبرپارٹی ہی ملک کودوبارہ صحیح راستے پر واپس لاسکتی ہے۔

واضح رہے کہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو ان کی سرکاری رہائش گاہ پر لاک ڈاؤن کے دوران پارٹی کرنے سمیت متعدد اسکینڈلز کے بعد اپنی ہی پارٹی کی جانب سے پیر کو عدم اعتماد کے ووٹ کا سامنا کرنا پڑا۔

وزیرِ اعظم نے جاپانی کمپنیوں کےمسائل حل کرنے کیلئے کمیٹی قائم کر دی

Leave a reply