اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی نے خرابی صحت کے باعث استعفیٰ دے دیا
اٹارنی جنرل آف پاکستان اشتر اوصاف علی نے آج بروز بدھ 12 اکتوبر کو عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔ استعفی کے بعد وزیراعظم کی جانب سے اٹارنی جنرل کو نئی تعیناتی تک کام جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل نے خرابی صحت کے باعث مزید کام جاری رکھنے سے معذرت ظاہر کی۔ وفاقی حکومت نے نئے اٹارنی جنرل کی تلاش شروع کر دی۔
واضح رہے کہ رواں برس مئی میں وفاقی حکومت کی جانب سے اشتر اوصاف علی کو اٹارنی جنرل مقرر کیا گیا تھا۔ وزیرِاعظم میاں محمد شہباز شریف نے اشتر اوصاف علی کی تعیناتی کی منظوری دی تھی۔ جبکہ اس سے قبل پاكستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) كے دور حکومت میں اٹارنی جنرل آف پاكستان خالد جاوید خان نے سابقہ حكومت كے خاتمے كے فورا بعد عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔ اشتر اوصاف 16-2015ء میں وزیرِ اعظم کے اسپیشل اسسٹنٹ قانون و انصاف بھی رہ چکے ہیں، انہیں اس سے قبل سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف نے 2016ء میں اٹارنی جنرل مقرر کیا تھا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ مسلم ورلڈ لیگ کے سیکریٹری کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات
سوات اسکول وین حملہ؛ معصوم بچوں کو نشانہ بنانا درندگی کا پست سے پست تر رجحان ہے. بلاول بھٹو
ڈی جی آئی ایس پی آر سمیت 12 میجر جنرلزکی لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی
اشتر اوصاف نے 2018ء تک بطور اٹارنی جنرل خدمات انجام دی تھیں، وہ 12-2011ء میں صوبے کے پراسیکیوٹر جنرل بھی رہے ہیں۔ اشترا وصاف 2 مرتبہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب بھی رہے ہیں۔ انہوں نے بطور اٹارنی جنرل فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے حوالے سے آئینی ترمیم کے مسودے کی تیاری میں کردار ادا کیا تھا۔ اشتر اوصاف نے جی ایس پی پلس تجارتی پیکیج کی تجدید میں بھی کردار ادا کیا، انہیں 2018ء میں ستارۂ امتیاز دیا گیا تھا.