بلوچ طلبہ کی صدر پاکستان سے ملاقات کرائیں،عدالت کا حکم

0
42
islamabad highcourt

اسلام آباد ہائیکورٹ نے صدر مملکت کو بلوچ طلبہ سے ملاقات کا حکم دیدیا

عدالت نے صدرمملکت کے سیکریٹری کو آئندہ سماعت پر رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کا حکم دے دیا اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکریٹری داخلہ کو بھی بلوچ طلبہ سے ملاقات کا حکم دے دیا ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ سیکریٹری داخلہ بلوچ طلبہ کا تحفظ یقینی بنائیں،بلوچ طلبہ کا اپنے صوبے میں جانے پر ہراسگی یا اغوا کا خدشہ دور کریں،عدالت نے اٹارنی جنرل کو حکم دیا کہ بلوچ طلبہ کی صدر پاکستان سے ملاقات کرائیں،جو طالبعلم لاپتہ ہوا تھا وہ اتنا عرصہ کہاں رہا؟ایک دن بھی کوئی بچہ غائب کیوں ہو،جو بلوچ طلبہ کے ساتھ ہو رہا ہے اسکا کوئی جواز نہیں ہے،موجودہ صورتحال جو بھی ہو اس سے فرق نہیں پڑتا،یہ عدالت تحمل کا مظاہرہ کرتی ہے اور اسے ہلکا لیا جاتا ہے، وزیر داخلہ بلوچ طلبہ سے کہتے ہیں میں ایک دن کا مہمان ہوں،یہ کس طرح کا رویہ ہے؟ اس طرح تو ملک نہیں چل سکتے، بلوچستان کے طلبہ اس عدالت کے پسندیدہ طلبہ ہیں بلوچ طلبہ کے تمام تحفظات دور کیے جانے چاہئیں لیکن نہیں ہو رہے،طلبہ کو اپنے صوبے میں جانے پر کوئی خوف کیوں ہو، یہ عدالت صدر پاکستان سے امید رکھتی ہے کہ وہ بچوں کا تحفظ یقینی بنائیں گے،صدر اسلام آباد کی تمام یونیورسٹیوں کو ہدایت کریں کہ بچوں کی نسلی پروفائلنگ نہ ہو،جو طالبعلم لاپتہ ہوا تھا اس پر یونیورسٹی نے کیا کیا تھا؟ جو معاملہ لٹکانا ہو اس کے لئے کمیٹی بنا دی جاتی ہے، اسلام آبا دہائیکورت نے کیس کی سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کر دی

قبل ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے گزشتہ سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا ،عدالت نے تحریری حکمنامہ میں کہا کہ چانسلر قائداعظم یونیورسٹی بلوچ طلبہ کے نہایت سنجیدہ تحفظات کی تحقیقات کرائیں،رپورٹ میں واضح کریں کہ بلوچ طلبہ کی نسلی پروفائلنگ کا تاثر ختم کرنے کیلئے کیا اقدامات کیے گئے یونیورسٹی کے وائس چانسلر بھی آئندہ سماعت تک عدالت میں رپورٹ جمع کرائیں، رپورٹ میں وضاحت کریں کہ بلوچستان کے طلبہ کو نسلی پروفائلنگ کے تحفظات کیوں ہیں،عدالت کو بتایا گیا کہ وزیر داخلہ سے بلوچ طلبہ کی ملاقات مفید ثابت نہیں ہوئی، اہم ترین وزارت رکھنے والے عوامی منتخب نمائندے سے ایسے رویے کی توقع نہیں تھی،افسوسناک ہے کہ وفاقی حکومت نے بلوچ طلبہ کے نہایت سنجیدہ تحفظات کو نظرانداز کیا،وزیر داخلہ کو طلبہ کو سن کر تحفظات دور کرنے کیلئے فوری ایکشن لینا چاہیے تھا

مجھے صرف ایک ہی گانا آتا ہے، وہ ہے ووٹ کو عزت دو،کیپٹن ر صفدر

صحافیوں کا دھرنا،حکومتی اتحادی جماعت بھی صحافیوں کے ساتھ، بلاول کا دبنگ اعلان

سوشل میڈیا چیٹ سے روکنے پر بیوی نے کیا خلع کا دعویٰ دائر، شوہر نے بھی لگایا گھناؤنا الزام

میں نے صدر عارف علوی کا انٹرویو کیا، ان سے میرا جھوٹا افیئر بنا دیا گیا،غریدہ فاروقی

صحافیوں کے خلاف مقدمات، شیریں مزاری میدان میں آ گئیں، بڑا اعلان کر دیا

سپریم کورٹ نے صحافی مطیع اللہ جان کے اغوا کا نوٹس لے لیا

کسی کی اتنی ہمت کیسے ہوگئی کہ وہ پولیس کی وردیوں میں آکر بندہ اٹھا لے،اسلام آباد ہائیکورٹ

پریس کلب پر اخباری مالکان کا قبضہ، کارکن صحافیوں نے پریس کلب سیل کروا دیا

صحافیوں کو کرونا ویکسین پروگرام کے پہلے مرحلے میں شامل کیا جائے، کے یو جے

کیا آپ شہریوں کو لاپتہ کرنے والوں کی سہولت کاری کر رہے ہیں؟ قاضی فائز عیسیٰ برہم

لوگوں کو لاپتہ کرنے کے لئے وفاقی حکومت کی کوئی پالیسی تھی؟ عدالت کا استفسار

لاپتہ افراد کیس،وفاق اور وزارت دفاع نے تحریری جواب کے لیے مہلت مانگ لی

عدالت امید کرتی تھی کہ ان کیسز کے بعد وفاقی حکومت ہِل جائے گی،اسلام آباد ہائیکورٹ

Leave a reply