حسد عربی ذبان کا لفظ ہے جسکے معنی ہیں جلن، کینہ پروری ،بدخواہی کے ہیں۔ اگر اس کے مفہوم کو دیکھا جائے تو یہ کہا جا سکتا ہے کہ کسی
1947 قیام پاکستان کے بعد ہی مختلف شعبوں میں خود کفیل ہونے کے لیے، متعلقہ ادارہ تشکیل دیئے گئے تھے، ان میں سپیس ٹیکنالوجی کےلیے 1961 میں ڈاکٹر عبدوسسلام سپارکو(خلائی
کہاں گئے وہ گستاخیاں کرنے والے؟ کہاں گئے وہ قریش کے متکبر سرداران جو نبی اکرمﷺ کو ایذا پینچایا کرتے تھے ،کہاں گیا ابو جہل، ابو لہب ، عتبہ، عتیبہ
ہمارے ملک کا نام اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے. جب ہم یہ نام لیتے ہیں تو بڑا فخر محسوس کرتے ہیں، کیوں کہ ہمیں اپنے مسلمان ہونے پر بھی فخر ہے،اس
تمام جاندار - انسان، پرندے، جانور، کیڑے وغیرہ قابل غور اور احترام کے لائق ہیں۔ اسلام ہمیشہ جانوروں کو خدا کی مخلوق کا ایک خاص حصہ سمجھتا ہے۔ انسانیت اپنے
بزرگ ہماری دولت اور شہرت کے نہیں بلکہ محبت کے طلبگار ہوتے ہیں بزرگوں کی ہی مرہونِ منت ہمارے گھروں میں رونقیں ڈیروں میں محفلیں ہوتی ہیں بزرگوں کی قدر
اسلام کا مطلب اطاعت ہے کسی اور کے آگے جھکنے کی بجائے نفس سے بالاتر ہو کے اللہ کے بتائے ہوئے سیدھے راستے پر زندگی گزارنا ہے پیغمبر حضرت محمد
دنیا کے ہر معاشرے میں غیر مرئی مخلوقات کے بارے میں عقیدے ملتے ہیں۔ہر معاشرہ اپنے کلچر اور زبان کے مطابق ان کا نام رکھتا ہے اور ان کی تفصیلات
اللہ تعالیٰ نے انسانوں کی رہنمائی کے لیے اس جہاں میں بہت سے رسول اور نبی بھیجے۔ حضرت آدم ؑ اللہ تعالیٰ کے پہلے نبی ہیں جبکہ حضرت محمد ﷺ
ایک نامحرم کبھی دوست نہیں ہوتا گڑیا وہ قبر کا سانپ ہوتا ہے یا جہنم کا انگارہ گزشتہ دنوں اسلام آباد میں ایک دل دہلا دینے والا سبق آموز واقعہ









