مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آرڈیننس چیئرمین نیب کی مدت ملازمت کی توسیع کے لیے ہے اور حکومتی کرپشن چھپانے کے لیے چیئرمین نیب کی مدت میں توسیع کر دی گئی۔

باغی ٹی وی : شاہد خاقان عباسی نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کیا گندم کی قیمت 400 گنا بڑھنے پر نیب سوال نہیں کرسکتا ؟ آرڈینس کے بعد پنڈورا لیکس میں شامل افراد سے نیب سوال نہیں کر سکے گا گندم اور چینی چوری پر نیب سوال نہیں کرتا ثابت ہو گیا چیئرمین نیب صرف عمران خان کی نوکری کرتے ہیں۔

شاہد خاقان نے کہا کہ قانون بنانے کے لیے آرڈیننس کی ضرورت نہیں ہوتی حکومتی کرپشن میڈیا میں ہے لیکن نیب کو نظر نہیں آتا، جو مہنگی ترین ایل این جی خریدی گئی اس پر سوال نہیں کر سکتا تیل کی قیمت بڑھنے اور عوام کے حق پر ڈاکے ڈالنے پر سوال نہیں کر سکتے حکومت نے آرڈیننس میں کہا کابینہ فیصلے پر پوچھ گچھ نہیں ہو سکتی۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ مالم جبہ اور بی آر ٹی کرپشن ہمارے سامنے ہے اور بلین ٹری سونامی کا کیا حال ہے کچھ معلوم نہیں ہے۔وزیر اعظم کہتا ہے چیئرمین نیب کی تعیناتی پر مشاورت نہیں کروں گا اور مجھے قانون کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

عمران خان اگلے الیکشن میں جیتتے نظر نہیں آ رہے،وزیراعلیٰ سندھ

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جب تک یہ نام نہاد حکومت قائم ہے یہی چیئرمین نیب رہے گا لیکن جلد کرپشن میں ملوث وزرا کو احتساب کا سامنا کرنا پڑے گا اور چیئرمین نیب کو بھی احتساب کا سامنا کرنا پڑے گا۔

قبل ازیں نوری آباد پاور پلانٹ ریفرنس کی سماعت کے موقع پر عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے پینڈورا لیکس کی آزاد انہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا انہوں نے کہا تھا کہ تحقیقات کا پیمانہ جو دوسروں کےلیے رکھتے ہیں اپنے لیے بھی وہی رکھیں جن وزرا کی آف شور کمپنیاں سامنے آئی ہیں ان کوکابینہ سے الگ کیاجائے۔

پنڈورا پیپرز میں 700 لوگوں کا نام ،جو نواز شریف کے ساتھ ہوا وہی ہونا چاہئے، شاہد خاقان عباسی

پنڈورا لیکس میں پاکستانی میڈیا مالکان کے نام بھی سامنے آ گئے

پینڈورا پیپرز میں ملوث وزرا کو عمران خان فارغ نہیں کریں گے،اہم شخصیت کا دعویٰ

پنڈورا لیکس کی تحقیقات کے لیے وزیراعظم نے اعلیٰ سطح کا سیل قائم کر دیا

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا تھا آف شور اکاونٹ ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کے لیے استعمال ہوتے ہیں اگر قانون سازی کرنی ہے تو عوام کے لئے کریں قانون سازی پارلیمنٹ سےہونی چاہیئے، اپنی مرضی کے قانون آرڈیننس کے ذریعے لائے جاتے ہیں، آئندہ انتخابات میں پی ٹی آئی کہیں نظر نہیں آ رہی۔

دوسری جانب حکومت نے چیئرمین نیب اور پنڈورا پیپرز سے متعلق اپوزیشن کے تحفظات مسترد کردیئے

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ہر چیز کو مسترد کرتی ہے،پنڈورا لیکس معاملے کی تحقیق وزیراعظم کی انسپکشن کمیٹی کر رہی ہے، دیکھاجائے گا کون سے کیسز ایف بی آر ، نیب یا ایف آئی اے کے پاس بھیجے جائیں،وزیر اعظم نے کہا ہے اگر کوئی ثابت نہیں کر سکتے تو ان کے خلاف کارروائی ہوگی،چیئرمین نیب کو توسیع پراپوزیشن نہ مانوں کی پالیسی پر گامزن ہے،اگر وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر اتفاق نہیں کرتے تو اگلے لائحہ عمل کا ذکر ایکٹ میں نہیں،ہم نے یہ کہا اگر اتفاق نہیں ہوتا تو پھر پارلیمانی کمیٹی اس کا فیصلہ کرے گی،

قبل ازیں مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے پنڈورا پیپرزکی تحقیقات کے لئے سیل کے قیام کا فیصلہ مسترد کردیا تھا-

چیئرمین نیب اور پنڈورا پیپرز سے متعلق اپوزیشن کے تحفظات مسترد

Shares: