چینی صوبے ووہان میں کرونا کے خاتمے پر نائٹ کلب کھل گئے، پارٹیاں شروع

0
46

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چین سے پھیلنے والے کرونا وائرس کے چین میں خاتمے کے بعد حالات زندگی معمول پر آنے لگ گئے

کرونا وائرس چین کے صوبے ووہان سے پھیلا تھا جس کے بعد ووہان کو بند کر دیا گیا تھا تا ہم اب کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ چینی صوبے ووہان میں زندگی معمول پر آنے لگی، ہزاروں کی تعداد میں طالبعلموں کی واپسی شروع، طلبہ نے کورونا وبا کی وجہ سے تقریبا آدھا سال 2020 گھروں پر گزارا ہے

ووہان میں شہریوں پر عائد پابندیاں ختم کر دی گئی ہیں، کرونا لاک ڈاؤں کے مکمل خاتمے کے بعد شہریوں نے خوشی کا اظہار کیا، چینی شہریوں کی جانب سے مختلف پارٹیز کا انعقاد کیا گیا،کرونا کے خاتمے پر چینی شہریوں نے جشن منایا، باربی کیو پارٹیز کا انعقاد کیا، جس میں شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق کرونا کے خاتمے کے بعد چینی شہریوں نے پہلی بار پارٹیوں کا انعقاد کیا جس میں سماجی فاصلے اور کرونا ایس او پیز کا خیال رکھا گیا

چین کے صوبے ووہان میں نائیٹ کلب بھی کھل چکے ہیں،تعلیمی ادارے بھی کھل چکے ہیں اور معمولات زندگی بحال ہو چکے ہیں.

بھارت میں کرونا کے 44 مریض، مندر میں بتوں کو بھی ماسک پہنا دیئے گئے

کرونا وائرس، بھارت میں 3 کروڑ سے زائد افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ

بھارتی گلوکارہ میں کرونا ،96 اراکین پارلیمنٹ خوفزدہ،کئی سیاستدانوں گھروں میں محصور

لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر کتنے عرصے کیلئے جانا پڑے گا جیل؟

کرونا وائرس، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ، رکن اسمبلی کا بیٹا بھی ووہان میں پھنسا ہوا ہے، قومی اسمبلی میں انکشاف

کرونا وائرس سے کس ملک کے فوج کے جنرل کی ہوئی موت؟

کرونا مریضوں کے علاج کیلئے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کو ملی بڑی کامیابی

گزشہ برس دسمبر 2019 سے چین کے انڈسٹریل شہر ووہان سے پھیلنے والے خطرناک کرونا وائرس نے دنیا بھر کو لپیٹ میں لے لیا تھا،کرونا کا پہلا مریض ووہان میں سامنے آیا تھا جس کے بعد اب دنیا بھر میں لاکھوں افراد کرونا سے متاثر ہو چکے ہیں

ووہان میں کرونا پھیلنے کے بعد چین نے ووہان میں لاک ڈاؤن کر دیا تھا اور ووہان کے ساتھ فضائی اور زمینی رابطے منقطع کر دئے تھے،چین نے 23 جنوری کو ہوبی صوبے کے شہر ووہان کا لاک ڈاؤن کیا تھا جسے 76 روز بعد ختم کیا گیا تھا کیونکہ اب ووہان میں وائرس پر مکمل طور پر قابو پایا جاچکا ہے۔

Leave a reply