چین نے کرونا کو دی شکست، ووہان میں 76 روز بعد لاک ڈاؤن ختم
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چین نے کرونا وائرس کو شکست دے دی، 76 روزہ لاک ڈاؤن کے بعد ووہان شہر کا لاک ڈاؤن ختم کر دیا گیا
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشہ برس دسمبر 2019 سے چین کے انڈسٹریل شہر ووہان سے پھیلنے والے خطرناک کرونا وائرس نے دنیا بھر کو لپیٹ میں لے لیا تھا،کرونا کا پہلا مریض ووہان میں سامنے آیا تھا جس کے بعد اب دنیا بھر میں لاکھوں افراد کرونا سے متاثر ہو چکے ہیں
ووہان میں کرونا پھیلنے کے بعد چین نے ووہان میں لاک ڈاؤن کر دیا تھا اور ووہان کے ساتھ فضائی اور زمینی رابطے منقطع کر دئے تھے،چین نے 23 جنوری کو ہوبی صوبے کے شہر ووہان کا لاک ڈاؤن کیا تھا جسے 76 روز بعد ختم کیا گیا تھا کیونکہ اب ووہان میں وائرس پر مکمل طور پر قابو پایا جاچکا ہے۔
ووہان میں لاک ڈاؤن ختم ہونے پر ووہان میں مڈنائٹ لائٹ شو کا اہتمام کیا گیا۔ ووہان میں اندرون ملک پروازیں بحال ہونے پر ائیرپورٹس پر رش بڑھ گیا۔ ٹرین سروس بھی بحال ہو گئی، اسٹیشن پر لوگوں کی بڑی تعداد نظر آئی۔ ہائی وے کی رونق بھی بحال ہو گئی۔
کرونا وائرس سے چین میں 3331 افراد ہلاک اور 81 ہزار آٹھ سو افراد بیمار ہوئے۔ 77 ہزار 879 افراد صحت یاب ہو گئے۔ اس وقت گیارہ سو نوے چینی زیر علاج ہیں۔ خیال رہے کہ ووہان پہلا شہر تھا جہاں جان لیوا کرونا وائرس کا پہلا کیس رپورٹ ہوا تھا اور اب اس نے دنیا بھر کے 14 لاکھ سے زائد افراد کو متاثر کرچکا ہے.
چین نے اگرچہ کرونا وائرس پر کنٹرول کر لیا ہے ، چین کی کرونا کے خلاف جنگ کو دنیا تسلیم کر رہی ہے اسی لئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سعودی عرب کے فرماںروا شاہ سلمان سمیت متعدد ممالک نے چین سے کرونا سے نمٹنے کے لئے مدد مانگی ہے،چین میں آئے روز ہلاکتوں کی تعداد میں کمی ہو رہی ہے، چین مختلف شہروں سے لاک ڈاؤن بھی ہٹاتا جا رہا ہے تا ہم سائنسدانوں نے چین کے لئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے
ایک سائنسی میگزین ‘نیچر’ میں شائع ہونے والے رپورٹ کے مطابق ہانگ کانگ یونیورسٹی کے وبائی امراض کے ماہر بین کاؤلنگ نے کہا ہے کہ چین کے لئے یہ وقت لاک ڈاؤن ختم کرنے اور کچھ آرام کرنے کا ہے تا ہم اس بات کا قوی امکان ہے کہ کرونا وائرس کی ایک اور لہر آئے گی، اپریل کے آخر تک چین میں پھر کرونا وائرس بڑی تعداد میں پھیل چکا ہو گا،
بین کاؤلنگ کا مزید کہنا تھا کہ کورونا وائرس چین کے صوبہ ہوبئی کے ووہان شہر سے نکل کر پورے چین اور پھر یورپی ممالک اور امریکہ تک پھیل گیا۔ جس کے بعد پوری دنیا میں فضائی آپریشن بند ہو گئے، ملکوں نے اپنی سرحدیں بند کر دیں، متعدد ممالک نے لاک ڈاؤن کر دیا اور اب آدھی دنیا لاک ڈاؤن میں ہے یورپ میں کرونا وائرس کے علاج کا طریقہ دیکھ کر لگ رہا ہے کہ تقریبا دو سال تک کورونا کے مریضوں کو باقی شہریوں سے الگ رکھنا پڑے گا۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو وہ دوسرے شہریوں کی جانیں خطرے میں ڈالیں گے
بھارت میں کرونا کے 44 مریض، مندر میں بتوں کو بھی ماسک پہنا دیئے گئے
کرونا وائرس، بھارت میں 3 کروڑ سے زائد افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ
بھارتی گلوکارہ میں کرونا ،96 اراکین پارلیمنٹ خوفزدہ،کئی سیاستدانوں گھروں میں محصور
لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر کتنے عرصے کیلئے جانا پڑے گا جیل؟
کرونا وائرس سے کس ملک کے فوج کے جنرل کی ہوئی موت؟
بین کاؤلنگ نے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا کہ چین مین اب کئی شہروں میں لاک ڈاؤن ختم ہو گیا، ٹرانسپورٹ کا سسٹم معمول پر آ گیا، شہریوں کی آمدورفت شروع ہو گئی ہے، ایسے میں وہ لوگ جو کرونا سے معمولی متاثر ہیں یا جن کو ابھی تک پتہ ہی نہیں چلا کہ ان کو کرونا ہو چکا ہے اور انہوں نے ٹیسٹ نہیں کروایا ، ایسے لوگ چین میں کرونا کو ایک بار پھر پھیلا سکتے ہیں، اس ضمن میں چین کو ابھی بھی احتیاط کی ضرورت ہے